کرکٹ کی دنیا میں ایسے بے شمارکھلاڑی گزرےہیں جنہوں نے اپنے کارناموں سےنہ صرف دنیا میں نام کمایا، بلکہ مداحوں کا دل جیتا اورکرکٹ ریکارڈ بک میں اپنا نام بھی درج کرایا۔
EPAPER
Updated: February 12, 2025, 11:37 AM IST | Agency | New Delhi
کرکٹ کی دنیا میں ایسے بے شمارکھلاڑی گزرےہیں جنہوں نے اپنے کارناموں سےنہ صرف دنیا میں نام کمایا، بلکہ مداحوں کا دل جیتا اورکرکٹ ریکارڈ بک میں اپنا نام بھی درج کرایا۔
کرکٹ کی دنیا میں ایسے بے شمارکھلاڑی گزرےہیں جنہوں نے اپنے کارناموں سےنہ صرف دنیا میں نام کمایا، بلکہ مداحوں کا دل جیتا اورکرکٹ ریکارڈ بک میں اپنا نام بھی درج کرایا۔ ہندستانی کرکٹ ٹیم کے ایک کھلاڑی ایسے بھی رہے، جو کبھی ریکارڈبک میں اپنا نام نہیں درج کراپائے۔ لیکن ایک بہت مخصوص اور دلچسپ ریکارڈ ان کے نام درج ہے۔ انہوں نے اپنے پہلےفرسٹ کلاس میچ میں ڈبل سنچری لگائی۔ اس میچ میں انہوں نے آندھراکے خلاف میسور کے لئے کھیلتے ہوئے شاندار۲۳۰؍رن بنائےاور پھر دوسری اننگز میں بھی سنچری لگائی۔ گنڈاپا وشوناتھ ایک سابق ہندوستانی کرکٹر ہیں۔ وہ۱۹۷۰ءکی دہائی میں ہندوستانی بلے بازی کی ریڑھ کی ہڈی تھے۔ وہ بلاشبہ سنیل گاوسکرکے بعد اس دہائی کے بہترین بلے باز مانے جاتے تھے۔ وہ بیک فٹ پر بہت اچھا کھیلتے تھے۔ انہیں لیٹ کٹ شاٹس مارنے میں مہارت حاصل تھی۔ گنڈپا کو ان کے کھیل کے جذبے کے لیے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ گولڈن جوبلی میچ میں انہوں نےانگلینڈ کے باب ٹیلر کوامپائر کے آؤٹ دینے کے بعد دوبارہ بیٹنگ کے لیے بلایا۔ ہندوستان میچ ہار گیا، لیکن کپتان گنڈپا وشواناتھ نے کہا کہ ان کے لیے نتیجہ سےزیادہ اہم یہ ہے کہ میچ کو اسپورٹس مین شپ کے ساتھ کھیلا جائے۔ وشووناتھ ہندستانی کرکٹ ٹیم کے ایک ایسےکپتان رہے جس کی وجہ سےہندستانی ٹیم میچ تو ضرور ہاری ، لیکن انہوں نے ناظرین کا دل جیتا لیا۔
کرکٹ کی دنیامیں وشی کے نام سے مشہور پُرکشش شخصیت کےمالک گنڈپاّ رنگناتھ وشوناتھ۱۲؍فروری۱۹۴۹ءکومیسور کے بھدراوتی میں پیدا ہوئے۔ ہندستانی ٹیم میں ٹاپ آرڈر پر دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرتے تھے۔ لیگ بریک بالنگ بھی کیا کرتے تھے۔ وشووناتھ پستہ قدکےمالک ہیں ۵ء۴؍انچ کے وشوناتھ میدان پرانتہائی پھرتیلےاور چاق و چوبند رہتے تھے اور بلے بازی میں کلائی کابہترین استعمال کرنے کے ماہر تھے۔ بیک فٹ یا فرنٹ فٹ پر جاکر وکٹ کے دونوں طرف فنکارانہ کٹ شاٹ کھیلنا ان کی خاصیت تھی۔ گنڈپا وشوناتھ کے بارے میں کہا جاتاتھاکہ ان کی کلائیاں فولاد کی بنی ہوئی تھیں۔ جب وہ اسکوائر کٹ کھیلتےتو بلے پرآنے والی گیند کی آواز پورے اسٹیڈیم میں گونجتی تھی۔
گنڈپاوشوناتھ نے۹۱؍ٹیسٹ میچوں میں ۱۵۵؍اننگز کھیلیں جس میں انہوں نے۶۰۸۰؍ رن بنائے جس میں وہ ۱۰؍مرتبہ ناٹ آؤٹ بھی رہے۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور۲۲۲؍رن ہے۔ انہوں نے ۴۱ء۹۳؍ کےاوسط سےبلے بازی کی جس میں ان کی شاندار ۱۴؍ سنچریاں اور ۳۵؍نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے۲۵؍یک روزہ میچوں میں ۲۱؍اننگز کھیل کر۴۳۹؍رن بنائےجس میں ان کے شاندار۷۵؍رن سب سے بہترین اسکورہے۔ فرسٹ کلاس میچوں میں انہوں نے۱۷؍ ہزار ۹۷۰؍رن بنائے۔ ا ن میچوں میں انہوں نے ۴۴؍سنچریاں، ۸۹؍ نصف سنچریاں بنائیں۔ ۲۴۷؍ان کا بہترین اسکور ہے۔ وشوناتھ نے آسٹریلیا کے خلاف۱۵؍ نومبر ۱۹۶۹ء کواپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلااور۳۰؍جنوری۱۹۸۳ءکو پاکستان کے خلاف اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔ انتہائی پرسکون، شائستہ اور نرم مزاج طبیعت کے مالک وشوناتھ اپنےکرکٹ دورمیں کسی بھی تنازعہ سےنہیں گزرے۔ ان کے سب سےبہترین دوست سنیل گاوسکر ہیں۔ در اصل یہ دونوں دوست ہی نہیں بلکہ رشتہ دار بھی ہیں۔ گنڈپاوشوناتھ کی شادی سنیل گاوسکر کی بہن سے ہوئی تھی۔