۱۶۱؍ووٹوں سے منظورکی گئی قراردادوں میں فلسطین کی خودمختاری کی حمایت، لبنان اورشام کیلئے معاوضے کا مطالبہ ، امریکہ، ارجنٹائن، کنیڈا، اسرائیل سمیت ۷؍ ملکوں نے مخالفت میں ووٹ دیا، ۹؍ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 11:33 AM IST | Agency | Geneva
۱۶۱؍ووٹوں سے منظورکی گئی قراردادوں میں فلسطین کی خودمختاری کی حمایت، لبنان اورشام کیلئے معاوضے کا مطالبہ ، امریکہ، ارجنٹائن، کنیڈا، اسرائیل سمیت ۷؍ ملکوں نے مخالفت میں ووٹ دیا، ۹؍ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اقوامِ متحدہ کی اقتصادی اور مالیاتی کمیٹی نے ۲؍ قرارداد منظورکی ہیں جن میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ لبنان اور شام کو سطح سمندر پر تیل کی تہہ کا معاوضہ اور فلسطینیوں کو ان کے قدرتی وسائل پر خودمختاری دے۔ امریکہ، ارجنٹائن، کنیڈا، اسرائیل، مائیکرونیشیا، ناورو اور پلاؤ نے ان دونوں قراردادوں کے خلاف ووٹ دیا۔ و اضح رہے کہ سطح سمندر پر تیل کی تہہ۲۰۰۶ء میں بن گئی تھی جب اسرائیلی فضائیہ نے جیاہ برقی پاور پلانٹ کے قریب اسٹوریج ٹینکوں کو نشانہ بنایا جس سے لبنان کی ساحلی پٹی کا دو تہائی حصہ تیل سے ڈھک گیا۔
قرارداد کا مسودہ یوگانڈا کے نمائندے نے پیش کیا جس میں کہا گیا ہے کہ حیاتیاتی تنوع اور مقامی معیشت پر اس تہہ کے تباہ کن اثرات نمایاں ہوئے۔ قرارداد میں لبنان کی طویل مدتی پائیدار ترقی پر اس واقعہ کے منفی اثرات پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی گہری تشویش کا اعادہ اور اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کی توثیق کی گئی کہ۲۰۱۴ء میں ملک کو ۴ء۸۵۶؍ ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔
پیش کی گئی قرارداد کو ۷؍کے مقابلے ۱۶۱؍ ووٹوں سے منظور کیا گیا جبکہ ۹؍ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس قراردادمیں اسرائیل سے لبنان اور شام کیلئے ’فوری اور مناسب معاوضے‘ کا مطالبہ کیا گیاہے۔
لبنان کے نمائندے نے اقوامِ متحدہ، عالمی بینک اور دیگر جگہوں پر اپنے ملک کے حامیوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لبنان میں اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات اور مزید معاوضے کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھئے:سری لنکا: عام انتخابات میں صدر دسانائیکے کی اتحادی پارٹیوں کی زبردست کامیابی
’العربیہ ‘ کی خبر کے مطابق یوگانڈا کے نمائندے نے ایک مسودۂ قرارداد بھی پیش کیا جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شام کے گولان سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے میں قدرتی وسائل کا استحصال، نقصان پہنچانا، ان کا ضیاع اور قدرتی وسائل کو خطرے میں ڈالنا بند کرے۔
اس مسودے میں فلسطینی عوام کے اس حق کو بھی تسلیم کیا گیا کہ انہیں اسرائیل یا اسرائیلی آباد کاروں کی طرف سے ان کے قدرتی وسائل کا استحصال کرنے یا نقصان پہنچانے والی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا معاوضہ دیا جائے۔ اس میں ۱۹؍ جولائی سے بین الاقوامی عدالت انصاف کی رائے کا حوالہ دیا گیا۔
کمیٹی نے۱۵۹؍ ریاستوں کے ووٹوں سے قرارداد منظور کی ہے۔ ۷؍ ممالک نے اس تحریک کی مخالفت کی جبکہ ۱۱؍ نے شرکت نہیں کی۔
اس بارے میں فلسطینی نمائندے نے کہا کہ اسرائیل سے فلسطینیوں اور ان کی سرزمین پر ہونے والے جرائم کا جواب طلب کیا جائے۔
شامی مندوب نے کہا کہ اسرائیل کی نسل کشی، تباہی اور نقل مکانی نے پورے خطے اور اس سے باہر کی سلامتی کیلئے خطرہ پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے امریکہ پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو سخت کارروائی کرنے سے روکنے کا الزام لگایا۔
الجزائر کے مندوب نے کہاکہ اسرائیلی جارحیت سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کرنے میں برسوں تعمیر نو درکار ہو گی۔