جسپریت نے ۴؍اور سراج نے ۳؍وکٹیں حاصل کیں،میزبان ٹیم کو ۳۳۳؍رنوں کی برتری حاصل،یشسوی جیسوال نے ۳؍کیچ چھوڑے، آج میچ کا آخری دن۔
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 1:38 PM IST | Melbourne
جسپریت نے ۴؍اور سراج نے ۳؍وکٹیں حاصل کیں،میزبان ٹیم کو ۳۳۳؍رنوں کی برتری حاصل،یشسوی جیسوال نے ۳؍کیچ چھوڑے، آج میچ کا آخری دن۔
ہاتھ آیا، منہ نہ لگا یہ مصداق ہندوستانی ٹیم پر بالکل فٹ بیٹھتی ہے۔ بارڈرگاوسکر ٹرافی کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں ہندوستان پہلی اننگز میں ۴۷۴؍رن بنانے والی آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف پہلی اننگز میں ۳۶۹؍ رن پر آل آؤٹ ہو گئی۔ جسپریت بمراہ کی دھماکہ خیز بولنگ کی بدولت ٹیم انڈیا نے ایک وقت آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں صرف ۹۱؍ رنوں پر ۶؍ وکٹیں گرا دی تھیں لیکن ۳؍ کیچ چھوڑنے کے بعد کئی نو بال پھینکے اور ۱۰؍ ویں وکٹ کیلئے ناتھن لیون (۴۱؍ناٹ آؤٹ) اور سکاٹ بولینڈ (ناٹ آؤٹ ۱۰) کے درمیان ۵۵؍رنوں کی ناقابل شکست شراکت کی وجہ سے یہ میچ کھسکتا دکھائی دے رہا ہے۔
آسٹریلیا نے چوتھے ٹیسٹ کے چوتھے دن دوسری اننگز میں ۹؍وکٹوں پر ۲۲۸؍رن بنا کر اپنی مجموعی برتری کو ۳۳۳؍ رنوں تک پہنچا دیا ہے۔ پیٹ کمنز کی ٹیم نے ابھی اننگز ڈکلیئر نہیں کی ہے کیونکہ اسے گابا میں ہندوستان کے ہاتھوں۲۰۲۱ء میں ۳۲۹؍ رنوں کا کامیاب تعاقب یاد ہوگا۔ اسی لئے میزبان ٹیم ہندوستان کو اتنا زیادہ ہدف دینا چاہتی ہوگی کہ ان کیلئے ایک دن میں حاصل کرنا مشکل ہو۔ پیر کے روز زیادہ سے زیادہ ۹۸؍اوور پھینکے جا سکتے ہیں۔اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا آسٹریلیائی ٹیم جلد اننگز ڈکلیئر کرتی ہے یا ٹیم انڈیا کے سامنے کوئی خطرہ نہ لیتے ہوئے زیادہ رن بنانے کی کوشش کرتی ہے۔دوسری جانب اگر ہندوستان آخری دن آخری وکٹ جلد لیتی ہے تو یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کیا وہ جیت کیلئے کھیلتی ہے یا پھر ڈرا کیلئے۔
حیرت انگیز بمراہ: گزشتہ روز نتیش کمار ریڈی (۱۱۴) پرآؤٹ ہونے والے آخری ہندوستانی بلے باز تھے۔ ہندوستانی ٹیم نے اتوارکی صبح صرف ۱۱؍رنوں کا اضافہ کیا۔۱۰۵؍رنوں سے پچھڑنے والی ہندوستانی ٹیم کیلئے جسپریت بمراہ (۴؍ وکٹ) ایک بار پھر شاندار گیندبازی کرتے ہوئے ٹیم کو میچ میں واپس لانے میں مدد کی۔ اس سیریز میں انہیں دوسری بارمحمد سراج (۳؍ وکٹ) کا اچھا ساتھ ملا۔ بمراہ نے اپنی گیندبازی سے تہلکہ مچا دیا تھا ۔ جب انہوں نے پہلی اننگز میں نصف سنچری بنانے والے سیم کانسٹاس (۸) کو بولڈ کیا تو ایسا محسوس ہوا جیسے اسٹیڈیم میں چاروں طرف اسپیکر نصب کئے گئے ہوں جن سے زبردست شور سنائی دے رہا تھا۔ عام طور پر وکٹ لینے کے بعد بمراہ زیادہ جوش نہیں دکھاتے لیکن پہلی بار انہوںنے اپنے ہاتھوں سے اشارہ کرتے ہوئے شائقین کو شور مچانے کیلئے کہا۔جسپریت بمراہ نےایسا اس لئے کیا کیوںکہ ۱۹؍سالہ آسٹریلیائی بلے باز کانسٹاس نے وراٹ کوہلی کا وکٹ گرنے کے بعد ایسا ہی کیاتھا۔ یاد رہے جب وراٹ آؤٹ ہوئے تو انہوںنے اسٹیڈیم میں موجود شائقین کو شور مچانے کیلئے کہا تھا۔دریں اثنا بمراہ نے دکھاکہ چاہے کتنا ہی بڑا بلے باز کیوں نہ ہو ان کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کونسٹاس جنہوں نے پہلی اننگز میں بمراہ کی گیند پر اسکوپ اور ریورس ا سکوپ کے ساتھ ۲؍ چھکے لگائے تھے۔ دوسری اننگز میں وہ بمراہ کی گیند کوسمجھ ہی نہیں پائے۔
روہت شرما نے آکاش دیپ کو نئی گیند دینے کا فیصلہ کیا لیکن اچھی گیندبازی کے باوجود وہ وکٹ نہیں لے سکے۔ پہلی تبدیلی کے طور پر بولنگ کیلئے آئے محمد سراج نے عثمان خواجہ کو ۱۳۹؍ سے ۱۴۲؍کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کی گئی ۴؍ گیندوں کے ساتھ پیچھے کی طرف دھکیل دیا اور پھر سیدھی گیند سے انھیں بولڈ کردیا۔ اس کے بعد انہوں نے اسٹیو اسمتھ کو کیچ آؤٹ کرایا۔ آسٹریلیا کی تیسری وکٹ ۸۰؍رنوں پر گر گئی۔ اس کے بعد ٹیم نے اگلی ۲۱؍گیندوں پر ۱۱؍رن پر ۴؍ وکٹیں گنوا دیں جس میں بمراہ نے ۱۱؍گیندوں میں ۳؍ رن پر ۳؍ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
یشسوی نے ۳؍ کیچ چھوڑے: آسٹریلیا نے ۹۱؍ رن پر ۶؍ وکٹ گنوا دئیے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم انہیں جلد آؤٹ کردے گی لیکن لبوشین (۷۰) اور کپتان پیٹ کمنز (۴۱) نے ساتویں وکٹ کیلئے۵۷؍ رنوں کی شراکت داری نبھائی۔ آسٹریلیا کے ۸، ۱۰ ؍اور ۱۱؍ویں نمبر کے بلے بازوں نے تقریباً ۳۵؍اوور بلے بازی کی۔ جب آسٹریلیا کا مجموعی اسکور ۲۲۲؍ رن تھا تو بمراہ نے لیون کو کیچ کروا دیا لیکن یہ نو بال تھی ورنہ آسٹریلیا ئی ٹیم آل آؤٹ ہوجاتی اور جسپریت بمراہ کو پانچویں وکٹ مل جاتی۔ ہندوستان کو سب سے زیادہ نقصان یشسوی جیسوال کے ۳؍ کیچ چھوڑنے سے ہوا۔ جب لبوشین ۴۷؍رن پر تھے، یشسوی نے تیسری سلپ میں آکاش دیپ کی گیند پر کا آسان کیچ چھوڑ دیا۔ انہوں نے عثمان خواجہ کا کیچ بھی چھوڑا اور شارٹ لیگ پر کمنز کا کیچ بھی چھوڑ دیا تھا۔