: وادی کشمیر میں بید کی لکڑی سے تیار کئے جانے والے کرکٹ بیٹ پہلی بار خواتین کرکٹ کھلاڑی بین الاقوامی سطح کے میچوں میں استعمال کر رہی ہیں جس سے بیٹ انڈسٹری سے وابستہ لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 19, 2024, 12:38 PM IST | Agency | Srinagar
: وادی کشمیر میں بید کی لکڑی سے تیار کئے جانے والے کرکٹ بیٹ پہلی بار خواتین کرکٹ کھلاڑی بین الاقوامی سطح کے میچوں میں استعمال کر رہی ہیں جس سے بیٹ انڈسٹری سے وابستہ لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔
وادی کشمیر میں بید کی لکڑی سے تیار کئے جانے والے کرکٹ بیٹ پہلی بار خواتین کرکٹ کھلاڑی بین الاقوامی سطح کے میچوں میں استعمال کر رہی ہیں جس سے بیٹ انڈسٹری سے وابستہ لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔ جی آر ۸؍اسپورٹس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کشمیر کی سب سے بڑی بیٹ فیکٹری نے اعلان کیا کہ پاکستان کے خلاف کھیل رہی ویسٹ انڈیز کی قریب نصف درجن خواتین کھلاڑی اس فیکٹری کے بلے اور دیگر سامان استعمال کر رہی ہیں۔
فیکٹری کے منیجنگ ڈائریکٹر فوز الکبیر نے کہا’’ `ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ کشمیر کے بید کی لکڑی کے کرکٹ بیٹ پہلی بار بین الاقوامی سطح کی خواتین کرکٹ کھلاڑی استعمال کر رہی ہیں۔ ` یہ کامیابی جی آر ۸؍ اسپورٹس میں اے آئی پر مبنی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ کاریگروں کی انتھک محنت، مہارت اور دستکاری کا بین ثبوت ہے۔ ‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ اعلیٰ معیار کا کرکٹ سامان تیار کرنے میں یقین رکھتے ہیں۔ `سال ۲۰۲۱ء اور ۲۰۲۲ءکے ٹی۔ ۲۰؍کرکٹ ورلڈ ٹورنامنٹ اور ۲۰۲۳ءکے یک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں کشمیری بلوں کی شاندار کارکردگی کے نتیجے میں یہ سنگ میل حاصل کیا گیا۔
انہوں نے کہا’’ `۲۰۲۲ءکے ٹی۔ ۲۰؍ کرکٹ ورلڈ کپ میں ٹورنامنٹ کا سب سے لمبا چھکا جی آر ۸؍اسپورٹس میں بنائے گئے بلے سے ہی لگایا گیا تھا۔ خواتین کھلاڑیوں کی طرف سے بین الاقوامی میچوں میں کشمیر میں تیار ہونے والے بید کی لکڑی کے بلوں کا استعمال ان کے معیاری ہونے کی دلیل ہے اور اس بات کی بھی نفی ہوجاتی ہے کہ کشمیر کے بلے باقی انگلش بلوں کے مقابلے میں وزن کے لحاظ بھاری ہیں یا معیار کے اعتبار سے کمتر ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ ہمارے کاریگروں نے انتھک محنت سے نہ صرف کرکٹ بلوں کا وزن کم کیا ہے بلکہ ان کے اسٹروک کے معیار کو بھی بڑھا دیا ہے۔ `کشمیر کی بید کی لکڑی کے پیشہ ورانہ کرکٹ بیٹ بنانے میں انہیں ۱۴؍ سال لگ گئے۔ ‘‘
کبیر نے کہا کہ ہمارے کاریگوں کی انتھک محنت اور مسلسل کاوشوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ہمارے بلوں کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا’’ `آخر کار ہم ایک ایسا بیٹ تیار کرنے میں کامیاب ہوئے جس کا تعلق ہماری مقامی صنعت سے ہے اور جس میں پوری صنعت کو مزید فروغ دینے کی گنجائش ہے۔ ‘‘