ان ممالک نے مشترکہ بیان جاری کیا ، سنکیا نگ میں انسانی حقو ق کی سنگین صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سربراہ کے۶؍ دورۂ چین کی رپورٹ جلد از جلد شائع کرنے کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کے تفتیش کار وں کی آزادانہ رسائی پر زور دیا۔ بیجنگ نے مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والے ممالک کو منافق جبکہ اس بیان کو سیاسی سازبا ز کا نتیجہ قراردیا
’’بین الاقوامی نظام کو درہم برہم‘‘ کرنے کے انٹونی بلنکن کے الزام کا چینی وزارت خارجہ نے سخت جواب دیا، بائیڈن حکومت پر ’’غلط اور جھوٹی معلومات‘‘ پھیلانے کا الزام لگایا
جرمن محقق اڈریان سینز کا دعویٰ ہے کہ انہیں یہ فائلیںایک نامعلوم ذریعے سے موصول ہوئیں،کسی نے سنکیانگ کے سرکاری ڈیٹا بینک سے ان فائلوں کو ہیک کرکے لیٖک کیا ہے
پینگونگ میں بیجنگ کے ذریعہ دوسرے پل کی تعمیر کو قومی سلامتی اور خود مختاری کیلئے خطرہ قراردیا، ملک کے دفاع کا مطالبہ