• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

naye sitare

سچائی کا پروانہ

یہ تنبولن تائی کی کہانی ہے جو ایک شرارتی بندر سے عاجز آجاتی ہے۔

November 16, 2024, 12:48 PM IST

مجھے روشنی مل گئی

مَیں جانتا ہوں کہ مَیں دن بہ دن بگڑتا جا رہا ہوں۔ میرا دل ناول پڑھنے میں، کھیلنےمیں بہت لگتا ہے۔ کئی دفعہ تو ابی امّی کو پلٹ کر جواب بھی دے چکا ہوں۔ پتہ نہیں کیا ہوتا جا رہا ہے مجھے!

November 09, 2024, 12:34 PM IST

ہماری مانگیں

’’نہیں۔ نہیں، مَیں بھی اسٹرائیک کرونگی۔ آزاد ی کی بھوک غلامی کی روٹی سے اچھی ہے۔‘‘ آج صبح ہی عفت نے اپنی کتاب میں یہ جملہ پڑھا تھا۔ ’’یہ ہوئی نا بہادری کی بات۔‘‘

October 26, 2024, 11:49 AM IST

ایسی شرارت نہیں کرتے

بارش کا موسم شروع ہوتے ہی شرارتی لڑکے نہر کی سیر کو پہنچے مگر نہر کے کنارے ایک بورڈ لگا ہوا تھا جس پر یہ عبارت درج تھی۔ ’’نہر میں نہانے کی اجازت نہیں، نوجوان مہم جوئی نہ کریں۔‘‘

October 19, 2024, 1:37 PM IST

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK