• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

چمپئن ٹرافی : جنوبی افریقہ کی راہ میں افغانستان رکاوٹ بن سکتا ہے

Updated: February 21, 2025, 1:38 PM IST | Agency | Karachi

جنوبی افریقہ کی ٹیم کافی متوازن نظر آرہی ہے اور اس کی بیٹنگ کافی مضبوط ہے۔ افغانستان بھی الٹ پھیر کرنے کیلئے تیار۔

Afghan team players strategizing on the field. Photo: INN
افغان ٹیم کے کھلاڑی میدان پر حکمت عملی بناتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 پہلی بار چمپئن  ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی افغانستان کی ٹیم محدود اوورس کے کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جمعہ کو یہاں ہونے والے میچ میں مضبوط جنوبی افریقی ٹیم کو حیران کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ٹورنامنٹس میں اہم میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے۔
 جنوبی افریقہ کی ٹیم میں کئی اچھے کھلاڑی آئے ہیں  اس کے باوجود وہ اب تک صرف  چمپئن  ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس بار بھی جنوبی افریقہ کی ٹیم کافی متوازن نظر آرہی ہے اور اس کی بیٹنگ کافی مضبوط ہے۔ جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن اپ میں کپتان ٹیمبا باؤما، ٹونی ڈی زورزی، راسی وین ڈیر ڈوسن اور ایڈن مارکرم ٹاپ آرڈر میں شامل ہوں گے جبکہ مڈل آرڈر میں ہینرک کلاسن، ڈیوڈ ملر اور ٹریسٹن اسٹبس ہوں گے۔
 جنوبی افریقہ کیلئے سب سے بڑی پریشانی اس کا بولنگ شعبہ ہے کیونکہ  تیز گیند باز اینریچ نورتجے  ، نینڈرے برگر اور جیرالڈ کوٹزی زخمی ہونے کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکے ہیں۔ ایسے میں اپنی جارحیت کیلئے  مشہور فاسٹ بولر کگیسو ربادا کو اضافی ذمہ داری نبھانی پڑے گی اور مارکو جانسن اور لونگی اینگیڈی کو ان کا بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔ کیشو مہاراج اور تبریز شمسی اسپن ڈپارٹمنٹ میں اہم کردار ادا کریں گے۔
 حال ہی میں ون ڈے میں جنوبی افریقہ کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ ون ڈے ورلڈ کپ ۲۰۲۳ء کے بعد انہوں نے جو۱۴؍ ون ڈے کھیلے ہیں ان میں سے وہ صرف چار میچ جیتے ہیں۔ وہ لگاتار ۶؍ میچ ہارنے کے بعد اس ٹورنامنٹ میں داخل ہو رہا ہے  لیکن اس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ وہ ان میچوں میں اپنے چند اہم کھلاڑیوں کے بغیر مختلف وجوہات کی بنا پر کھیلے۔ اس گروپ میں دیگر دو ٹیمیں آسٹریلیا اور انگلینڈ ہیں جو اپنے کھلاڑیوں کی انجریز کے مسئلے سے نبرد آزما ہیں اور ایسی صورت حال میں جنوبی افریقہ اور افغانستان کے پاس ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے کا بہترین موقع ہوگا۔
 افغانستان نے آئی سی سی کے حالیہ مقابلوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس نے ون ڈے ورلڈ کپ۲۰۲۳ءمیں انگلینڈ، پاکستان اور سری لنکا کو شکست دی تھی اور گزشتہ سال ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔ افغانستان نے اس طرح ثابت کر دیا کہ اپنی ٹیم کو صرف چھپے ہوئے جنگجوؤں تک محدود رکھنا درست نہیں ہو گا۔ افغانستان کا مضبوط پوائنٹ اس کا اسپن شعبہ  ہے جس میں راشد خان، محمد نبی اور بائیں بازو کے کھلاڑی نور احمد اور ننگیالیا کھروٹے شامل ہیں۔ وہ تینوں گروپ میچ پاکستان میں کھیلیں گے جہاں اسپن فیصلہ کن عنصر ہوگا۔ 
 فاسٹ بولر عظمت اللہ عمرزئی نے ایک روزہ کرکٹ میں افغانستان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان کے علاوہ تیز گیندبازی  کے شعبے میں فضل حق فاروقی بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ بیٹنگ کے شعبے میں رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران سے ایک بار پھر ٹھوس آغاز کی امید کی جائے گی۔ افغانستان کے مڈل آرڈر بلے باز متوقع شراکت دینے میں ناکام رہے ہیں جو ٹیم کیلئے لمحہ فکریہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK