• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یتی نرسمہانند کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم، جلگائوں کورٹ نے نوٹس جاری کیا

Updated: December 29, 2024, 9:28 AM IST | Sharjil Qureshi | jalgaon

اپنی بد زبانی اور اشتعال انگیزی کیلئے مشہور یتی نرسمہانند کو جلگائوں کی عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے اور عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے باقاعدہ حاضری کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے

Yeti Narasimhanand to appear in court on February 25
یتی نرسمہانند کو ۲۵؍ فروری کو عدالت میں حاضر ہونا ہوگا

 اپنی بد زبانی اور  اشتعال انگیزی کیلئے مشہور یتی نرسمہانند کو جلگائوں کی عدالت نے نوٹس جاری کیا ہے اور عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے باقاعدہ حاضری کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے۔  یہ حکم نرسمہانند کے ایک اہانت آمیز اور اشتعال انگیز بیان کی پاداش میں جاری کیا گیا ہے جس کے خلاف مقامی سماجی کارکن نے عدالت میں عرضداشت داخل کی تھی۔ 
   یاد رہے کہ یتی نرسمہانند نے یوپی کے غازی آباد میں  ۲۹؍ ستمبر ۲۰۲۴ء کو  ایک پروگرام کے دوران گستاخانہ بیان دیا تھا۔ اس کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے تھے اور ملک کے کئی علاقوں میں اس کے خلاف ایف آر درج کروانے کی کوشش ہوئی تھی۔ جلگائوں  میں’ ایکتا سنگٹھن ‘ نامی تنظیم سے وابستہ فاروق  عبداللہ شیخ  نے بھی پولیس میں نرسمہانند کے خلاف معاملہ درج کروایا تھا لیکن پولیس نے معاملہ درج کرنے کے بعد بھی اس تعلق سے کوئی پیش رفت نہیں کی تھی۔ بالآخر فاروق شیخ نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ 
  ۱۵؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو فاروق شیخ نے  جلگائوں کورٹ  میں ایک عرضداشت داخل کی۔ اس عرضداشت پر خاتون جج ، جسٹس ایم ایم بڈھے کی عدالت میں سماعت ہوئی ۔  انہوں نے  وکلاء کے دلائل اور تمام ثبوتوں پر غور کرنے کے بعد  انڈین سول ڈیفنس کوڈ کی  دفعہ ۲۲۵؍ کے تحت  نرسمہا نند  کے نام نوٹس جاری کیا اور ۷؍ فروری ۲۰۲۵ء کو اسے عدالت کے رو برو حاضر ہونے کا حکم دیا۔ ایکتا سنگٹھن کی جانب سے ایڈوکیٹ اجے سیسودیا، ایڈوکیٹ دیپک سونائونے  اور ایڈوکیٹ عامر شیخ نے  معاملے کی پیروی کی۔  عدالت کے سامنے یتی نرسمہانند کا ۱۶؍ سیکنڈ کا وہ گستاخانہ ویڈیو پیش کیا گیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں وہ  دل آزار باتیں کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نرسمہانند کی بدزبانی سے مسلمانوں کے  مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے ، اس سے مذہب ،ذات پات اور بھائی چارے کی بنیاد پر مختلف گروہوں کےدرمیان دشمنی بڑھی رہی ہے اور ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔یہ شکایت  دفعہ ۱۹۶؍، ۱۹۷؍، ۲۹۸؍، ۲۹۹؍، اور ۳۰۲؍  کے تحت   کی گئی تھی۔  جسٹس ایم ایم بڈھے  یتی نر سمہا نند کے خلاف شکایتوں کو درست پایا اور متذکر ہ بالا نوٹس جار ی کیا جسے غازی آباد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے ذریعےیتی نرسمہا نند تک پہنچایا جائے گا۔جلگائوں کورٹ کے اس حکم پر ایکتاسنگھٹن نے اظہار تشکر کیا  اورقانون کی دھجیاں اڑانے اور ملک کا ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف عدالتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ۔
 کیا عدالت کے نوٹس کے بعد یتی نرسمہانند کے حاضر ہونے کا امکان ہے؟ اس پر فاروق شیخ کا کہنا ہے کہ اگر وہ حاضر نہیں ہوا توعدالت اس کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر سکتا ہے۔ چونکہ نرسمہانند اپنی تمام اشتعال انگیزی کے باوجود قانون سے بچتا آیا ہے، اس نوٹس کے بعد اس پر کارروائی کے کتنے امکان ہے؟ اس سوال پر فاروق شیخ نے انقلاب کو بتایا کہ جن دفعات کا اطلاق اس عرضداشت میں کیا گیا ہے ان کی رو سے گستاخ سادھو کی گرفتاری یقینی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK