ٹیم انتظامیہ نے کہا کہ تمام کھلاڑی یکم نومبر سے شروع ہونے والے ممبئی ٹیسٹ کی تیاری کریں گے۔ ٹیم مینجمنٹ نے اختیاری ٹریننگ سیشن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
EPAPER
Updated: October 28, 2024, 2:46 PM IST | Mumbai
ٹیم انتظامیہ نے کہا کہ تمام کھلاڑی یکم نومبر سے شروع ہونے والے ممبئی ٹیسٹ کی تیاری کریں گے۔ ٹیم مینجمنٹ نے اختیاری ٹریننگ سیشن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
نیوزی لینڈ کے خلاف۲؍ ٹیسٹ ہارنے والی ٹیم انڈیا کو دیوالی پر بھی ٹریننگ کرنی ہوگی۔ یاد رہے کہ ہندوستانی ٹیم ۳؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ۰۔ ۲؍ سے پیچھے ہے۔ تیسرا ٹیسٹ ممبئی میں ہوگا اور یہ ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی ) کے لئے اہم ہے۔
ٹیم انتظامیہ نے کہا ہے کہ تمام کھلاڑی یکم نومبر سے شروع ہونے والے ممبئی ٹیسٹ کی تیاری کریں گے۔ ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے اختیاری تربیتی سیشن نہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق تیسرے ٹیسٹ سے قبل ٹیم انڈیا ۳۰؍ اور۳۱؍ اکتوبر کو ممبئی میں پریکٹس کرے گی۔ تمام کھلاڑیوں کو اس سیشن میں شرکت کرنا ہوگی۔ روہت، کوہلی اور بمراہ جیسے سینئر کھلاڑیوں کو بھی دیوالی کے دوران آرام نہیں ملے گا۔
ممبئی ٹیسٹ ڈبلیو ٹی سی کے نقطہ نظر سے اہم ہے
ممبئی ٹیسٹ عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ کے نقطہ نظر سے ہندوستانی ٹیم کیلئے اہم ہے۔ لگاتار ۲؍ میچ ہارنے کے بعد ہندوستان کو اب اگلے۶؍ میں سے۴؍ ٹیسٹ جیتنے ہوں گے۔ ۵؍میچ آسٹریلیا میں ہیں۔ ایسے میں ٹیم انڈیا کو آخری میچ جیتنا ہوگا۔ اگر نیوزی لینڈ کی ٹیم ہندوستان کے خلاف کلین سویپ کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو اس کا ڈبلیو ٹی سی فائنل میں پہنچنا مشکل ہو جائے گا۔
ہندوستانی ٹیم سیریز میں ۰۔ ۲؍ سے پیچھے ہے
ہندوستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف۳؍ میچوں کی سیریز میں ۰۔ ۲؍ سے پیچھے ہے۔ ٹیم کو پہلے۲؍ ٹیسٹ میچوں میں کیویز کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے۔ اس سے قبل ٹیم انڈیا نے بنگلہ دیش کے خلاف۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کیا تھا۔
۲؍ پوائنٹس میں تربیتی سیشن
اختیاری: اختیاری پریکٹس سیشن عام طور پر میچ سے پہلے منعقد ہوتا ہے۔ اس میں کھلاڑی کو ٹریننگ چھوڑنے کا اختیار ہے۔ جن کھلاڑیوں کو تربیت کی ضرورت ہے وہ اس سیشن میں حصہ لیں۔ باقی کھلاڑی ہوٹل میں آرام کر تے ہیں۔ میچ سے پہلے کھلاڑیوں کو تازہ دم رکھنے کیلئے اختیاری تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ لازمی: یہ تربیتی سیشن اس وقت منعقد ہوتا ہے جب دو میچوں کے درمیان وقفہ ہو۔ اس سیشن میں ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کا موجود ہونا لازمی ہے۔ (عام طور پر، سفر اور میچوں کے اگلے دن تربیتی سیشن منعقد نہیں کئے جاتے، تاکہ کھلاڑی آرام کر سکیں۔ )
پہلے دو ٹیسٹ کے نتائج کے بعد، ٹیم انتظامیہ نے وراٹ کوہلی اور روہت شرما جیسے سینئر اسٹارس اور جسپریت بمراہ جیسے تیز گیند بازوں سمیت ہر کسی کیلئے `اختیاری پریکٹس سیشن منسوخ کرکے ایک سخت قدم اٹھایا ہے۔ روایتی طور پر کھلاڑیوں کے لئے تربیتی سیشن اختیاری رکھا جاتا ہے۔ یہ ایک رجحان رہا ہے کہ ٹاپ بلے باز اور تیز گیند باز اکثر اس سیشن کو چھوڑ دیتے تھے۔