گزشتہ دنوں دہلی میں پھوٹ پڑنے والے فسادات میں کئی افراد نے اپنی گنوائی اور کئی اپنے عزیزوں سے بچھڑ گئے لیکن زندگی چلنے کا نام ہے اور اسی عزم کے ساتھ فساد متاثرین اپنے مستقبل کے بارے میں شیلٹر ہوم میں قیام پزیر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی فساد کے بعد چھوٹے کاروباریوں میں اپنی دکانیں بھی کھولی ہیں ۔ ان ہی حالات کو تصویروں کے دیکھا جاسکتاہے۔ تمام تصاویر: پی ٹی آئی
نارتھ ایسٹ دہلی کا شیووہار علاقہ میں ایک خاتون کو سبزی فروخت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے۔ یہی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہواتھا۔
مصطفیٰ آباد کے عیدگاہ پناہ گزین کیمپ میں ڈاکٹر ویلفیئر اسوسی ایشن کے ممبر وہاں قیام پزیرافراد کی طبی جانچ کررہے ہیں۔
فساد کے بعد دہلی میں جلائی جانے والی گاڑیوں کے کباڑ کو صاف کیا جارہاہے ۔ اس فساد میں سیکڑوں گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔
عیدگاہ پناہ گزین کیمپ میں خواتین کے لئے ایک پورا حصہ مختص کیا گیاجہاں بیوہ اور اپنے جوان بچوں سے بچھڑ چکی مائیں بھی رہائش پزیرہیں۔
عیدگاہ کے اندرونی منظر کو دیکھا جاسکتاہے جہاں روشنی کے ساتھ تاریکی بھی نظر آرہی ہے۔
ایک شخص عیدگاہ پناہ گزین کیمپ کے اندر یاس و امید کی نظروں سے دیکھ رہا ہے اور سوچ رہا ہوگا کہ کب وہ اپنے گھر روانہ ہوگا۔
عیدگاہ پنا ہ گزین کیمپ میں ایک شخص خود پر گزرے ہوئے عتاب کو دکھا رہا ہے۔
عیدگاہ پنا ہ گزین کیمپ میں بزرگ افراد اپنے مستقبل اور اگلی نسلوں کےبارے میں سوچ رہے ہیں۔
مصفطیٰ آباد میں واقعہ عیدگاہ پنا ہ گزین کیمپ کا بیرونی منظر دیکھا جاسکتاہے۔