ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ جو ویکسین ورن کو لگائی گئی تھی وہ دل کے امراض کو بڑھاتی ہے
EPAPER
Updated: June 23, 2023, 1:08 PM IST | Sydney
ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ جو ویکسین ورن کو لگائی گئی تھی وہ دل کے امراض کو بڑھاتی ہے
ایک انتہائی حیران کن رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد آسٹریلیا کے سابق لیگ اسپنر شین ورن کی موت ایک بار پھر سرخیوں میں آگئی ہے۔اپنی گھومتی ہوئی گیندوں کی بدولت جادوگر اسپنر کا خطاب پانے والے شین ورن کی اچانک موت نے دنیائے کرکٹ کو صدمے سے دوچار کردیا تھا۔ شین ورن تھائی لینڈ میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث چل بسے تھے۔
ان کی موت کے بعد آسٹریلیائی حکام تھائی لینڈ پہنچ کر اس کی تحقیقات کی تھی، جہاں تقتیش کاروں کو شین ورن کے کمرے کے فرش اور نہانے کی تولیہ سے مبینہ طور پر خون کے دھبے ملے تھے۔ تاہم اب ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ شین ورن کی موت کرونا ویکسین ے ہوئی ہوگی۔ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آنجہانی سابق آسٹریلوی اسپنر شین ورن نے جو کرونا کی ویکسین لگوائی تھی وہ دل سے متعلق امراض بڑھاتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شین ورن کو تھائی لینڈ میں دل کا دورہ پڑا تھا۔ انہوں نے اپنی موت سے تقریباً ۹؍ماہ قبل کورونا کی ’ ایم آر این‘ ویکسین لگوائی تھی۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ یہ ویکسین دل سے متعلق امراض میں اضافہ کرتا ہے۔
آسٹریلوی ڈاکٹر اوربرطانوی ماہر امراض قلب نے کہا ہے کہ شین ورن کی موت کی وجہ کورونا ویکسین ہو سکتی ہے۔ماہر امراض قلب ڈاکٹر اسیم ملہوترا اور ڈاکٹر کرس نیل نے کہا کہ کووڈ ایم آر این اے ویکسین کورونری بیماری کے تیزی سے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے خاص طور پر ان لوگوں میں جن کو پہلے ہی دل کی کوئی بیماری ہے۔ڈاکٹر ملہوترانے یہ بھی کہا کہ سابق کھلاڑی شین ورن کو ۵۲؍سال کی عمر میں اچانک دل کا دورہ پڑا تھا جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی تھی تاہم سب جانتے ہیں کہ ان کا طرز زندگی زیادہ صحت مند نہیں تھا وہ سگریٹ نوشی کرتے تھے اور ان کا وزن بھی زیادہ تھا۔