ایک نیوز چینل کے پروگرام میں مسلم ایشوز پر یوپی کے وزیر اعلیٰ کا متنازع بیان، یہ بھی کہا کہ وقف ایکٹ میں ترمیم موجودہ وقت کا اہم تقاضہ ہے
EPAPER
Updated: January 28, 2025, 11:40 PM IST | Ahmadullah Siddiqu | Lucknow
ایک نیوز چینل کے پروگرام میں مسلم ایشوز پر یوپی کے وزیر اعلیٰ کا متنازع بیان، یہ بھی کہا کہ وقف ایکٹ میں ترمیم موجودہ وقت کا اہم تقاضہ ہے
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ مسلم مخالف بیانات کے تعلق سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔منگل کو بھی انہوں نے اپنی اسی روش کو برقرار رکھا۔ لکھنؤ میں منعقدہ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بھی انہوں نے کئی مسلم ایشوز پرمتنازع باتیں کہیں ۔انہوں نے کہا کہ میر باقی نے سنبھل میں شری ہری کے مندر کو گرا کر وہاں مسجد بنائی تھی۔ساتھ ہی انہوں نےوقف ایکٹ میں ترمیم کوموجودہ وقت کا اہم تقاضہ قراردیا۔انہوں نے یہاں تک کہا کہ کیا ہندوستان کا مسلمان یہ ماننے کیلئے تیارہے کہ بھگوان رام ان کے اجدادمیںسے ہے ؟
پروگرام میں وزیراعلی یوگی نے ملک اور ریاست کے کئی سلگتے ہوئے مسائل پر اپنی رائے ظاہر کی۔ بجلی کی چوری، خوشامد کی سیاست اور کمبھ کی تیاریوں جیسے موضوعات پر بھی کھل کر بات کی مگرمسلمانوں کے تعلق سے کئی متنازع باتیں کہہ گئے۔انہوں نے کہا کہ وقف قانون کو وقت کی ضرورت کے مطابق تبدیل کیا جا رہا ہے اورکسی بھی تبدیلی کا مقصد معاشرے میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانا ہے۔ جس طرح ملک میں سی اے اے لاگو کیا گیا ہے، اسی طرح وقف بل میں ترمیم کے بعد اسے بھی لاگو کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ یوگی نے کہا کہ وقف کی کوئی زمین نہیں ہوتی ہے یہ ریوینیو کی زمین ہے۔ اتر پردیش میں وقف بورڈ نے ۱ء۲۷؍ لاکھ وقف جائیدادوں کا دعویٰ کیا تھا جس کی ہم نے جانچ کرائی جس میں صرف۷؍ہزار جائیدادیں پائی گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی پبلک پراپرٹی ریوینیو ڈپارٹمنٹ کی ہوتی ہے اور وہاں پولیس اسٹیشن یا عوامی و انتظامی استعمال کےلئے کوئی دوسری عمارت بنائی جائے تو کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چا ہئے۔ اسی طرح سنبھل میں پولیس چوکی بننے پرکسی نے بھی اعتراض نہیں کیا۔
سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے تنازع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’پرانوں‘ میں سنبھل کا ذکر ہے اورآئین اکبری کے مطابق میر باقی نے شری ہری کے مندر کو گرا کر وہاں ایک مسجد بنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر جگہ مندر نہیں ڈھونڈ رہے ہیں لیکن جہاں بھی تاریخی شواہد موجود ہیں وہاں حقیقت کو سامنے لانا ضروری ہے۔