دُنیا کی ۱۰؍ خوبصورت اور تاریخی مساجد
Updated: Dec 14, 2023, 7:00 AM IST | Shahebaz Khan
مساجد اسلامی ثقافت کا لازمی حصہ ہیں ۔ مسلمانوں کی آبادی ۹ء۱؍ بلین ہے۔ اس طرح عیسائیت کے بعد اسلام دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مذہب ہے۔ دنیا میں کم و بیش ۶ء۳؍ ملین مساجد ہیں ۔ پیو ریسرچ کے مطابق سب سے زیادہ مساجد انڈونیشیا میں ہیں ۔ یہ مساجد اسلامی طرز تعمیر اور ہمارے اسلاف کی شاندار تاریخ کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ جانئے دنیا کی۱۰؍ قدیم اور بڑی مساجد کے بارے میں ۔ تمام تصاویر: آئی این این
X
1/10
مسجد الحرام،سعودی عرب: مکہ شہر میں واقع مسجد حرام دنیا بھر کے مسلمانوں کے نزدیک مقدس ترین اور خاص اہمیت کی حامل ہے۔ اسیمسجد کے وسط میں مسلمانوں کا قبلہ خانۂ کعبہ ہے۔ مسجد الحرام دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے۔ دنیا بھر سے حج کیلئے آنے والے لاکھوں مسلمانوں کامرکز بھی ہے۔ فی الوقت مسجد ۳؍لاکھ ۵۶؍ہزار ۸؍سو مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے جس میں بیک وقت ۴۰؍ لاکھ سے زائد مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
2/10
مسجد نبوی، سعودی عرب: مسجد نبوی دنیا کی بڑی مساجد میں سے ایک اور مسلمانوں کے نزدیک دوسرا مقدس ترین مقام ہے۔ مدینہ شہر میں واقع اس مسجد کی بنیاد پیغمبر اسلام محمد اکرمﷺ نے رکھی تھی۔ نبی کریمﷺ نے ہجرت کے فوراً بعد اس مسجد کی تعمیر کا نہ صرف حکم دیا بلکہ اس کی تعمیر میں حصہ بھی لیا تھا۔ خلفائے راشدین، خلافت امیہ، خلافت عباسیہ، سلطنت عثمانیہ سمیت کئی ادوار میں اس کی توسیع اور تزئین و آرائش کی جاچکی ہے۔مسجد نبوی ۴؍لاکھ ۵؍سو مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی جس میں بیک وقت ۱۰؍لاکھ سے زائد مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
3/10
مسجد اقصیٰ، فلسطین: یہ مسلمانوں کا قبلۂ اول نیز مسجد حرام اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔ تاریخی دستاویزات کے حوالوں سے یہ ثابت ہے کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کی میراث ہے مگر یہود کا موقف ہے کہ اسے ہیکل سلیمانی کی جگہ پر تعمیر کیا گیا ہے۔ مسجد اقصیٰمشرقی یروشلم، فلسطین میں واقع ہے جس پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔ یہ یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں بیک وقت ۴؍ لاکھ مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
4/10
فیصل مسجد، پاکستان: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں واقع یہ دنیا کی چوتھی بڑی مسجد ہے جسے ۱۹۸۶ء میں تعمیر کیا گیا تھا اور اسے سعودی ولی عہد شاہ فیصل سے موسوم کیا گیا ہے جنہوں نے مسجد کی تعمیر کیلئے مالی معاونت دی تھی۔ مسجد روایتی اسلامی فن تعمیر کا شاندار نمونہ ہے۔ اس مسجد میں بیک وقت ۳؍ لاکھ سے زائد مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
5/10
استقلال مسجد، انڈونیشیا: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں واقع اس مسجد کو جنوب مشرقی ایشیاء کی سب سے بڑی مسجد کہا جاتا ہے جس کی تعمیر ۱۹۷۸ء میں کی گئی تھی۔ مسجد کا جدید ڈیزائن انڈونیشیا کے متنوع ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ مسجد ۹ء۵؍ ہیکٹر کے رقبے پر محیط ہے جس میں بیک وقت ایک لاکھ ۲۰؍ہزار مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
6/10
حسن دوم مسجد، مراکش: مراکش کے شہر کاسابلانکا میں واقع اس مسجد کی تعمیر ۱۹۹۳ء میں کی گئی تھی اور اسے مراکش کے بادشاہ حسن دوم سے موسوم کیا گیا ہےجنہوں نے اس کی تعمیر کا آغاز کیا تھا۔ مسجد مراکشی فن تعمیر کا شاہکار ہے جس میں بیک وقت ایک لاکھ ۵؍ ہزار مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
7/10
بادشاہی مسجد، پاکستان: پاکستان کے شہر لاہور میں واقع اس مسجد کو مغل شہنشاہ اورنگ زیب نے ۱۶۷۳ء میں تعمیر کروایا تھا۔ یہ مسجد مغل اور اسلامی فن تعمیر کا شاندار امتزاج ہے۔ مسجد میں بیک وقت ایک لاکھ سے زائد مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔
X
8/10
سلطان احمد مسجد، ترکی: اسے نیلی مسجد بھی کہا جاتا ہے جو ترکی کے تاریخی شہر استنبول میں واقع ہے۔ اس کی تعمیر ۱۷؍ویں صدی میں کی گئی تھی۔ اس کے ۶؍ مینار نیلے ٹائلوں سے بنائے گئے ہیں۔ اس مسجد بیک وقت ایک لاکھ مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔ سیاحوں میں نیلی مسجد کافی مقبول ہے۔
X
9/10
شیخزائد مسجد،متحدہ عرب امارات: ابوظہبی میں واقع اس مسجد کو یو اے ای کی سب سے بڑی مسجد قرار دیا جاتا ہے جسے ۲۰۰۷ء میں تعمیر کیاگیا تھا۔ اسے متحدہ عرب امارات کے بانی شیخ زائد بن سلطان النہیان سے موسوم کیا گیا ہے۔ مسجد میں بیک وقت ۴۱؍ہزار مصلیان کے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے۔ اس میں دنیا کا سب سے بڑا قالین اور فانوس بھی ہے جو مسجد کی شان و شوکت میں اضافہ کرتے ہیں۔
X
10/10
برسا جامع مسجد، ترکی: برسا کی عظیم الشان مسجد، جسے اولو کامی بھی کہا جاتا ہے، ترکی کے شہر برسا میں واقع ہے۔ اسے ۱۴؍ ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ سلجوقی اور عثمانی فن تعمیر کا امتزاج ہے۔ مسجد میں ۲۰؍گنبد اور دو مینار ہیں۔ اس میں بیک وقت ۵؍ہزار مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔