نبی ؐ کی شان میں گستاخی کے مرتکب یتی نرسمہا نند نے ویڈیو جاری کرکے انکشاف کیاکہ اسےیوپی پولیس نے ’غیر قانونی ‘ نظر بندی میں رکھا ہے ،رہائی دلائی جائے ،ویڈیو میںاسلام اورمسلمانوںکے بارے میںکئی نا زیبا باتیں کہیں، گستاخانہ کلمات پر کوئی افسوس نہیں
EPAPER
Updated: October 26, 2024, 11:31 PM IST | New Delhi
نبی ؐ کی شان میں گستاخی کے مرتکب یتی نرسمہا نند نے ویڈیو جاری کرکے انکشاف کیاکہ اسےیوپی پولیس نے ’غیر قانونی ‘ نظر بندی میں رکھا ہے ،رہائی دلائی جائے ،ویڈیو میںاسلام اورمسلمانوںکے بارے میںکئی نا زیبا باتیں کہیں، گستاخانہ کلمات پر کوئی افسوس نہیں
نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کرنے والے ملعون یتی نرسمہا نند کی گرفتاری کے مطالبہ اور کئی مقامات پر اس کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود اب اس کا انکشاف ہوا ہے کہ یتی نرسمہا نند اترپردیش پولیس کے تحفظ میں ہے اور مہمان کے طور پر لطف اندوز ہو رہا ہے۔اس بارے میں کسی اور نے نہیں بلکہ خود یتی نرسمہا نند نے ویڈیو جاری کرکے دعویٰ کیاہےکہ اسے اترپردیش پولیس نے غیر قانونی نظر بندی میں رکھا ہوا ہے اور اس کو اس سے رہائی دلائی جائے۔قابل ذکر ہے کہ یتی نرسمہا نند کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے پر اترپردیش کی پولیس نے کئی مسلمانوں کو گرفتار کرلیا ہے، لیکن یتی کی گرفتاری نہیں کی گئی، لیکن اب خود یتی نرسمہا نند کے دعوے نے اترپردیش پولیس کی کارکردگی اور اس کی نیت پر سوال کھڑے کردیئے ہیں۔ اس سے قبل غازی آبادی پولیس نے یتی نرسمہا نند کی گرفتاری یا حراست میں ہونے کی تردید کی تھی۔
ڈی سی پی دیہات این کے تیواری نے کہا تھاکہ یتی نرسمہا نند کو نہ تو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی وہ حراست میں ہے ۔ انہوںنے واضح کیا تھاکہ پولیس اس معاملہ میں تحقیقات کر رہی ہے،لیکن یتی نرسمہا نند کے دعوے کے بعد یہ سوال پیدا ہورہاہے کہ وہ غیر قانونی نظر بند ی میں ہے یا پولیس نے اسےاپنے تحفظ میں رکھا ہوا ہے جہاں وہ مہمان کے طور پر لطف اندوز ہو رہا ہے ۔ حالانکہ ملک بھر کے مسلمانوں کا اترپردیش پولیس سے مطالبہ تھا کہ یتی کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور نفرت واشتعال انگیزی کیلئے اس گرفتار کرکے جیل بھیجا جائےلیکن یتی کے موجودہ ویڈیو کے بعد یوپی پولیس کیلئے اس کا جواب دینامشکل ثابت ہوجائے گا۔ یتی نرسمہا نند کے حالیہ ویڈیو سے بھی لگتا ہے کہ اسے نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی پر کوئی افسوس نہیں۔اس نے اپنے اس ویڈیو میں بھی نبی کریم ؐ کی شان میںگستاخی اور مسلمانوں کے بارے میں ناشائستہ باتیں کہتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ اگر اسے پولیس کی غیر قانونی نظر بندی سے رہائی دلائی جاتی ہے تو وہ ہائی کورٹ میں جاکر اپنی گستاخی کو ثابت کرے گا اور اس کیلئے وہ اپنے معاونین کو امریکہ،کنیڈا، فرانس،برطانیہ اور جرمنی سے بلائے گا جو اس کی لغویات کو ہائی کو رٹ میں ثابت کریں گے۔نرسمہا نند نے یوگی آدتیہ ناتھ کو سناتن کا محافظ قرار دیتے ہوئے اس ویڈیو میں مزید دعویٰ کیا کہ وہ نبی کریم ؐ کے بارے میں اپنے گستاخانہ الفاظ کو ثابت کرنے کیلئے اسلامی کتابوں اور لٹریچر سے شواہد جمع کرے گا۔
ملعون یتی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کو نابالغ تربیت یافتہ قاتلوں کے ذریعہ قتل کرایا جاسکتا ہےلیکن وہ اپنی موت سے قبل ہائی کورٹ نے اپنی باتوں کو ثابت کرنا چاہتا ہے۔یتی نرسمہا نند نے اس ویڈیو میں بھی اسلام کے پیروں کاروں کو جرائم پیشہ اور نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے کئی طرح کی بیہودہ باتیں کہیں ۔ خیال رہے کہ یتی نرسمہا نند ایک عادی مجرم ہے اور وہ گزشتہ کئی سال سے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں لغو باتیں اور اشتعال انگیزی کر رہاہے۔اتراکھنڈ کے ہری دوار میں دھرم سنسد منعقد کرکے اس نے اکثریتی طبقہ کو مسلمانوں کے قتل کیلئے اکسانے کی کوشش کی تھی،اس کے باوجود یتی کے خلاف ریاست کی بی جے پی حکومت کارروائی کیلئے آمادہ نہیں تھی۔سپریم کورٹ کی سخت سرزنش کے بعد اسے گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا تھا،تاہم اسے چند ماہ کے بعد اس شرط پر ضمانت مل گئی تھی کہ وہ کسی طرح کی اشتعال انگیزی اور نفرت پھیلانے میں ملوث نہیں ہوگا،اس کے باوجود وہ لگاتار اس طرح کی حرکتوں میںملوث ہے اوراس کے دعویٰ سے لگتا ہے کہ اسے پولیس اور حکومت کا مکمل تحفظ حاصل ہے۔