• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کلے کورٹ کے بادشاہ ندال فرنچ اوپن سے باہر

Updated: May 29, 2024, 2:45 PM IST | Agency | Paris

سرخ بجری کے بادشاہ رافیل ندال فرنچ اوپن کے پہلے راؤنڈ میں الیگزینڈر زیوریو کے ہاتھوں۳۔۶، ۶۔۷، ۳۔۶؍ سے ہار گئے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ۱۴؍بار کے چمپئن  کا رولا گیروس میں آخری میچ تھا۔

Rafael Nadal. Photo: INN
رافیل ندال۔ تصویر : آئی این این

سرخ بجری کے بادشاہ رافیل ندال فرنچ اوپن کے پہلے راؤنڈ میں الیگزینڈر زیوریو کے ہاتھوں۳۔۶، ۶۔۷، ۳۔۶؍ سے ہار گئے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ۱۴؍بار کے چمپئن  کا رولا گیروس میں آخری میچ تھا۔ اپنے طویل اور سنہری کریئر میں پہلی بار ندال کو کلے کورٹ پر لگاتار ۲؍ میچ ہارے ہیں۔ فرنچ اوپن میں پہلی بار وہ چوتھے راؤنڈ سے پہلے ہی باہر ہو گئے ہیں۔ کلے کورٹ پر اس گرینڈ سلیم میں ان کا کریئر کا ریکارڈ اب ۴۔۱۱۲؍ ہوگیا ہے۔ تقریباً ۱۵؍ہزار شائقین ندال کو شاید آخری بار کھیلتے ہوئے دیکھنے کے لئے جمع تھے جنہوں نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔
 ۲۲؍مرتبہ کے گرینڈ سلیم چمپئن ندال۳؍ جون کو۳۸؍ سال کے ہو جائیں گے۔ وہ جنوری۲۰۲۳ء سے کولہے اور پیٹ کی چوٹ  سے لڑ رہے ہیں۔ اس سال انہوں نے ۱۵؍ میچ کھیلے اور ان کا ریکارڈ ۸۔۷؍ رہا۔ انجری کی وجہ سے ان کی رینکنگ ۲۷۵؍ ویں نمبر پر آگئی اور وہ فرنچ اوپن میں پہلی بار غیر سیڈیڈ ہوئے۔ اس وجہ سے، پہلے راؤنڈ میں ہی، ان کا مقابلہ چوتھے سیڈ زیوریو سے ہوا، جو۲۰۲۰ء کے یو ایس اوپن کے رنر اپ تھے، انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتا تھا اور ہر بار یہاں سیمی فائنل تک پہنچنے والے واحد کھلاڑی ہیں۔ 
 رافیل ندال نے اشارہ دیا تھا کہ ۲۰۲۴ء ان کا آخری سیزن ہوگا لیکن انہوں نے سنیچر کو کہا کہ انہیں۱۰۰؍ فیصد یقین نہیں ہے کہ وہ دوبارہ فرنچ اوپن نہیں کھیلیں گے۔ انہوں نے پیر کو ہارنے کے بعد بھی یہی بات دہرائی۔ اس سے قبل وہ فرنچ اوپن میں ۲۰۱۰ء میں رابن سوڈرلنگ اور۲۰۱۵ء اور۲۰۲۱ء میں نوواک جوکووچ سے ہار چکے تھے۔ رافیل ندال نے اس میچ میں پوری کوشش کی لیکن وہ جرمن کھلاڑی کے چیلنج کو مات نہیں دے سکے اور وہ ہار گئے۔ جب وہ میدان سے جارہے تھے تو سبھی نے  انہیں تالیوں کے ساتھ رخصت کیا۔ وہ اب فرنچ اوپن میں کھیلنے آئیں گے یہ ممکن نہیں نظر آرہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK