پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بابر اعظم کو مسلسل دیئے جانےوالے موقع پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کو کامیابی نہیں ملی، لیکن انہیں بہت سے مواقع ملے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 12, 2024, 11:30 AM IST | Agency | Karachi
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بابر اعظم کو مسلسل دیئے جانےوالے موقع پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کو کامیابی نہیں ملی، لیکن انہیں بہت سے مواقع ملے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بابر اعظم کو مسلسل دیئے جانےوالے موقع پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کو کامیابی نہیں ملی، لیکن انہیں بہت سے مواقع ملے ہیں۔ آفریدی نے کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور سلیکٹرس کی تبدیلیوں پر تنقید کی اور بورڈ پر زور دیا کہ وہ ٹیم میں تسلسل برقرار رکھے۔
انگلینڈ میں ورلڈ چمپئن شپ آف لیجنڈس کے دوران ایک آن فیلڈ انٹرویو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ `انہیں کپتان یا کوچ کے بارے میں فیصلہ کرنا چاہئے اور پھر انہیں وقت دینا چاہیے۔ جہاں تک بابر کا تعلق ہے... میں نے کپتانی کی ہے، یونس (خان) اور مصباح نے بہت کپتانی کی ہے۔ کپتان کو اتنے مواقع کبھی نہیں ملے۔ ورلڈ کپ ختم ہوتے ہی اکثر سب سے پہلے کپتان کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ بابر نے دو تین ورلڈ کپ، دو تین ایشیا کپ، ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں کپتانی کی، انہیں کافی مواقع ملے۔ اگر آپ بابر کو رکھنا چاہتے ہیں ... میری رائے میں تو بہت کچھ ہو چکا ہے۔ اگر آپ کسی نئے کھلاڑی کو لاتے ہیں تو اسے موقع دیں۔
ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں پاکستان کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کے بعد بابر اعظم دباؤ میں ہیں۔ پاکستان کو ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں امریکہ اور روایتی حریف ہندوستان سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ آفریدی نے کہاکہ `مجھے معلوم ہوا ہے کہ سلیکشن کمیٹی سے صرف عبدالرزاق اور وہاب ریاض کو ہٹایا گیا ہے۔ مجھے یہ تبدیلی سمجھ نہیں آتی۔ اگر سلیکشن کمیٹی میں ۶۔ ۷؍ لوگ ہیں تو صرف ان دو کو کیوں ہٹایا گیا؟گزشتہ سال ہندوستان میں منعقدہ ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کے بعد بابر نے تینوں فارمیٹس میں کپتانی چھوڑ دی تھی۔ شاہین آفریدی کو ٹی ۲۰؍ کی کپتانی سونپی گئی تھی لیکن نیوزی لینڈ میں صرف ایک سیریز کے بعد بائیں ہاتھ کے تیزگیند بازکو ڈراپ کر دیا گیا تھا۔