ضلع انتظامیہ سے ایک ہفتہ میں اسٹیٹس رپورٹ مانگی گئی ،۱۸۴؍افرادکی موت کا دعویٰ، گڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش سے شہر میں ہلچل
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 11:25 PM IST | Ahmadullah Siddiqu | Lucknow
ضلع انتظامیہ سے ایک ہفتہ میں اسٹیٹس رپورٹ مانگی گئی ،۱۸۴؍افرادکی موت کا دعویٰ، گڑے مردے اکھاڑنے کی کوشش سے شہر میں ہلچل
مسلم اکثریتی آبادی والے یوپی کے ضلع سنبھل پران دنوں یوپی حکومت کی نظرٹیڑھی اور موقف سخت دکھائی دے رہا ہے۔ یو گی حکومت نے سنبھل ضلع انتظامیہ سے ۱۹۷۸ء میں ہونے والے سنبھل فسادات کی اسٹیٹس رپورٹ ایک ہفتہ میں طلب کی ہے۔سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ پر سنبھل فسادات کی دوبارہ جانچ کی خبروں کی اشاعت کےبعدسنبھل کےپولیس کپتان نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے ابھی صرف’اسٹیٹس رپورٹ‘ طلب کی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ جانچ ہو گی لیکن یوگی حکومت کے سابقہ ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے اس یقین دہانی یا وضاحت کو کوئی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔
یاد رہے کہ بی جے پی کے ایم ایل سی شری چندر شرما نے ودھان پریشد کے حالیہ اجلاس میں سنبھل فسادات کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا تھا اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی ۱۹۷۸ء کے فسادات کی دوبارہ تحقیقات کرانے کا اشارہ دیا تھا۔غورطلب ہے کہ مذکورہ فسادکےدوران ۱۸۴؍ افرادکی ہلاکت کا دعویٰ کیا جارہا ہے جبکہ سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد ۲۴؍ بتائی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ۷؍جنوری کو سنبھل کے پولیس کپتان کے کے بشنوئی نے سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر راجندر پنسیا کو ایک خط لکھا اور بتایا کہ یوپی قانون ساز کونسل کے رکن شری چندر شرما نے سنبھل کے ۱۹۷۸ءکے فسادات میں ۱۸۴؍ افرادکی موت کا دعویٰ کرتے ہوئے دوبارہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر انہیں یوپی کے ڈپٹی سیکریٹری ہوم اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ہیومن رائٹس) کا خط ملا ہے۔ ایس پی نے پولیس کی جانب سے ایڈیشنل ایس پی کومعاملہ کی رپورٹ تیارکرنےکیلئے نامزدکیا ہے اور ڈی ایم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے کسی افسر کو نامزد کردیں۔
ذرائع کے مطابق مرادآباد کے کمشنر نے بھی سنبھل کے ڈی ایم سے مذکورہ کیس سے متعلق دستاویز طلب کئے ہیں ۔ ساتھ ہی انتظامیہ فسادات کے متاثرین کی اصل تعداد سامنے لانے کی کوشش کررہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی پچھلے مہینے کہا تھاکہ۱۹۷۸ء کے سنبھل فسادات میں کئی خاندانوں کو ہجرت کرنی پڑی تھی۔ پولیس اور انتظامیہ اب فسادات میں ہونے والی اموات کی اصل تعداد کا پتہ لگائے گی اور انہیں انصاف دلائے گی ۔