Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

یمن: جنگ زدہ ملک میں کم عمر بچے گاڑیاں چلا کر گھر کی کفالت پرمجبور

Updated: March 16, 2025, 2:33 PM IST | Sana

جنگ زدہ ملک یمن میں۱۳؍ سال کے بچے بھی تجارتی گاڑیاں چلا کر اپنے خاندانوں کی کفالت کر رہے ہیں، کیونکہ خانہ جنگی اور معاشی مشکلات کے باعث بہت سے گھروں کے سربراہوں کی آمدنی ختم ہو چکی ہے۔

Young driver. Photo: X
کم سن ڈرائیور۔ تصویر: ایکس

انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خانہ جنگی سے متاثر یمن میں ۱۳؍ سے۱۵؍ سال کی عمر کے کچھ بچے جنگ میں اپنےوالد کو کھونے یا ان کے معذور ہونے ، جس نے انہیں انتہائی غربت میں دھکیل دیا ہے کے بعد گاڑیاں چلانے پر مجبور ہیں۔۱۳؍ سالہ خلیل سساگا نے بتایاکہ اس نے اپنے والد سے گاڑی چلانا سیکھی اور اب ایک دوسرے شہر سے مارب ہجرت کرنے کے بعد اپنے خاندان کی مدد کرنے کیلئے کام کرتا ہے۔  

سساگا نے انادولو کو بتایا،کہ ’’ میں اپنے والد اور خاندان کی کفالت کیلئےکام کرتا ہوں۔ عام طور پر میرے والد ایک منی بس چلاتے ہیں، اور میں بھی ان کی مدد اور پیسے کمانے کیلئے یہی کام کرتا ہوں۔ اب تک مجھے ٹریفک میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا ہے۔ مصروف سڑکیں اور بھاری ٹریفک مجھے پریشان نہیں کرتیں۔‘‘۱۳؍ سالہ مرسی محمد صالح زوید بھی مسافر ٹرانسپورٹ میں کام کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اسے ضرورت کے تحت گاڑی چلانا سیکھنا پڑا۔ اس نےبتایا  کہ ’’میں نے اپنے خاندان کی کفالت کیلئے گاڑی چلانا سیکھی ہے، اور میں اپنی آمدنی ان کے ساتھ بانٹتا ہوں۔ اگرچہ سڑکیں مصروف ہیں، لیکن مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ میں صرف روزی کمانے کی کوشش کر رہا ہوں۔
۱۵؍ سالہ محمد عمار مبہوت چہلن نے کہا کہ’’ میرے والد معذور ہیں۔ میں اپنے خاندان کی مدد کیلئے گاڑی چلاتا ہوں۔ جب سے میں نے گاڑی چلانا شروع کی ہے، میرے خاندان کی آمدنی اور معیار زندگی بہتر ہوا ہے۔‘‘ واضح ر ہے کہ یمن میں اس وقت سے خانہ جنگی جاری  ہے جب۲۰۱۴ء میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی گروپ نے دارالحکومت صنعاء اور ملک کے بیشتر حصوں سے یمنی حکومت کو بے دخل کر کےقبضہ کرلیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK