Inquilab Logo Happiest Places to Work

’ آپ بڑے بڑے ہائی وے بنارہے ہیں مگر سہولیات نہیں ہیں، لوگ مررہے ہیں‘

Updated: April 28, 2025, 11:30 PM IST | New Delhi

سپریم کورٹ نےمرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، ہدایات پر عمل نہ کرنے پر برہمی کااظہار کیا، کہا کہ ’’آپ توہین کے مرتکب ہورہے ہیں‘‘

Justice Abhay Oka
جسٹس ابھے اوکا

سڑک حادثوں میں زخمی ہونےوالے افراد   کیلئےابتدائی گھنٹے(گولڈن آور) میں ’’کیش لیس‘‘ ّ (فوری طور پر پیسوں کی ادائیگی کے بغیر) علاج کی سہولت نافذ نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے پیر کو مرکزی حکومت کی سخت سرزنش کی ۔کورٹ نےمتنبہ کیا کہ وہ توہین عدالت کی مرتکب ہورہی ہے۔ عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ بڑے بڑے ہائی وے تو بنا رہے ہیں مگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں۔‘‘
 جسٹس ابھے ایس اوکا اور اُجول بھوئیاں نےاپنے ۸؍ جنوری  کے حکم  پر عمل درآمد نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت  نے  اس حکم کی تعمیل کی اور نہ کورٹ سے وقت میں توسیع کی درخواست   کرنے کی ضرورت محسوس کی۔ کورٹ نے یاد دلایا کہ موٹر وہیکل ایکٹ  کے سیکشن ۱۶۴(اے)یکم اپریل ۲۰۲۲ء کو  ۳؍ برسوں  کیلئے  عمل میں آگیاتھا مگر  اس کے تحت  دعویداروں کوراحت دینے کیلئے  اسکیم کو باقاعدہ نافذ تک نہیں کیاگیا۔ دو رکنی بنچ نے کہا کہ ’’آپ توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔ آپ نے دیئے گئے وقت میں توسیع حاصل کرنے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی۔ یہ ہو کیا رہا ہے؟آپ کو اپنے مرتبے کا بھی خیال نہیں ہے؟یہ عوام کیلئے رفاہی التزامات میں سے ایک ہے۔ ۳؍ سال ہوگئے اس کو (مگر کسی کو فائدہ نہیں پہنچا) کیا واقعی آپ عام آدمی کی فلاح وبہبود کیلئے کام کررہے ہیں؟‘‘کورٹ نے  غیر معمولی طو رپر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اتنے لاپروا کیسے ہوسکتے ہیں؟ ... آپ بڑے بڑے  ہائی وے بنا رہے ہیں مگر لوگ سڑک حادثوں میں  مر رہے ہیں کیوں کہ کوئی سہولت ہی نہیں ہے۔سنہرے وقفہ (گولڈن آور)میں علاج فراہم کرنے کی کوئی اسکیم ہی نہیں ہے۔ ایسا ہے تو پھر اتنے ہائی وے بنانے کا کیا فائدہ ہے؟ ‘‘موٹرس وہیکل ایکٹ ۱۹۸۸ءکے سیکشن ۲(۱۲- اے)    میں ’’گولڈن آور ‘‘ سے مراد سڑک کے حادثے بعد کا وہ پہلا گھنٹہ طبی امداد مل جانے کی صورت میں زخمی شخص کے جان بچنے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK