EPAPER
شمیم طارق اردو کے حقیقی ’ برانڈ ایمبسڈر ‘ ہیں۔ وہ اقبال ؔ کے اُس جگنو کی مانند ہیں جنہیں علامہ نے ’شب کی سلطنت میں دن کا سفیر‘ کہا ہے۔ اُن کا سراپا آج بھی ٹھیک ویسا ہی ہے جیسا ماہنامہ ’شاعر‘ کے مدیر افتخار امام صدیقی نے بیان کیا ہے،’’اُلجھے سنورے بال، سوچتی ہوئی آنکھوں پر عینک، اُس کے پس منظر میںدیدہ ور آنکھیں، خوش لباس، قدرے تُنک مزاج، جوعالموں کا خاصّہ ہے۔
March 24, 2025, 10:33 AM IST
اُس کی ساری زندگی اسی ندی کے قریب گزری تھی یا ہم یہ کہہ سکتے ہیں، کہ اُس کی زندگی اسی ندی سے منسلک تھی۔ وہ دھوبی تھا اور یہ سب کچھ اُس کی ہمسائیگی میں تھا۔
March 23, 2025, 12:53 PM IST
اس کیلئے خلوص، سچائی، دیانت اور ہمت ضروری ہے مگر کافی نہیں۔ انسانی سیرت کا علم بھی خواہ وہ کتنا ہی گہرا اور مکمل کیوں نہ ہو، ادیب کیلئے کافی نہیں۔
March 23, 2025, 12:51 PM IST
ٹرین آہستہ آہستہ چلنے لگی اور میں کھڑکی سے باہر جھانکنے لگا۔ اسٹیشن پیچھے چھوٹ رہا تھا، جیسے میری زندگی کے وہ لمحے جو اپنوں کے ساتھ گزارے تھے۔ ابو، امی، بہن، بھائی.... سب وہیں رہ گئے، اور میں.... میں آگے بڑھ گیا۔
March 20, 2025, 11:24 AM IST