نیوزی لینڈ کے اسپنر اعجاز پٹیل نے کہا:ہندوستانی بلے بازوں نے ٹرن لینے والی روایتی پچوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 31, 2024, 10:48 AM IST | Mumbai
نیوزی لینڈ کے اسپنر اعجاز پٹیل نے کہا:ہندوستانی بلے بازوں نے ٹرن لینے والی روایتی پچوں پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
بھلے ہی ہندوستان کو پہلے ۲؍ ٹیسٹ میچوں میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا لیکن کیوی اسپنر اعزاز پٹیل کا ماننا ہے کہ ٹرننگ وکٹوں پر میزبان ٹیم کی بالادستی اب بھی موجود ہے۔ نیوزی لینڈ نے پہلے ۲؍ ٹیسٹ میچوں میں ہندوستان کو کھیل کے ہر شعبے میں شکست دی۔ اس نے ہندوستان سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، خاص طور پر اسپنرس کے لئے سازگار پچ پر۔ تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ یہاں وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ یہاں بھی سست گیند بازوں کی مدد کے لئے پچ تیار کی جارہی ہے۔
اعجازپٹیل کو امید ہے کہ ان کی ٹیم پچھلے ۲؍ میچوں کی طرح تمام اچھے قدم اٹھائے گی، چاہے ہندوستان ان سے بہتر اسپن دوست پچ بنالے۔ پٹیل نے نیوزی لینڈ کے پریکٹس سیشن کے بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ ’’جب ٹرننگ وکٹوں پر کھیلنے کی بات آتی ہے، تب ہندوستان کا دبدبہ ہوتاہے۔ ہندوستانی بلے بازوں نے ٹرن لینے والی روایتی پچوں پر اچھی کارکردگی کامظاہرہ کیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ `یقیناً انہیں ابھی تک وہ کامیابی نہیں ملی جس کی وہ اس سیریز میں چاہتے تھے لیکن وہ ضرور ایک ایسے حریف ہیں جس کے کھلاڑی باصلاحیت ہیں اور ان پر قابو پانا آسان نہیں ہے۔
اسپن گیندباز اعجاز پٹیل نے کہاکہ ’’ `ان کے پاس بہت ہنر مند کھلاڑی ہیں اور ہمارے اسپن گیند بازوں کیلئے یہ ضروری ہوگا کہ وہ چیزوں کو قابو میں رکھیں اور جب تک ممکن ہو ان پر دباؤ برقرار رکھیں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہمیں جس وکٹ پر کھیلنے ملے، ہم اس پر اپنی بہترین کارکردگی پیش کریں۔
نیوزی لینڈ نے اب تک بیٹنگ اوربولنگ دونوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور پٹیل کا خیال ہے کہ ان کی ٹیم کو اگلے میچ میں بھی اپنی بنیادی باتوں پر قائم رہنا ہوگا۔ انہو ں نے مزید کہاکہ یہ واقعی ان کو چیلنج کرنے کے بارے میں ہے۔ ایک بلے باز کے طور پر جب آپ کو ایسی گیند کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو بہت زیادہ ٹرن کر رہی ہوتی ہے تو کھیلنا آسان نہیں ہوتا ہے۔ لہٰذا یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم گیندوں کو صحیح جگہ پر پھینکیں۔
پٹیل نے ۳؍ سال قبل ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ایک اننگز میں ۱۱۹؍رن کے عوض تمام۱۰؍ وکٹ حاصل کئے تھے اور اس لئے یہ ان کیلئے خاص میدان بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ `ممبئی واپس آنا ہمیشہ خاص ہوتا ہے اور یہ وہ جگہ ہے جسے میں گھر کہہ سکتا ہوں۔ یہاں دوبارہ کھیلنے کا موقع ملنا بہت خاص ہے۔ سچ پوچھیں تو تمام۱۰؍ وکٹ لینے کے بعد مجھے یقین نہیں تھا کہ مجھے اپنے کریئر میں دوبارہ یہاں کھیلنے کا موقع ملے گا۔ اعجازپٹیل نے کہاکہ ’’ `سچ پوچھیں تو میری یادداشت بہت کمزور ہے اور اس لئے میں اچھی طرح نہیں جانتا کہ یہ کیسی پچ تھی۔ مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ یہ شروع سے خشک لگ رہی تھی اور اس پر میں نے بہتر کارکردگی پیش کی تھی۔