میانمار کی معزول لیڈر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے قریبی ساتھی سے ۶؍ لاکھ ڈالرنقد اور ۱۱؍ کلو گرام سونا بطور رشوت وصول کئے تھے ۔ سوچی نے ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا، عالمی برادری نے فوری طور پر آنگ سان سوچی کی رہائی کا مطالبہ کیا
میڈیا،مقامی افراد اور حقوق انسانی کی تنظیموں نے تصدیق کی،فوج نےمرنے والوں کو مسلح اپوزیشن کے دہشت گرد قرار دیا،حکومت مخالف تنظیم نے انہیں بے گھر افراد بتایا
میانمار میں نہ تو پہلے سب کچھ ٹھیک ٹھاک تھا نہ ہی اب ہے۔ گزشتہ دنوں، فوج کے ذریعہ جمہوریت حامی مظاہرین کے روندے جانے سے ۵؍ مظاہرین موقعۂ واردات پر ہی دم توڑ گئے۔
میانمار میں آمریت پر مبنی حکومت کے خونریزی روکنے کیلئے اقدامات نہ کرنے کی سزا،غیرسیاسی نمائندہ مدعو