ایوان میں ہنگامہ، یوپی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں سماجوادی پارٹی کی نعرے بازی، ملائم سنگھ سے متعلق بیان پربھی برہمی۔
EPAPER
Updated: February 25, 2025, 1:18 PM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow
ایوان میں ہنگامہ، یوپی اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں سماجوادی پارٹی کی نعرے بازی، ملائم سنگھ سے متعلق بیان پربھی برہمی۔
اترپردیش اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے پانچویں دن پیر کو بڑی ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی جہاں نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیانوں کیخلاف سماجوادی پارٹی کے اراکین نے نعرے بازی کی اورایوان سےواک آؤٹ تک کرگئے۔ شورشرابہ اورنعرےبازی پرناراضگی جتاتےہوئے وزیراعلیٰ نے اپوزیشن پرنازیبا تبصرہ بھی کیا اورکہا کہ’’مہاکمبھ میں جس نے جو تلاش کیا، اسے وہ ملا، گِدھوں کولاشیں ملیں اور خنزیروں کو گندگی۔ ‘‘
مہا کمبھ پر تنقید کرنے والوں کو وزیر اعلیٰ نےاسمبلی میں ’’گدھ اور خنزیر‘‘ کی تشبیہ دے کراپوزیشن کو مزیدبرانگیختہ کردیا۔ وزیر اعلیٰ نے سماجوادی پارٹی کو نشانہ بناتےہوئےکہا کہ’’خواتین کے تئیں آپ کا رویہ کیا ہے؟ یہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے کہ جس شخص کا عمل دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو، اسے کہیں سے کلین چٹ مل جائےمگرا سے اپنے پاپ سے چھٹکارہ نہیں مل سکتا۔ ‘‘انہوں نے مزیدطنزکیا کہ اورکہا کہ’’منہ میں چاندی کا چمچ لے کر پیدا ہونے والے کہتے ہیں کہ یہ وی آئی پی کمبھ بن گیا ہے جبکہ عقیدتمند بغیر کسی تفریق کے ایک ہی گھاٹ پراسنان کررہے ہیں۔ ‘‘ وزیراعلیٰ نے اپوزیشن پر مہا کمبھ کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ’’ جو بھی خیر سگالی کے جذبہ کے ساتھ مہا کمبھ میں جاتا ہے اس کا خیر مقدم کیا جاتا ہےلیکن اگر کوئی وہاں بری نیت سے جائےگا تواس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ‘‘
یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے بھی نازیبا بیان پر کہا کہ’’ یوگی اپنے ہوش میں نہیں ہیں۔ ‘‘ ایس پی ایم ایل اے روی داس مہروترا نےکہا کہ’’ ہم مذہب پر یقین رکھتے ہیں اور بی جے پی منافقت میں ملوث ہے۔ ‘‘اس دوران مین پوری کے سابق ایم پی اور ایس پی ایم ایل اے تیج پرتاپ یادو نے مذکورہ بیان پر کہا کہ’’یوگی سناتن کی آڑ میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پورے ملک میں کوئی دوسرا وزیراعلیٰ ایسی زبان نہیں بولتا، جیسی یوگی بولتے ہیں۔ ‘‘
واضح رہے کہ اسمبلی بجٹ پر بحث کے دوران پیر تک ۱۴۶؍ اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے خیالات، نظریات اور سوچ کی بنیاد پرحصہ لیا ہے جن میں حکمراں جماعت کے ۴۸؍اراکین شامل ہیں۔
اسی دوران یوپی کےقانون سازاسمبلی میں نائب وزیراعلی برجیش پاٹھک کے بیان پربھی پیر کو کافی ہنگامہ ہوا۔ ایس پی ایم ایل اے سمرپال سنگھ کے ایک سوال پر نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک نے پوچھا کہ’’ نیتا جی (ملائم سنگھ) کی آپ لوگ بہت عزت کرتے ہیں اور آپ لوگ ان کی ہر بات مانتے بھی ہیں مگر کیا ان کی اس بات کو بھی مانتے ہیں جو انہوں نے کہا تھا کہ لڑکےہیں، غلطی ہوجاتی ہے۔ ‘‘ یہ سن کر ایس پی اراکین اسمبلی نے ایوان میں زبردست ہنگامہ کیا اور برجیش پاٹھک کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ مباحثہ کےدوران اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے بھی ایوان میں کھڑے ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ’’ نیتا جی ایک قابل احترام شخص رہے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے انہیں اعزازسے بھی نوازاہے۔ ان کے بارے میں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ‘‘وزیر خزانہ سریش کھنہ نے محاذ سنبھالتے ہوئے کہا کہ’’ ملائم سنگھ سب کے لئےقابل احترام لیڈر ہیں اور معاملہ کو طول نہ دیا جائے۔ ‘‘اپوزیشن کاجارحانہ رخ دونوں ایوانوں میں دیکھنے کو ملا اورقانون و انتظام کے مسئلے پرحکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ ایس پی ممبران نے نعرے لگائے کہ’’ نیتا جی کا یہ اپمان، نہیں سہیں گے، نہیں سہیں گے۔ ‘‘
ایوان میں ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اسمبلی اسپیکرستیش مہانا نےکہا کہ’’ کسی نے نیتا جی کی توہین نہیں کی ہے، اگرایسا ہوتا تو وہ خود ہی نائب وزیراعلیٰ کو معافی مانگنےکی ہدایت دیتے۔ ‘‘