• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مالی پریشانی کے سبب ارشد ندیم نے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا تھا

Updated: August 14, 2024, 11:55 AM IST | Agency | New Delhi

ندیم کے بھائی شاہد نے بتایا کہ محدود مالی وسائل کیساتھ بڑے خاندان میں پرورش پانے والے ندیم نے ابتدا میں کرکٹر بننے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

Arshad Nadeem won gold medal in men`s javelin throw event at Paris Olympics 2024. Photo: INN
ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ءمیں مردوں کے جیولن تھرو ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ تصویر : آئی این این

ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ءمیں مردوں کے جیولن تھرو ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کیلئے تاریخ رقم کر دی۔ وہ پاکستان کیلئے اولمپکس طلائی تمغہ جیتنے والے پہلے انفرادی کھلاڑی ہیں۔ ان کے ۹۲ء۹۷؍ میٹر کے ناقابل یقین تھرو نے نہ صرف انہیں طلائی تمغہ دلایا بلکہ ۲۰۰۸ء میں قائم۹۰ء۵۷؍ میٹر کا اولمپکس ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ارشد جیولن تھرو گیم میں شامل ہونے سے پہلے کرکٹ کھیلتے تھے اور اسی میں اپنا کریئر بنانے کا سوچتے تھے، پھر ایک دن انہوں نے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔ 
رپورٹ کے مطابق گھر کی مالی حالت ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ارشد ندیم کو کرکٹ کھیلنے کا خواب ترک کرنا پڑا۔ ندیم کے بھائی شاہد نے بتایا کہ محدود مالی وسائل کے ساتھ ایک بڑے خاندان میں پرورش پانے والے ندیم نے ابتدا میں کرکٹر بننے کی خواہش ظاہر کی تاہم خاندان میں مالی تنگی تھی جس کی وجہ سے ندیم کو اپنا خواب بھول جانا پڑا۔ 
  شاہد نے کہا کہ ’’ہمارا ۹؍ افراد پر مشتمل خاندان ہے جن میں ۵؍ بھائی،  ۲؍ بہنیں اور ہمارے والدین ہیں۔ ہمارے والدمالی طورپر مضبوط نہیں ہیں اور وہ خاندان کے واحد کفیل تھے۔ کرکٹ ایک مہنگا کھیل ہے اور ہم اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ ان چیلنجوں کے باوجود ندیم نے ایتھلیٹکس میں اپنی شناخت بنائی اور بالآخر اپنے اسکول کے ایک استاد کی طرف سے ایک کھیل میں مہارت حاصل کرنے کیلئے حوصلہ افزائی کے بعد جیولن تھرو پر توجہ مرکوز کی۔ 
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے جیولن تھرو کا انتخاب کیوں کیا تو ندیم نے کہا کہ پہلے میں ہر چیز میں حصہ لیتا تھا یعنی۲۰۰؍ میٹر، ۴۰۰؍ میٹر، لمبی چھلانگ، جیولین تھرو وغیرہ وغیرہ۔ ایک بار اسکول کے استاد نے مجھے بلایا اور ایک کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے کہا کیونکہ اس وقت میرا تھرو اچھا تھا، اس لئے میں نے صرف جیولین تھرو گیم کو آگے بڑھانے کا سوچا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK