جنوبی افریقہ کے پہلے صدر نیلسن منڈیلا نہ صرف ایک سیاست داں تھے بلکہ سماجی کارکن بھی تھے۔ وہ مکمل طور ہر نمائندہ جمہوریت کے الیکشن میں جیتنے والے پہلے لیڈر تھے۔ نومبر ۲۰۰۹ء کو اقوام متحدہ نے ۱۸؍ جولائی نیلسن منڈیلا کی پیدائش کے دن کو نیلسن منڈیلا ڈے منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ۱۸؍ جولائی ۲۰۱۰ء سے یہ دن ہر سال باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔
۱۹۹۳ء میں نیلسن منڈیلا کو امن کیلئے نوبیل انعام تفویض کیا گیا تھا۔ انہیں ۲۶۰؍ انعامات ملے تھے جن میں بھارت رتن اور پریسیڈنٹ میڈل آف فریڈم قابل ذکر ہیں۔
منڈیلا کو فادر آف ماڈرن ساؤتھ امریکہ بھی کہا جاتا ہے
نیلسن منڈیلا نے سیاست سے دستبرداری کے بعد ایچ آئی اور ایڈس کے متاثرہ افراد کے تعاون اور دیہاتی علاقوں میں جدید تبدیلیاں نیز اسکولوں کی تعمیر کرنے کیلئے ایک ادارہ کی داغ بیل ڈالی تھی
نیلسن منڈیلا ایک بہترین مصنف بھی تھے- انہوں نے کئی کتابیں بھی لکھیں جن میں ٗلانگ واک ٹو فریڈم، آئی ایم پریپیرڈ ٹو ڈائے اور دی اسٹرگل اس مائے لائف قابل ذکر ہیں
۱۹۷۳ میں لیڈس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک جوہری ذرہ کی دریافت کی تھی جس کا نام نیلسن منڈیلا سے منسوب کیا گیا تھا جبکہ برطانیہ میں تعمیر کی جانے والی پہلی سڑک کو نیلسن منڈیلا کے اعزاز میں " منڈیلا کلوز" کا نام دیا گیا تھا
نیلسن منڈیلا افریقی نیشنل کانگریس کے لیڈر بھی تھے
۱۹۸۳ء میں یونیسکو نے نیلسن منڈیلا کو انٹرنیشنل سائمن بولیوار پرائز سے نوازا تھا
نیلسن منڈیلا نے اپنی خود نوشت لانگ واک ٹو فریڈم قید کے دوران لکھی تھی جس کی اشاعت ۱۹۹۴ میں عمل میں آئی تھی
نیلسن منڈیلا اور گاندھی جی کی کمیونٹی کے تئیں کی جانے والی خدمات اور اور سماجی تبدیلی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہندوستان میں گاندھی منڈیلا فاؤنڈیشن کی جانب سے گاندھی منڈیلا انٹر نیشنل ایوارڈ کا آغاز کیا گیا تھا- پہلا گاندھی منڈیلا ایوارڈ ۲۰۱۹ میں دیا گیا تھا
۲۰۱۳ میں نیلسن منڈیلا کی خود نوشت لانگ واک ٹو فریڈم پر مبنی ایک فلم بنائی گئی تھی- علاوہ ازیں متعدد فلمیں نیلسن منڈیلا پر بنائی جا چکی ہیں