تیسرے یکروزہ میچ میں ویسٹ انڈیز نے ۴؍وکٹ سے کامیابی حاصل کی اور سیریز ۰۔۳؍سے جیت لی۔ عامر کےناٹ آؤٹ ۱۰۴؍رن۔
EPAPER
Updated: December 14, 2024, 12:38 PM IST | Agency | Basteir
تیسرے یکروزہ میچ میں ویسٹ انڈیز نے ۴؍وکٹ سے کامیابی حاصل کی اور سیریز ۰۔۳؍سے جیت لی۔ عامر کےناٹ آؤٹ ۱۰۴؍رن۔
عامر جنگو (ناٹ آؤٹ ۱۰۴؍رن)، کیسی کارٹی(۹۵؍رن) اور گڈاکیش موتی ( ناٹ آؤٹ ۴۴؍رن اور ایک وکٹ) کی شاندار کارکردگی کی بدولت ویسٹ انڈیز نے تیسرے ون ڈے میں بنگلہ دیش کو ۴؍ وکٹ سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز نے بنگلہ دیش کو ۳؍ ون ڈے میچوں کی سیریز میں شکست دے دی۔ ۱۰۴؍ رن کی شاندار اننگز کھیلنے والے عامر جنگو کو ’پلیئر آف دی میچ‘ اور شرفین ردرفورڈ کو ان کی عمدہ کارکردگی پر ’پلیئر آف دی سیریز‘ سے نوازا گیا۔
بنگلہ دیش کے ۳۲۱؍ رن کے جواب میں بیٹنگ کے لیے آنے والی ویسٹ انڈیز کا آغاز اچھا نہ رہا اور ۳۶؍رن کے اسکور پر اس کے ۳؍ وکٹ گر گے۔ برینڈن کنگ ۱۵، ایلک ایتھنیز ۷؍ اور کپتان شائی ہوپ ۳؍ رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد ۱۵؍ویں اوور میں ویسٹ انڈیز نے۸۶؍رن کے اسکور پر شرفین ردرفورڈ (۱۵؍رن) کی شکل میں چوتھا وکٹ گنوا دیا۔
بحران کے ایسے وقت میں عامر جنگو نے کیسی کارٹی کے ساتھ مل کر اننگز کو سنبھالا۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان ۵؍ویں وکٹ کے لئے ۱۳۲؍ رن کی شراکت ہوئی۔ اس شراکت نے ویسٹ انڈیز کی فتح کی بنیاد رکھی۔۳۴؍ویں اوور میں رشاد حسین نے کیسی کارٹی کو آؤٹ کر کے اس شراکت کو توڑا۔ کیسی کارٹی نے ۸۸؍ گیندوں پر۱۰؍ چوکوں اور ۲؍ چھکوں کی مدد سے۹۵؍ رن بنائے۔ اس کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والے روسٹن چیز (۱۲؍رن) کو بھی رشاد حسین نے اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کرکے پویلین بھیج دیا۔ بلے بازی کے لیے آئے گڈاکیش موتی نے عامر جنگو کا بخوبی ساتھ نبھایا۔ دونوں بلے بازوں نے ساتویں وکٹ کے لیے میچ وننگ پارٹنرشپ کی۔ عامر جنگو نے۸۳؍ گیندوں پر۶؍ چوکے اور ۴؍ چھکے لگاتے ہوئے ناٹ آؤٹ۱۰۴؍رن کی اننگز کھیلی جبکہ گڈاکیش موتی نے۳۱؍ گیندوں میں ۳؍ چوکے اور ۳؍ چھکے لگا تے ہوئے ناٹ آؤٹ۴۴؍ رن بنائے۔ ان دونوں بلے بازوں نے۴۵ء۵؍ اوور میں ۶؍ وکٹ پر۳۲۵؍ رن بنائے اور میچ ۴؍ وکٹ سے جیت لیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے رشاد حسین نے ۲؍ وکٹ حاصل کئے۔ تسکین احمد، نسیم احمد اور حسن محمود نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔ بیٹنگ کے لیے آنے والی بنگلہ دیشی ٹیم کا آغاز انتہائی خراب رہا اور صرف ۹؍ رن کے اسکور پر اس کے ۲؍ وکٹ گر گئے۔ تنزید حسن اور لٹن کمار داس کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ ان دونوں بلے بازوں کو الزاری جوزف نے آؤٹ کیا۔ اس کے بعد سومیا سرکار اور کپتان مہدی حسن معراج نے اننگز کو سنبھالا۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان تیسرے وکٹ کے لیے۱۳۶؍ رن کی شراکت ہوئی۔ ۲۴؍ ویں اوور میں گڈاکیش موتی نے سومیا سرکار (۷۳؍رن) کو ایل بی ڈبلیو کرکے اس شراکت کو توڑا۔۳۰؍ویں اوور میں شرفین ردرفورڈ نے مہدی حسن معراج(۷۷؍رن) کو رن آؤٹ کر کے بنگلہ دیش کو چوتھا دھچکا دیا۔ عفیف حسین دھربو (۱۵؍رن) کو شرفین ردرفورڈ نے آؤٹ کیا۔
اس کے بعد بیٹنگ کے لیے آنے والے محمود اللہ اور ذاکر علی کی جوڑی نے اننگز کو سنبھالا اور تیزی سے رن بنائے۔ محمود اللہ نے۶۳؍ گیندوں پر ۷؍ چوکے اور ۴؍ چھکے لگاتے ہوئے ناٹ آؤٹ ۸۴؍رن کی اننگز کھیلی۔ ذاکر علی نے۵۷؍ گیندوں پر۵؍ چوکوں اور ۲؍ چھکوں کی مدد سےناٹ آؤٹ ۶۲؍ رن بنائے۔ بنگلہ دیش کی ٹیم نے مقررہ ۵۰؍ اوورس میں ۵؍ وکٹ پر۳۲۱؍ رن بنائے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے الزاری جوزف نے دو وکٹ حاصل کئے۔ شرفین ردرفورڈ اور گڈاکیش موتی نے ایک ایک بلے باز کو آؤٹ کیا۔