پالی امریگر، ہندستان کے پہلے بلے باز ہیں،جن کوٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانےکا شرف حاصل ہے۔ ہندستانی کرکٹ میں پالی امریگر نےاپنے ۱۴؍سالہ طویل ٹیسٹ کریئرمیں متعددمنفرد ریکارڈ قائم کئے جن میں ان کے انفرادی ریکارڈبھی قابل ستائش ہیں۔
EPAPER
Updated: March 31, 2025, 4:00 PM IST | New Delhi
پالی امریگر، ہندستان کے پہلے بلے باز ہیں،جن کوٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانےکا شرف حاصل ہے۔ ہندستانی کرکٹ میں پالی امریگر نےاپنے ۱۴؍سالہ طویل ٹیسٹ کریئرمیں متعددمنفرد ریکارڈ قائم کئے جن میں ان کے انفرادی ریکارڈبھی قابل ستائش ہیں۔
پالی امریگر، ہندستان کے پہلے بلے باز ہیں،جن کوٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری بنانےکا شرف حاصل ہے۔ ہندستانی کرکٹ میں پالی امریگر نےاپنے ۱۴؍سالہ طویل ٹیسٹ کریئرمیں متعددمنفرد ریکارڈ قائم کئے جن میں ان کے انفرادی ریکارڈبھی قابل ستائش ہیں۔ وہ اپنے ٹیسٹ کریئر کے دوران، ہندوستان کی جانب سے سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلنےوالے، سب سے زیادہ رن اسکور کرنےوالے اور سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والےکھلاڑی شمارکئے جاتے ہیں۔یہ ریکارڈ کئی برسوں تک ان کے نام رہے۔ اپنے شاندار کھیل کی وجہ سے وہ ’پام ٹری ہٹر‘کے نام سے جانے جاتے تھے۔کرکٹ کےہیرو کہے جانے والی پالی امریگرکا شمار ہندستانی کرکٹ کی تاریخ میں خاص کر ۴۰؍کی دہائی کےآخرسے ۶۰؍کی دہائی کے اوائل تک ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: قیامت کی ہولناکیاں، زندہ دفنائی گئی بیٹی کا سوال اور دس راتوں کی قسم کی تفصیل
پالی اومریگر ۲۸؍مارچ ۱۹۲۶ءکو شولاپور، مہاراشٹرمیںگجراتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک پارسی خاندان میںپیدا ہوئے ۔ پالی امریگر کے والد کپڑوں کی کمپنی چلایا کرتے تھے ۔ ان کی پرورش شولاپور میں ہی ہوئی جس وقت پا لی اسکول میں زیر تعلیم تھےتو ان کا خاندان بمبئی منتقل ہو گیا ۔ ان کا پوا نام پہلان رتن جی امریگرتھا۔ لیکن کرکٹ کی دنیا میں وہ پالی امریگر کے نام سے مشہور ہوئے۔پالی جب ۱۸؍ برس کےتھےتوانہوں نے ۱۹۴۴ءمیں بمبئی پینٹنگولر میں پارسیوں کے لیے کھیل کر فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم رکھا۔وہ بمبئی یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے۔
امریگربنیادی طور پر ایک مڈل آرڈر بلے باز کی حیثیت سےمیدان میں کھیلنےجاتے تھے۔ بعض اوقات انہیں بلے بازی کے علاوہ میڈیم پیسر اور آف اسپن گیند بازی کرنے کیلئے بھی بلایا جاتا تھا۔ ہندستانی ٹیم کےعلاوہ انہوںنےگجرات، ممبئی، پارسی ٹیموںکیلئےبھی کرکٹ کھیلا۔پالی چونکہ ٹیم میں ایک تجربےکارکھلاڑی کی حیثیت رکھتے تھے لہٰذا ان کو ۱۹۵۵ء اور ۱۹۵۸ءکےدرمیان ۸؍ٹیسٹ میچوں میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے کا بھی موقع ملا۔ ریٹائرمنٹ کےوقت ان کےنام کئی قومی ریکارڈ تھے۔حیدرآباد میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنانے والے وہ پہلے ہندوستانی کھلاڑی تھے۔
مجموعی کارکردگی کی طرف اگرنظر ڈالیں تو انہوں نے اپنے ٹیسٹ کرکٹ کریئرمیں، ۵۹؍ٹیسٹ میچ کھیلے،اوران میں ۳۶۳۱؍ رن بنائےجس میں ۱۲؍ سنچریاںاور۱۴؍نصف سنچریاں شامل ہیں، ان کی بیٹنگ اوسط۴۲ء۲۲؍رن اورسب سے زیادہ ۲۲۳؍ رن ہیں۔ان میچوں میں انہوں نے۴۲ء۰۸؍رن کی باؤلنگ اوسط کے ساتھ ۱۴۷۳؍رن دےکر ۳۵؍ وکٹیں حاصل کئے۔ کھیل میں ان کی خدمات کے لیے انہیں ۱۹۶۲ءمیںپدم شری اور۹۹۔۱۹۹۸ءمیں سی کے نائیڈو ٹرافی سے نوازا گیا ۔ واضح رہے کہ قومی انڈر ۱۵؍ چیمپئن شپ پالی امریگر ٹرافی کیلئےکھیلی جاتی ہے۔ سچن تندولکر پہلے کھلاڑی ہیں جنہیں پالی امریگر ایوارڈسے نوازا گیا۔ ان کے بعد وریندر سہواگ ، راہل ڈریوڈ، گوتم گمبھیر جیسے سابق کھلاڑیوں کو بھی اس اعزاز سے نوازاجا چکا ہے۔ امریگر کو لمف کینسر کی تشخیص ہوئی اور۲۰۰۶ءکےوسط میںان کی کیموتھراپی شروع ہوئی۔ وہ۷؍ نومبر۲۰۰۶ءکوممبئی میں اس بیماری سے۸۰؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔