انگلینڈ کیخلاف شاندار جیت سے پُرجوش افغانستان چمپئن ٹرافی کے گروپ میچ میں جمعہ کو جیت کے ارادے سے اترے گا جبکہ آسٹریلیا کیلئے اس میچ میں اس کی ساکھ داؤ پر ہوگی۔
EPAPER
Updated: February 28, 2025, 1:49 PM IST | Agency | Lahore
انگلینڈ کیخلاف شاندار جیت سے پُرجوش افغانستان چمپئن ٹرافی کے گروپ میچ میں جمعہ کو جیت کے ارادے سے اترے گا جبکہ آسٹریلیا کیلئے اس میچ میں اس کی ساکھ داؤ پر ہوگی۔
انگلینڈ کیخلاف شاندار جیت سے پُرجوش افغانستان چمپئن ٹرافی کے گروپ میچ میں جمعہ کو جیت کے ارادے سے اترے گا جبکہ آسٹریلیا کیلئے اس میچ میں اس کی ساکھ داؤ پر ہوگی۔ قذافی اسٹیڈیم میں کل ہونے والے میچ میں افغانستان اپنے تسلسل کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔ یہ میچ کافی دلچسپ ہونے والا ہے کیونکہ اگر افغانستان اس میچ کو جیت لیتا ہے تو وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا اور آسٹریلیا ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گا۔ گروپ’ بی‘ کی موجودہ صورتحال کے مطابق جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور افغانستان نے ایک ایک میچ جیتا ہے۔تاہم افغانستان کو ۲؍ میچوں میں ایک میں شکست بھی ہوئی ہے۔
حشمت اللہ شاہیدی کی قیادت میں افغانستان نے انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی۔ اس میچ میں عمرزئی کی آل راؤنڈ پرفارمنس اور زادران کی ۱۴۶؍گیندوں پر ۱۷۷؍ رنوں کی اننگز نے افغانستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جس سے ٹیم کو اس اہم میچ سے پہلے نیا اعتماد ملا۔
دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم کوجوش انگلس کی انگلینڈ کے خلاف پچھلے میچ میں صرف ۸۶؍ گیندوں پر ناٹ آؤٹ ۱۲۰؍ رنوں کی اننگز سے حوصلہ ملے گا۔ وکٹ کیپر بلے باز کی ذمہ دارانہ اننگز نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اکیلے میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
متوازن نظرآنے والی ٹیم افغانستان ایک بار پھر لاہور کےحالات سے فائدہ اٹھانے کے لئے راشد خان، محمد نبی اور نور احمد کی اسپن پر انحصار کرے گی۔ دنیا کے بہترین لیگ اسپنر راشد اپنی عمدہ صلاحیت کے ساتھ گیم چینجر بنے ہوئے ہیں۔ اس دوران آسٹریلیائی ٹیم کے آل راؤنڈر گلین میکس ویل اپنی جارحانہ بلے بازی اور آف اسپن کے ساتھ میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے وہ اس ’کرو یا مرو‘ والے میچ میں اہم کھلاڑی بن سکتے ہیں۔ ٹریوس ہیڈ کی جارحانہ بلے بازی افغانستان کے لئے بڑا خطرہ ہے۔
افغانستان کا ٹاپ آرڈر زدران پر انحصار کرے گا جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف اننگز کا آغاز کیا جبکہ عمرزئی کی دونوں شعبوں میں تعاون دینے کی صلاحیت سے ٹیم کو مزید مضبوطی ملی ہے۔ اسٹیون اسمتھ کی قیادت میں آسٹریلیائی ٹیم پر اس میچ میں دباؤ ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ شکست سے اس کا چمپئن ٹرافی کا سفر ختم ہو جائے گا۔ ہیڈ اور میتھیو شارٹ کی موجودگی میں ٹاپ آرڈر، اس کے بعد اسمتھ اور مارنس لبوشین کی موجودگی میں مڈل آرڈر میں مضبوطی بنی رہتی ہے جبکہ گیندبازی کے شعبے میں ایڈم زمپا کی اسپن اور ناتھن ایلس کی رفتار افغانستان کی جارحانہ بلے بازی یونٹ کا مقابلہ کرنے کے لئے اہم ہوگی۔
قذافی اسٹیڈیم کی پچ سے ابتدائی طور پر بلے بازوں کو مدد ملنے کی توقع ہے اور میچ کے آگے بڑھنے کے ساتھ اسپنروں کا کردار بھی بڑھ جائے گا۔ پہلی اننگز کا اوسط اسکور ۲۸۰؍سے ۳۰۰؍کے آس پاس رہتا ہے اور دوسری اننگز میں اوس کی توقع کے باعث ٹیمیں پہلے بلے بازی کرنا پسند کر سکتی ہیں۔ اس میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان ٹورنامنٹ میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کیلئے ایک زبردست لڑائی دیکھی جائے گی۔