• Thu, 21 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عامر خان کی فلم’دنگل‘ سے مشہور ببیتا پھوگاٹ نےکئی تمغے جیتے ہیں

Updated: November 21, 2024, 12:33 PM IST | New Delhi

ریسلنگ میں بین الاقوامی سطح پرملک کو شہرت دلانے والی ببیتا کماری پھوگاٹ کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ ملک کی تجربہ کار خاتون ریسلر ببیتا ۳۵؍سال کی ہوچکی ہیں۔

Babita Phogat showing her medal. Photo: INN.
ببیتا پھوگاٹ اپنا میڈل دکھاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

ہندستان میں یو ں تو بہت سےکھیل کھیلے جاتےہیں۔ ریسلنگ ایک ایسا کھیل ہےجس میں مرد ہو خاتون دونوں نے ہی ملک کا نام روشن کیاہے۔ ریسلنگ میں پھوگاٹ خاندان کو ہندوستان میں کشتی کا پہلا خاندان کہا جا سکتا ہے اور اس خاندان کےمرد ہوں یا پھر بیٹیاں دونوں نے خوب نام کمایا ہے۔ خاص طور پھوگاٹ بہنیں کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔ ریسلنگ میں بین الاقوامی سطح پرملک کو شہرت دلانے والی ببیتا کماری پھوگاٹ کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ ملک کی تجربہ کار خاتون ریسلر ببیتا ۳۵؍سال کی ہوچکی ہیں۔ 
ببیتا کماری پھوگاٹ کی پیدائش ۲۰؍نومبر ۱۹۸۹ء کوہریانہ کےچرخی دادری ضلع کے بلالی گاؤں میں پہلوانوں کےایک خاندان میں ہوئی۔ ان کے والدمہاویر سنگھ پھوگاٹ خود ایک مشہور پہلوان ہیں اور ہندوستان کے ممتاز کھیلوں کا اعزاز، دروناچاریہ ایوارڈ جیت چکےہیں۔ ببیتا پھوگاٹ کو ریسلنگ وراثت میں ملی تھی۔ دادا مان سنگھ بھی ایک پہلوان تھے اور والد مہاویر سنگھ پھوگاٹ کا ریسلنگ میں بڑا نام ہے۔ ببیتا کی والدہ شوبھا کور شروع میں نہیں چاہتی تھیں کہ ان کی بیٹیاں ریسلنگ کا آغاز کریں۔ وہ اس کے لیے ذہنی طورپرتیار نہیں تھیں۔ لیکن مہاویر سنگھ کی سوچ تھی کہ جب اس ملک کی وزیراعظم ایک خاتون ہوسکتی ہے تو پھر ایک خاتو ن پہلوان کیوں نہیں ہوسکتی۔ لہٰذا مہاویر نےچھوٹی عمر سے ہی ببیتا اور اس کی بڑی بہن گیتا پھوگاٹ کو پہلوانی کی تربیت دینا شروع کر دی تھی۔ اپنےعلاقے میں مردانہ کھیل میں لڑکیوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے، ببیتا اپنے والد اور بہن کے ساتھ قریبی اکھاڑوں میں کشتی کرتی تھی اور زیادہ تر لڑکوں کے ساتھ کشتی کرتی تھی۔ 
پہلوانوں کے اس خاندان میں گیتا سب سے بڑی ہیں، اس کے بعد ببیتا، پھر ریتو اور پھر سنگیتا ہیں۔ سبھی پھوگاٹ بہنوں کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہیں۔ عامر خان کی ان بہنوں پر مبنی سپرہٹ فلم ’دنگل‘ کےذریعے زیادہ سے زیادہ لوگ ان بہنوں کے بارے میں جان چکے ہیں۔ اپنی بہنوں کے ساتھ ببیتا نہ صرف اپنے والدین بلکہ دنیا بھر میں ملک کا سر فخر سےبلندکیاہے۔ مشہور پھوگاٹ بہنوں کی بہادری کی داستانیں میدان سے لے کر عام لوگوں تک ہمیشہ عام لوگوں کےلبوں پر رہتی ہیں۔ ببیتا پھوگاٹ بھی ان مشہور دنگل بہنوں میں سے ایک ہیں۔ وہ اپنی بہنوں میں دوسرے نمبر پرہیں۔ ان کی بڑی بہن گیتا پھوگاٹ پہلی ہندوستانی خاتون پہلوان ہیں، جنہوں نے ۲۰۱۰ءکےکامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل جیت کر سرخیوں میں جگہ بنائی تھی۔ وہیں ببیتا پھوگٹ بھی اپنی بہن سے پیچھے نہیں ہیں۔ ببیتاپھوگاٹ نے اپنے کرئیرمیں ۷؍تمغے جیتے ہیں جن میں ۴؍گولڈمیڈل، ایک چاندی اور۲؍ کانسےکےمیڈل شامل ہیں۔ کامن ویلتھ گیمز سے لےکرگلاسگو کامن ویلتھ، گولڈکوسٹ اور ایشین چیمپئن شپ تک وہ اپنی ریسلنگ کے بل بوتے پر تمغے جیت چکی ہیں۔ جالندھر، پنجاب میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں، ببیتا نے خواتین کے فری اسٹائل ۵۱؍کلوگرام زمرے میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ ۲۰۱۵ء میں انہیں مشہور ارجن ایوارڈ دیا گیا۔ ۲۰۰۹ء سے ۲۰۱۳ء تک ریسلنگ میں ان کی کارکردگی کے بعد ہریانہ کی اس وقت کی کانگریس حکومت نے انہیں پولیس میں نوکری دی۔ تاہم، انہوں نے سیاست میں آنے کے لیے پولیس میں سب انسپکٹر کی نوکری چھوڑ دی۔ ببیتا کماری پھوگاٹ نے۲۰۱۹ءمیں، کھیلوں سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کر کےسیاست میں قدم رکھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK