سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اترپردیش اور اتراکھنڈ کی پولیس اورانتظامیہ کے ذریعہ دھرم سنسد کی اجازت نہ ملنے سے مایوس ڈاسنہ مندر کے پجاری یتی نرسمہا نند نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر کمار یادو سے ملاقات کرکے نہ صرف ان کے نفرت انگیز بیانات کی تائید کی بلکہ انہیں اس طرز پر مزید کام کرنے کی ترغیب بھی دی۔ مسلمانوں
جسٹس شیکھر یادو۔ تصویر: آئی این این
سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اترپردیش اور اتراکھنڈ کی پولیس اورانتظامیہ کے ذریعہ دھرم سنسد کی اجازت نہ ملنے سے مایوس ڈاسنہ مندر کے پجاری یتی نرسمہا نند نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر کمار یادو سے ملاقات کرکے نہ صرف ان کے نفرت انگیز بیانات کی تائید کی بلکہ انہیں اس طرز پر مزید کام کرنے کی ترغیب بھی دی۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیان اور آئین کی توہین کیلئے سپریم کورٹ کی کالجیم کی سرزنش اور پارلیمنٹ میں ممکنہ مواخذے کا سامنا کررہے جسٹس شیکھر کمار یادو سے نرسمہا نند نے ان کے گھر جاکر ملاقات کی۔ اس نے جسٹس یادو کو نہ صرف آشیرواد دیا بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کی ۔حالانکہ یتی نرسمہانند مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے کئی معاملوں میں ضمانت پرہے اور حال ہی میں اس نے نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کی تھی جس پر ملک بھر کے مسلمانوں نے شدید غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئےاس گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے باوجود اس کی ہرزہ سرائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
اے بی پی نیوزکے مطابق یتی نرسمہا نند نے الٰہ آباد(پریاگ راج) میں مہاکنبھ میں شرکت کرنے سےقبل ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر یادو سے ملاقات کرکے نہ صرف ان کے نفرت انگیز بیانات کی تائید کی بلکہ انہیں آشیرواد دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شیکھر یادو نےایک غیر جانبدار اور صاف گو جج کی مثال قائم کی ہے۔انہیں مستقبل میں بھی یہی رویہ برقرار رکھنا ۔ اس دوران حالانکہ نرسمہا نند نےآر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے مندر مسجد تنازعات پر دئیے گئے بیان کو مسترد کردیا اور کہا کہ وہ اس سے بالکل متفق نہیں ہے۔کنبھ میں اپنے کیمپ میں نرسمہانند نے مذکورہ چینل سے بات چیت میں جسٹس شیکھر یادو کی نفرت انگیزی کا کھل کر دفاع کیا۔