• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’تم خود بیف کھائو، شراب پیو ، لوگوں کی جان لو اور ہمیں ہندوتوا سکھائو ‘‘

Updated: September 12, 2024, 10:08 AM IST | Mumbai

سنجے رائوت نے دعویٰ کیا کہ پولیس کو سنکیت باونکولے کی کار سے ’لاہوری بار‘ کا ایک بل ملا ہے جس میں شراب کے علاوہ بیف کٹلیٹ بھی درج ہے ۔ شیوسینا (ادھو) لیڈر نے کہا کہ یہی لوگ بیف کے نام پر ہجومی تشدد کرتے ہیں سشما اندھارے کی ناگپور میں سیتابڑی پولیس اسٹیشن کے انچارج سے ملاقات۔ سنکیت باونکولے کا نام ایف آئی آر میں شامل کرنے کا مطالبہ، خاتون لیڈر نے الزام لگایا کہ تفتیشی افسران پر’ اوپر والوں‘کا دبائو ہے

Sanjay Raut once again attacked BJP
سنجے رائوت نے ایک بار پھر بی جے پی پر حملہ کیا

 بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے کے بیٹےکی کار سے ناگپور میں  پیش آئے حادثے کے بعد   نت نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ اب معلوم ہوا ہے کہ  جس کار سے حادثہ ہوا اس کے اندر سے پولیس کو ایک ریسٹورنٹ کا بل ملا ہے  جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حادثے سے قبل چندر شیکھر باونکولے کا بیٹا اور اس کے دوست جس بار میں بیٹھے تھے وہاں انہوں نے  شراب کے علاوہ بیف (بڑے کا گوشت) بھی کھایا تھا۔  شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے اس معاملے پر بی جے پی کو گھیرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ ’’ تم خود بیف کھائو اور ہمیں ہندوتوا سکھائو‘‘ 
  یاد رہے کہ پیر کی دیر رات ناگپور میں چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے اور ان کے ۴؍ ساتھی  گاڑی میں جا رہے تھے ۔ مبینہ طور پر یہ لوگ نشے میں تھے اور ان کی گاڑی نے ۵؍ گاڑیوں کو ٹھوک دیا جس کی وجہ سے ۴؍ لوگ زخمی ہو گئے۔  سنجے رائوت نے بدھ کے روز دعویٰ کیا کہ تفتیش کے دوران پولیس کو سنکیت باونکولے کی گاڑی سے ایک  بل ملا ہے جو ناگپور کے ’لاہوری بار‘ کا ہے ۔ اس بل میں شراب کے علاوہ چکن مٹن اور بیف کٹلیٹ بھی درج ہے۔  رائوت نےکہا ’’ اس وقت شراون  اور گنپتی کا وقت ہے( اس دوران ہندو گوشت نہیں کھاتے)  ایسے وقت میں ان لوگوں نے بیف کھایا۔ یہی لوگ بیف کے نام پر ہجومی تشدد برپا کرتے ہیں۔‘‘  سنجے رائوت نے کہا ’’ پولیس نے یہ بل ضبط کیا ہے۔ یہ لوگ بیف کھاتے ہیں، شراب پیتے ہیں پھر راستے پر لوگوں کی جان لیتے ہیں۔ یہ ہو کیا رہا ہے؟‘‘  انہوں نے طنز کیا کہ یہ خود تو بیف کھاتے ہیں اور ٹرینوں میں، راستوں پر بیف کے نام پر ہجومی تشدد کرتے ہیں۔  یہ لوگ کیا ہمیں ہندوتوا سکھائیں گے؟‘‘  انہوں نے کہا تم خود بیف کھائو ، شراب پیو اور ہمیں ہندتوا سکھائو‘‘ 
 سنجے رائوت نے ایک بار پھر دیویندر فرنویس پر طنز کرتے ہوئے کہا ’’ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ دیویندر فرنویس کس طرح محکمہ داخلہ چلا رہے ہیں۔ وہ انل دیشمکھ کو گرفتار کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کے سامنے ایک سیاست داں کا بیٹا اپنی گاڑی سے لوگوں کو کچل کر مارنے کی کوشش کر رہا ہے اور اسے وہ بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘‘ رائوت نے کہا ’’ ڈرائیونگ سیٹ پر دراصل سنکیت باونکولے ہی بیٹھا تھا لیکن بعد میں اسے وہاں سے ہٹا دیا گیا۔ پولیس پر محکمہ داخلہ کا دبائو ہے اس لئے وہ سنکیت باونکولے کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 

 شیوسینا ( ادھو) کی   لیڈر سشما اندھارے نے بدھ کو ناگپور جا کر سیتا برڈی پولیس اسٹیشن کے انچارج سے ملاقات کی  اور ان سے سنکیت باونکولے کی کار سے ہوئے حادثے سے متعلق   باز پرس کی۔ اندھارے نے پولیس کے سامنے کئی سوالات  پیش کئے جن میں سب سے اہم یہ تھا کہ جب یہ گاڑی سنکیت باونکولے کے نام پر رجسٹرڈ ہے تو  پھر اس کا نام ایف آئی آر میں کیوں درج نہیں ہے۔ نیز یہ کہ جب ۲؍ لوگوں کا میڈیکل کروایا گیا تو سنکیت اور دیگر لوگوں کا کیوں نہیں کروایا گیا؟ پولیس نے ان سے کہا ہے کہ اس معاملے میں جانچ چل رہی ہے اور خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ 
  سیتا برڈی پولیس اسٹیشن میں انسپکٹر سے ملاقات کے بعد سشما اندھارے نے ایک پریس کانفرنس منعقد کرکے  اس کی تفصیل بیان کی  ساتھ ہی کئی سوال اٹھائے۔  اندھارےکا کہنا تھا  ’’حادثے کے بعد  عوام نے سنکیت باونکولے کو خوب پیٹا۔ یہ لوگ وہاں سے گاڑی لے کر بھاگ نکلے۔ اس دوران انہوں نے مزید ۳؍ گاڑیوں کو ٹکر ماری۔ ‘‘خاتون لیڈر کے مطابق ’’ عوام کی مار سے بچانے کیلئے ان لوگوں کو پولیس اسٹیشن لایا گیا  جہاں سے سنکیت باونکولے فرار ہو گیا۔ ‘‘ انہوں نے سوال کیاکہ ’’ پولیس نے جب  ڈرائیور کے علاوہ ایک اور شخص کا میڈیکل کیا تو پھر سنکیت کا کیوں نہیں کیا؟ اور اگر صرف ڈرائیور کا میڈیکل کروانا تھا تو پھر دوسرے شخص کا کیوں کروایا؟ ‘‘ سشما اندھارے نے واضح طور پر الزام لگایا کہ تفتیشی افسران پر اوپر سے دبائو ہے۔ اس لئے وہ لوگ اصل مجرم کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔  انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس اس بات کو واضح کرے کہ اسے تفتیش کے دوران اور کیا کیا معلومات حاصل ہوئی ہے اور کن کن لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں۔
  وکاس ٹھاکرےکی جانب سے سنکیت کا دفاع
 اس دوران ناگپور سے کانگریس کے رکن اسمبلی وکاس ٹھاکرے نے سنکیت باونکولے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ گاڑی سنکیت نہیں چلا رہا تھا۔ جس نے جرم کیا ہے اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔‘‘ اس پر سشما اندھارے چراغ پا ہوگئیں۔ انہوں نے کہا’’ کیا وکاس ٹھاکرے کا باونکولے کے ساتھ کوئی لین دین ہوا ہے؟  یا مقامی سطح پر کوئی مفاہمت ہوئی ہے؟‘‘ وکاس ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ میں ناگپور میں رہتاہوں سشما تائی باہر رہتی ہیں مجھے معلوم ہے کہ یہاں کیا ہوا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK