• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بلائنڈ ساکر: بصارت سے محروم کھلاڑیوں کیلئے فٹ بال

Updated: January 02, 2025, 11:43 AM IST | New Delhi

بلائنڈ ساکرجسے۵؍ اے سائیڈ فٹ بال بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کھیل۱۹۹۶ء سے انٹرنیشنل بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن کے زیر انتظام ہے اور یہ فیفا کے ترمیم شدہ قوانین کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔

In blind soccer, it is very important to orient the players towards the ball and the goal. Photo: INN.
نابیناؤں کےفٹ بال میں کھلاڑیوں کو بال کی سمت اورگول کی طرف متوجہ کرنا کافی اہم ہوتا ہے۔ تصویر: آئی این این۔

 بلائنڈ ساکر، بصارت سے محروم کھلاڑیوں کیلئے فٹ بال کا ایک ویرینٹ ہے۔ بلائنڈ ساکر یعنی نا بیناؤں کیلئےفٹ بال۶۰؍ ممالک میں کھیلا جاتا ہے اور یہ دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا پیرا لمپک کھیل بن گیا ہے۔ اسپین کو نابینا ؤں کےفٹ بال کا علمبردار سمجھا جاتا ہے۔ اس ملک میں یہ کھیل ۱۹۲۰ء کی دہائی سے کھیلا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پہلی ہسپانوی قومی چمپئن شپ ۱۹۸۶ءمیں ہوئی تھی۔ یہ کھیل۱۹۹۶ء سے انٹرنیشنل بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے اور فیفا کے ترمیم شدہ قوانین کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔ اسے ایتھنز۲۰۰۴ء میں پہلی بار پیرالمپکس میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ہر گیمز میں اس کے مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں۔ نابینا ؤں کافٹ بال پہلی بار ایتھنز۲۰۰۴ء کے پیرالمپکس میں شامل کیاگیا تھا، اس کے بعد سے تمام کھیلوں میں اس کے مقابلے ہوتے ہیں۔ 
بلائنڈ ساکرجسے۵؍ اے سائیڈ فٹ بال بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کھیل۱۹۹۶ء سے انٹرنیشنل بلائنڈ اسپورٹس فیڈریشن کے زیر انتظام ہے اور یہ فیفا کے ترمیم شدہ قوانین کے ساتھ کھیلا جاتا ہے۔ نابیناؤں کے فٹ بال کیلئے بہت سے بین الاقوامی اور علاقائی ٹورنامنٹ منعقد کیے جاتے ہیں جن میں سب سے نمایاں پیرا لمپک اور عالمی چمپئن شپ ہیں۔ ایتھنز۲۰۰۴ء پیرا اولمپکس میں متعارف کرائے گئے اس کھیل میں برازیل نے ہر ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا ہے۔ ۲۰۱۶ء میں ایران نے چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ مراکش نے بھی اسی اولمپکس میں اپنا ڈیبیو کیا اور کسی افریقی ٹیم کیلئے پہلا گول کیا تھا۔ ۲۰۱۸ء کی چمپئن شپ میڈرڈ میں منعقد ہوئی تھی جس میں ۱۶؍ ٹیموں نے حصہ لیا تھا۔ اس ایونٹ میں برازیل پانچویں بار چیمپئن بنا۔ 
میچ کے ضوابط 
میچ کا دورانیہ ۴۰؍ منٹ ہوتا ہے جسے۲۰؍ منٹ کے دو ہاف اور ہاف ٹائم کیلئے۱۰؍ منٹ میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ ہر ٹیم ہر نصف کے دوران ایک منٹ کے ٹائم آؤٹ کی درخواست کر سکتی ہے۔ دونوں ہاف کے آخری دو منٹ کے دوران، اور اضافی وقت کی صورت میں، ٹائم کیپر کو فری کِک، کِک اِن، گول کِک اور کارنر کِک کیلئے گھڑی کو روکنا ہوتا ہے۔ بلائنڈ ساکر ایک مستطیل میدان پر کھیلا جاتا ہے جس کی لمبائی ۴۰؍ میٹر اور چوڑائی ۲۰؍ میٹر ہوتی ہے۔ گیند کو کھیل سے باہر جانے سے روکنے کیلئے پچ کی پوری لمبائی کک بورڈز سے ڈھکی ہوتی ہے۔ بلائنڈ فٹ بال کے گول۳ء۶۶؍ میٹر چوڑے اور۲ء۱۴؍ میٹر اونچے ہوتے ہیں۔ پوسٹس اور کراس بار۸؍سینٹی میٹر چوڑے ہیں۔ گول فکس گول پوسٹس کے ساتھ ایک فری اسٹینڈنگ پورٹیبل گول پیش کرتا ہے۔ 
منصفانہ مقابلے کو یقینی بنانے کیلئے آؤٹ فیلڈ کے تمام کھلاڑیوں کو آئی شیڈز پہننا ہوتا ہے۔ ٹیموں کے پاس ان کی مدد کیلئے آف فیلڈ گائیڈ بھی ہو سکتے ہیں۔ گیند کے اندر ساؤنڈ سسٹم ہوتا ہے جس کی آواز سے کھلاڑیوں کو گیند کی سمت معلوم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ایک کھیل کے دوران پانچ فاؤل کرنے والے کھلاڑی کھیل سے نااہل ہو جاتے ہیں۔ تماشائیوں کو اس وقت تک خاموش رہنا ہوتا ہے جب تک کہ کوئی گول نہیں ہو جاتا۔ 
بلائنڈ فٹ بال ٹیمیں چار آؤٹ فیلڈ کھلاڑیوں اور ایک گول کیپر پر مشتمل ہوتی ہیں۔ آؤٹ فیلڈ کھلاڑی بصارت سے محروم ہوتے ہیں لیکن گول کیپر پوری طرح نا بینا نہیں ہوتے۔ چوٹ سے بچنے کیلئے کے تمام کھلاڑیوں کیلئے سر کی حفاظت بھی لازمی ہوتی ہےجنہیں گول فکس ہیڈگارڈ سے کور کیا جاتا ہے۔ 
مزید تفصیلات
ٹیموں کو ہر ہاف میں زیادہ سے زیادہ پانچ فاؤل کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اس کے بعد ہر فاؤل کیلئے۸؍میٹر کا جرمانہ دیا جاتا ہے۔ جس کھلاڑی کے پاس بال ہویا دوسرے کھلاڑیوں کو اس کی پوزیشن بتانی ہوتواونچی آواز  میں ’وائے‘ یا ’گو‘ کہا جاتا ہے۔ اس سے کھلاڑی پوزیشن کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ اس کھیل میں کھلاڑیوں کی ان کی بصیرت کے لحاظ سے درجہ بندی کی جاتی ہے۔ نابینا فٹ بال ٹورنامنٹس کیلئے کھلاڑیوں کو بی وَن کیٹیگری میں درجہ بندی کرنا ضروری ہے۔ بی ۲؍ اور بی ۳؍کھلاڑی جزوی طور پر نابینا فٹ بال میں حصہ لے سکتے ہیں لیکن قوانین نابینا فٹ بال سے قدرے مختلف ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK