انگلینڈ کے کپتان جب پاکستان کے دورہ پر تھے تو لندن میں واقع ان کے گھر میں نقاب پوش افراد گھس کر قیمتی اشیاء چرا کر لے گئے۔
EPAPER
Updated: November 01, 2024, 11:00 AM IST | London
انگلینڈ کے کپتان جب پاکستان کے دورہ پر تھے تو لندن میں واقع ان کے گھر میں نقاب پوش افراد گھس کر قیمتی اشیاء چرا کر لے گئے۔
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے گزشتہ روزسوشل میڈیا پر ایک اپیل جاری کی ہے جس میں انہوں نے اپنے گھر میں ہوئی چوری کرنے والے نقاب پوش افراد کے بارے میں معلومات طلب کی ہیں۔ اسٹوکس نے کہا کہ ان کا مقصد عوام سے معلومات حاصل کرکے چوری کرنے والوں کو پکڑنا ہے۔
بین اسٹوکس نے’ ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’۱۷؍اکتوبر کی شام کو کئی نقاب پوش افراد نے شمال مشرق میں کاسل ایڈن علاقے میں میرے گھر میں چوری کی تھی۔ وہ زیورات، دیگر قیمتی سامان اور بہت سے ذاتی سامان لے گئے۔ ان میں سے بہت سی اشیاء میرے اور میرے خاندان کیلئے جذباتی اہمیت رکھتی ہیں۔ وہ ناقابل تلافی ہیں۔ ‘‘اسٹوکس نے عوام سے ڈرہم پولیس کو اس جرم کے بارے میں کوئی بھی متعلقہ معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
۳۳؍ سالہ بین اسٹوکس نے تصدیق کی کہ ان کے خاندان کے کسی بھی فرد کو اس واقعہ میں جسمانی طور پر کوئی نقصان نہیں ہوالیکن اس کا ان کی جذباتی اور ذہنی حالت پر اثر پڑا ہے۔ اسٹوکس نے ایک حیران کن انکشاف میں لکھا’’اس جرم کی سب سے بری بات یہ ہے کہ یہ اس وقت ہوا جب میری بیوی اور ۲؍ چھوٹے بچے گھر میں تھے۔ خوش قسمتی سےمیرے خاندان کے کسی بھی فرد کو کوئی جسمانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم، سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اس تجربے نے ان کی جذباتی اور ذہنی حالت پر برا اثر ڈالا ہے۔ ہم صرف یہ سوچ سکتے ہیں کہ یہ صورتحال کتنی خراب ہو سکتی تھی۔ ‘‘
واضح رہے کہ اُس وقت بین اسٹوکس پاکستان میں تھے اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔ انگلینڈ نے ملتان میں پہلا ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد بھی واپسی کی کوشش کی لیکن سیریز دو ایک سے ہار گئی۔ اسٹوکس نے کہا کہ وہ چوری شدہ اشیاء کی تصاویر جاری کر رہے ہیں تاکہ مجرموں کو تلاش کیا جا سکے۔ اسٹوکس نے کہا’’میں کچھ چوری شدہ اشیاء کی تصاویر جاری کر رہا ہوں جن کی شناخت آسانی سے ہو سکتی ہے۔ اس امید میں کہ ہم ان لوگوں کو تلاش کر سکیں جو اس کے ذمہ دار ہیں۔ ‘‘
انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان نے کہا’’اگرچہ ہم نے قیمتی چیزیں کھو دی ہیں لیکن واضح طور پر ان تصاویر کو شیئر کرنے کا میرا واحد مقصد مادی چیزوں کی وصولی نہیں ہے۔ یہ ان لوگوں کو پکڑنے کیلئے ہے جنہوں نے یہ کام کیاہے۔ ‘‘اسی پوسٹ میں بین اسٹوکس نے پولیس اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی غیر موجودگی میں ان کے خاندان کی مدد کی۔ اسٹوکس نے لکھا’’آخر میں، میں پولیس ڈپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ جب میں پاکستان میں تھا، انہوں نے میرے خاندان کے ساتھ اچھا تعاون پیش کیا۔ وہ ان لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش میں انتہائی محنت کر رہے ہیں۔ ‘‘