سابق اسپن گیندباز ہربھجن سنگھ کا خیال ہے کہ عالمی کپ مقابلوں میں ان دونوں گیندبازوں کی کمی محسوس ہوگی
EPAPER
Updated: September 08, 2023, 11:13 AM IST | Agency | Mumbai
سابق اسپن گیندباز ہربھجن سنگھ کا خیال ہے کہ عالمی کپ مقابلوں میں ان دونوں گیندبازوں کی کمی محسوس ہوگی
کہ تیز گیند باز ارش دیپ سنگھ اور اسپنر یزویندر چہل کو ورلڈ کپ کے لئے منتخب ہندوستانی ٹیم میں جگہ ملنی چاہئے تھی۔ ایشیا کپ اور آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ ۲۰۲۳ءکے آفیشل براڈکاسٹر اسٹار اسپورٹس پر ایک ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران ہربھجن نے کہاکہ ’’میرے خیال میں ہندوستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ سے ۲؍ کھلاڑی غائب ہیں ، یزویندر چہل اور ارش دیپ سنگھ۔ اگر بائیں ہاتھ کا تیز گیند باز نئی گیند کو اندر لا سکتا ہے تو یہ کھیل میں کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ اگر وہ کھیل کے آغاز میں ۲؍ وکٹیں حاصل کر سکتا ہے تو میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ دائیں ہاتھ کے گیندباز ایسا نہیں کر سکتے، لیکن بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز وکٹیں حاصل کرنے کے لئے حقیقی زاویہ حاصل کر سکتے ہیں ۔مجھے لگتا ہے کہ عالمی کپ کے دوران ٹیم کو ان دونوں گیندبازوں کی کمی محسوس ہوگی۔‘‘
اپنی رائے کو مزید مستحکم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’آپ دیکھ سکتے ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی یا مچل اسٹارک اپنی ٹیم کے حق میں کھیل کا رخ موڑ سکتے ہیں ۔ جب آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیتا تو مچل اسٹارک نے کھیل پر بڑا اثر ڈالا۔ برینڈن میکولم پہلی گیند پر آؤٹ، اس رفتار سے آنے والی گیند کو دائیں ہاتھ کے بلے باز کے پاس آنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ یزویندر چہل ایک ثابت شدہ میچ وننگ گیندباز ہیں ، ایسا بولر جس نے کسی بھی اسپنر سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں ۔ اگر وہ کسی دوسرے ملک کے لئے کھیل رہا ہوتا تو مجھے لگتا ہے کہ وہ ہمیشہ پلیئنگ الیون میں ہوتا۔ لیکن اتنا ثابت کرنے کے بعد بھی اس کے نام پر توجہ نہ دینا حیرت کا باعث بنتا ہے۔ میرے خیال میں اسے ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔ اگر میں انتظامیہ کا حصہ ہوتا تو میں اسے ٹیم میں ضرور رکھتا۔ ہم سبھی ہندوستانی کرکٹ کے اسٹیک ہولڈر ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم اچھی کارکردگی دکھائے۔ تو پھر یہ دونوں لڑکے ورلڈ کپ میں بہت کارآمد ثابت ہو سکتے تھے اور خاص طور پر ان حالات میں جہاں وہ جانتے ہیں کہ کیا کرنا ہے اور وکٹ کیسے لینا ہے۔‘‘
ہربھجن نے کہا کہ ہم نے ۲؍ لیفٹ آرم اسپنرز کا انتخاب کیا ہے جو ایک ہی میچ میں ایک ساتھ نہیں کھیلیں گے لیکن جڈیجہ اور چہل ایک ہی میچ میں ایک ساتھ کھیل سکتے ہیں اور اگر ہمیں بہت سے بائیں ہاتھ والوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہمیں کسی ایسے شخص کی ضرورت ہے جو گیند کو باہر بھی گھما سکے۔ تو میری رائے میں یزویندر چہل اور ارش دیپ کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا اور اس سے لوگوں میں کافی بحث ہوگی۔