یوایس اوپن میں الکاراز نےالیگزینڈر کو جبکہ میدویدیف نے ہموطن روبیلو کو شکست دے کر آخری۴؍میں جگہ بنائی۔
EPAPER
Updated: September 08, 2023, 11:13 AM IST | Agency | New York
یوایس اوپن میں الکاراز نےالیگزینڈر کو جبکہ میدویدیف نے ہموطن روبیلو کو شکست دے کر آخری۴؍میں جگہ بنائی۔
:یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں سنیچر کو روس کے ڈینیل میدویدیف اور اسپین کے کارلوس الکاراز کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہونے کے آثار ہیں ۔تھرڈ سیڈ میدویدیف نے ہم وطن آندرے روبلیو کو سیدھے سیٹ میں ۴۔۶،۳۔۶،۴۔۶؍سے ہرا کر چوتھی بار یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی جبکہ دوسری جانب الکاراز نے الیگزینڈر زویریو جونیئر کو ۳۔۶،۲۔۶،۴۔۶؍سے شکست دے کر آخری ۴؍ میں اپنی جگہ پکی کی۔
میچ کے بعد، الکاراز نے کہا’’پچھلے سال میں کسی گرینڈ سلیم کے اپنے پہلے سیمی فائنل کا سامنا کر رہا تھا۔ اب میں اپنے چوتھے میچ کا سامنا کر رہاہوں ۔ مجھے لگتا ہے کہ میں بالکل مختلف کھلاڑی ہوں ۔ مجھے لگتا ہے کہ میں زیادہ پختہ ہو گیا ہوں ۔ میں اس قسم کے دباؤ سے بہتر طریقے سے نمٹتا ہوں ۔‘‘الکا راز نے زیویروکے خلاف بہترین مظاہرہ کیااور میچ جیت لیا۔ انہوں نے اپنے خلاف تمام پانچوں بریک پوائنٹس بھی بچائے۔ہسپانوی کھلاڑی نے کہا ’’جب میں بریک پوائنٹس کا سامنا کر رہا ہوتاہوں تو میں اس کے بارے میں نہ سوچنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ میں اسے ایک عمومی نقطہ کے طور پر سوچنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ اگر میں واپسی کر سکتا ہوں ، تو میں ایسا کرتا ہوں ۔ اگر میں دوسری گیند پر نیٹ تک پہنچ سکتا ہوں تو میں ایسا کروں گا۔ میں اس وقت یہی سوچ رہا ہوں ۔‘‘
۲۰۲۱ء یو ایس اوپن کے چمپئن اور نمبر ۳؍ سیڈ ڈینیل میدویدیف نے آٹھویں سیڈ آندرے روبلیو کو ہرایا۔ الکاریز نے کہا کہ ’’میں نے ڈینیل کے خلاف جو آخری میچ کھیلے تھے،ان میں میں نے ایک بہترین حکمت عملی کا کھیل کھیلاتھا۔ میں نے وہ تمام چیزیں بہت اچھی طرح سے کی جو مجھے اس کے خلاف کرنی تھیں ، اس لئے مجھے لگتا ہے کہ اس قسم کے حریف کے خلاف میرا کھیل بہت موزوں ہے۔ میں وہی چیزیں کرنے کی کوشش کروں گا جو میں نے انڈین ویلز اور ومبلڈن میں کیا تھا، امید ہے کہ جیت کر اسی سطح پر کھیلوں گا جو میں نے ان میچوں میں کھیلا تھا۔‘‘انہوں نے کہا’’حالانہ میدویدیف ایک ایسے حریف ہیں جنہیں کوئی بھی کمزور سمجھنے کی غلطی نہیں کرےگا۔‘‘ انہوں نے اعتراف کیا کہ نیویارک میں ٹائٹل کے لئے نوواک جوکووچ کا سامنا کرنے کا خیال ان کے ذہن میں ہے۔ ۳؍ بار کے یو ایس اوپن چمپئن اور نمبر ۲؍سیڈ کا سیمی فائنل میں مقابلہ غیر سیڈڈ امریکی بین شیلٹن سے ہوگا۔
اس سے قبل شدید گرمی سے پریشان میدویدیف نے میچ کے دوران ’انہیلر‘کا استعمال کیا اور ڈاکٹر کی مدد بھی لی۔ میچ کے بعد انہوں نے کہا’’کورٹ میں بے حد گرمی ہے جسے برداشت کرنا ایک چیلنج ہے۔ ایسے حالات جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں ۔میں نہیں جانتا کہ ایسے حالات میں ہم کیا کر سکتے ہیں کیونکہ شاید ہم ٹورنامنٹ کو ۴؍ دن تک نہیں روک سکتے ہیں ۔‘‘