چینی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ’شیاؤمی‘ نے بیجنگ میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرادی اور دنیا کی بڑی کار منڈی کے انتہائی مسابقتی شعبے میں کود گیا۔
EPAPER
Updated: March 31, 2024, 3:42 PM IST | Agency | Beijing
چینی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ’شیاؤمی‘ نے بیجنگ میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرادی اور دنیا کی بڑی کار منڈی کے انتہائی مسابقتی شعبے میں کود گیا۔
چینی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ’شیاؤمی‘ نے بیجنگ میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرادی اور دنیا کی بڑی کار منڈی کے انتہائی مسابقتی شعبے میں کود گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ مطابق چین میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے سیکٹر تیزی سے پھیلا ہے، درجنوں مقامی آٹو ساز ادارے سخت مسابقت کی حامل منڈی میں قیمتوں کی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں۔ شیاؤمی اپنے سستے اسمارٹ فونس اورگھریلو اپلائنسز کیلئے جانا جاتا ہے، کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو لی جن نے بتایا کہ وہ اب ای وی ’ایس یو۷‘ کے ساتھ چینی کار کمپنی بی وائی ڈی اور ایلون مسک کو چیلنج کرتے ہوئے اس مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے افتتاحی تقریب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایس یو۷؍ کے بیسک ماڈل کی قیمت۲؍ لاکھ۱۵؍ ہزار۹۰۰؍ یوآن (۲۹؍ ہزار ۸۶۸؍ ڈالر) ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ۹؍ مختلف رنگوں میں ایس یو۷؍ دستیاب ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں کراوکی اور ایک منی فریج سہولیات بھی موجود ہیں۔ شیاؤمی نے عہد کیا ہے کہ یہ ۵؍ لاکھ یوآن سے کم قیمت والی رینج میں ’پرکشش نظر آنے والی، بہترین ڈرائیونگ اور ہوشیار ترین کار‘ ہوگی۔ جیفریز فنانشل گروپ انکارپوریشن کے ایک تجزیہ کار جانسن وان نے بلومبرگ کو بتایا کہ ۲؍ لاکھ سے ڈھائی لاکھ یوآن کی رینج میں اس وقت چین میں الیکٹرک گاڑیوں میں سب سے زیادہ مسابقت ہے۔ لی جن نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ان کی کمپنی کی پہلی گاڑی کا موازنہ ٹیسلا کے ماڈل۳؍ سے کیا جاسکتا ہے اور اس نے کچھ پہلوؤں میں امریکی کار بنانے والی سیڈان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ہم ماڈل ۳؍ کے صارفین کو بہتر گاڑی فراہم کرسکتے ہیں۔