آسٹریلیا کے خلاف آج سے ۵؍ویں اور آخری ٹیسٹ میچ کا آغاز ۔ڈبلیو ٹی سی فائنل کی امید برقرار رکھنے کے لئے جیت ہر حال میں ضروری۔روہت کی جگہ بمراہ کر سکتے ہیں کپتانی۔
EPAPER
Updated: January 03, 2025, 4:27 PM IST | Agency | Sydney
آسٹریلیا کے خلاف آج سے ۵؍ویں اور آخری ٹیسٹ میچ کا آغاز ۔ڈبلیو ٹی سی فائنل کی امید برقرار رکھنے کے لئے جیت ہر حال میں ضروری۔روہت کی جگہ بمراہ کر سکتے ہیں کپتانی۔
۲۰۱۹ءکے بعد ایک بار پھر ہندوستانی ٹیم ۲؍ حصوں میں تقسیم اور بکھری ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف جاری بارڈر۔ گاوسکر ٹرافی میں ۲ دو ایک سے پیچھے ہے اور اسے جمعہ سے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں سیریز کا آخری ٹیسٹ کھیلنا ہے۔ ہندوستانی ٹیم کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے لگتا نہیں ہےکہ وہ یہ میچ جیت پائے گی۔ ہندوستانی کیمپ سے خبریں باہر آنے کے بعد ٹیم کا ماحول مزید خراب ہو گیا ہے۔ اضافی باؤنس اور سیم موومنٹ کا سامنا نہ کر پانے کے علاوہ، اپنی قیادت پر تنقید کا سامنا کرنے والے ہندوستانی کپتان روہت شرما کا ٹیسٹ کریئر بھی آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق روہت شرما سڈنی ٹیسٹ میں نہیں کھیلیں گے اور ان کی جگہ نائب کپتان جسپریت بمراہ قیادت کریں گے۔ حالانکہ جب ایک دن پہلے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر سے روہت کے کھیلنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم پچ دیکھنے کے بعد آخری ۱۱؍ کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔
جمعرات کو روہت نہ توسلپ کیچنگ پریکٹس کرتے نظر آئے اور نہ ہی نیٹ پر اوپننگ بلے بازی کی مشق کی۔ وہ سب سے آخر میں نیٹ میں اترے۔ اگر روہت کو سڈنی ٹیسٹ سے باہر کیا جاتاہے تو وہ خراب فارم کے باعث ٹیم سے باہر ہونے والے پہلے کپتان ہوں گے۔ مہندر سنگھ دھونی اور انل کمبلے نے ٹیسٹ سیریز کے درمیان ریٹائرمنٹ لیا تھا کیونکہ ان کا جسم ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے قابل نہیں رہا تھا۔ اگر جمعہ کو جسپریت بمراہ قیادت کرتے ہیں تو یہ طے ہو جائے گا کہ روہت نے اپنا آخری ٹیسٹ کھیل لیا ہے۔ وہ چمپئنٹرافی تک ون ڈے فارمیٹ میں کھیل سکتے ہیں۔ ٹی۔ ۲۰؍ فارمیٹ سے وہ ریٹائر ہو چکے ہیں۔ اس دورے میں پہلی بار پریس کانفرنس میں آئےگمبھیر نے آخری ۱۱؍ کا راز نہیں بتایا لیکن پریکٹس دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہندوستانی ٹیم تیسرے نمبر پر شبھمن گل کو اتار سکتی ہے۔ گمبھیر نے میچ سے پہلے کہا کہ ہندوستانی کرکٹ میں تبدیلی کا یہ دور محفوظ ہاتھوں میں ہے، جب تک ڈریسنگ روم میں ایماندار لوگ ہیں۔ ڈریسنگ روم میں رہنے کا واحد معیار پرفارمنس ہے۔
آنکھ مچولی کا کھیل
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں جمعرات کوآنکھ مچولی کا کھیل چلتا رہا۔ سب سے پہلےگمبھیر اور بمراہ ایک ساتھ پچ دیکھنے گئے۔ پھر روہت شرما نے پچ دیکھی۔ تینوں ایک ساتھ کھڑے تھے۔ اس کے بعد گمبھیر اوربمراہ ڈریسنگ روم کی بالکنی میں بہت دیرتک بیٹھ کر بات کرتے رہے۔ پھر دونوں ڈریسنگ روم کے اندر چلے گئے۔ روہت اور باقی ٹیم فٹبال کھیلتی نظر آئی۔ اس کے بعد روہت، آگرکر اور بمراہ آپس میں بات کرتے نظر آئے۔ پھر سب لوگ نیٹ پریکٹس کیلئے آ گئے لیکن روہت اور بمراہ نہیں آئے۔ جب پریکٹس آخری مرحلے میں پہنچی تو بمراہ نیٹ پر آئے اور ۵؍ منٹ بعد روہت پہنچے۔ اس دوران گمبھیر نیٹ پر نتیش ریڈی کو بیٹنگ کرتے دیکھ رہے تھے۔ پھر روہت بیٹنگ کرنے لگے لیکن اس دوران گمھیر اور کپتان کو بات کرتے نہیں دیکھا گیا۔ گمبھیر اور رشبھ پنت کے درمیان بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ پنت بیٹنگ کی پریکٹس کرنے کے بعد نیٹ کے پیچھے شبھمن کے والدین کے ساتھ بات کرتے نظر آئے۔
آسٹریلیا کو چاہیے جیت
آسٹریلیائی ٹیم آخری میچ جیت کر لارڈس میں جنوبی افریقہ کے خلاف عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ فائنل کھیلنا چاہے گی۔ دوسری طرف ہندوستانی ٹیم کو اس میں جگہ بنانے کیلئے جیت کے ساتھ یہ بھی دعا کرنی ہوگی کہ سری لنکا اپنی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف ۲؍ میں سے ایک بھی ٹیسٹ نہ ہارے۔ ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی بالکل بھی مؤثر نہیں رہی ہے اور بطور کپتان اوربلےباز روہت کیلئے یہ سب سے خراب دور ہے۔ اس کے علاوہ غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیل کر وکٹ گنوانے والے رشبھ پنت پر بھی گمبھیر نے غصہ نکالا ہے۔ تاہم فی الحال پنت حتمی۱۱ ؍میں برقرار رہیں گے۔ ایک آسٹریلیائی صحافی نے جب پوچھا کہ میلبورن میں ۱۸۴؍رن سے ہار کے بعد کیا کھلاڑیوں کو سرزنش کی گئی تھی تو ہندوستانی کوچ نے کہا کہ ایمانداری سے بات ہوئی اور اس پر زور دیا گیا کہ ٹیم کے لئے کھیلنا ضروری ہے۔