• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف سے متعلق یوگی آدتیہ ناتھ کا انتباہ

Updated: January 09, 2025, 10:33 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

یوپی کے وزیر اعلیٰ نے کہا: وقف کے نام پر قبضہ کی گئی ایک ایک انچ زمین واپس لی جائے گی۔ ’وقف بورڈ‘ کو ’زمین مافیا بورڈ ‘قرار دیا۔

Uttar Pradesh Chief Minister Yogi Adityanath with Arnab Goswami at the `Mahakumbh Mahasamilan`. Photo: INN
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ’مہاکمبھ مہاسمیلن‘ میں ارنب گوسوامی کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

وقف بورڈ اور واقف املاک سے متعلق اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف کے نام پر قبضہ کرنے والوں سے ایک ایک انچ زمین واپس لی جائےگی اور یہ سمجھنا مشکل ہے کہ یہ وقف بورڈ ہے یا زمین مافیا کا بورڈ۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ میلہ علاقہ میں وقف کی زمین ہونےکا کوئی جواز نہیں کیونکہ کمبھ کی روایت وقف سے بہت پرانی ہے۔ 
 وزیراعلیٰ نےکہا کہ ان کی حکومت نے وقف ایکٹ میں ترمیم کی ہے اور ایک ایک انچ زمین کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔ وقف کے نام پر زمینوں پر قبضہ کرنے والوں سے زمین واپس لی جائے گی اور غریبوں کیلئے گھر، تعلیمی ادارے اور اسپتال بنائے جائیں گے۔ سنبھل میں مذہبی مقامات کے تنازع کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سنبھل میں ہری وشنو کے دسویں اوتار’ کالکی‘ کا ذکر’ پرانوں ‘ میں ملتا ہے اور وہاں مذہبی مقامات کو گرا کر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ حکومت نے عدالتی حکم کے مطابق کارروائی کرکے فسادیوں کو سخت پیغام دیا ہے۔ مذہب کی تبدیلی اور گھر واپسی کے معاملے پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلی یوگی نے کہا کہ اگر کوئی اپنی مرضی سے اپنے مذہب میں واپس آنا چاہتا ہے تو اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے۔ یہ مذہب اور روایت کے تئیں بیداری کی علامت ہے۔ 
 وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نےایک پرائیویٹ نیوز چینل کے ذریعہ منعقدہ `’مہاکمبھ مہاسمیلن‘ پروگرام میں خطاب کے دوران مذکورہ بالا باتوں کے علاوہ دیگر کئی اور معاملوں پربھی قابل اعتراض باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم دنیا کی قدیم ترین ثقافت ہے۔ اس کی ہزاروں سال کی میراث ہے اور اس سے متعلق ثقافتی اور روحانی تقریبات بھی اتنی ہی قدیم ہیں۔ 
 وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ سناتن دھرم کی بلندی آسمان سے زیادہ ہے اور اس کی گہرائی سمندر سے زیادہ ہے۔ اس کا کسی دیگر عقیدے یا مذہب سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مہاکمبھ صرف ایک مذہبی تقریب نہیں ہے بلکہ یہ ہندوستان کی روحانی وراثت اور قومی اتحاد کی علامت ہے۔ یہ تقریب نہ صرف روایت کے احترام کا معاملہ ہے بلکہ اسے آنے والی نسلوں کے لئےمحفوظ کرنا بھی ضروری ہے۔ وزیراعلی کے مطابق مہا کمبھ کے دوران ہندوستان کے سادھو سنت جمع ہونےاور اس وقت کے سماجی اور سیاسی حالات پر غورکرنےکی ایک تاریخی روایت رہی ہے۔ مہا کمبھ کا انعقاد ہندوستان میں وراثت اور ترقی کے شاندار سنگم کی علامت ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK