EPAPER
ہمیں اکثر یہ شکایت ہوتی ہے کہ ادیبوں کے لئے سوسائٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے، یعنی ہندوستان کے ادیبوں کو۔ مہذب ملکوں میں تو ادیب سوسائٹی کا معزز رکن ہے اور وزراء اور امراء اس سے ملنا اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں مگر ہندوستان تو ابھی تک قرون وسطیٰ کی حالت میں پڑا ہوا ہے۔
September 01, 2024, 12:56 PM IST
افسانے کی ساری توانائی اس کے بے تکلف اور سبک اظہار سے ہے۔ جس زبان سے بھی کہانی کی آباد کاری ہو جائے یعنی جو اپنا آپ پیش کرنے کے بجائے کہانی کو پیش کر سکے ، وہی اس کہانی کے لئے صائب قرار دی جا سکتی ہے۔ حقیقت نگاری کی چاہ نے پریم چند کو اپنے آپ اظہار کی اسی راہ پر ڈال دیا۔ نتیجتاً ایک ’’کفن‘‘ میں ہی نہیں، اس کی دیگر اچھی کہانیوں میں بھی زبان کچھ اس طرح سالم گولائیوں میں جڑی ہوئی ہے جیسے کسی نئی جان کا سالم وجود۔
July 31, 2023, 12:41 PM IST
ممبئی لمکابک آف ریکارڈ میں درج ہندوستان میں ڈراموں کی سب سے بڑی سیریز’آداب میں پریم چند ہوں‘ کے۶۶۵؍ ویں ہفتہ میں منشی پریم چند کی ۸۵ ویں برسی کے موقع پر ہندی کے مشہور مزاح نگار ہری شنکر پرسائی کی مشہورتخلیق ’پریم چند کے پھٹے ہوئے جوتے‘ کو اسٹیج پر پیش کیاجائے گا۔
October 08, 2021, 1:03 PM IST
اُن سے پہلے اُردو شاعری اور افسانے پر معیار پسندی اور تعیش پسندی غالب تھی، اُنہوں نے جیتے جاگتے اور زمین سے جڑے ہوئے انسانوں اور اُن کے حالا ت زندگی کو افسانوں کے کردار میں ڈھال دیا
July 26, 2020, 9:41 AM IST