جوکووچ نے مردوں کے سنگلز کے سیمی فائنل میں ٹومی پال کو شکست دےدی۔ ستسپاس نے خاچانوو کے خلاف ۴؍سیٹوں میں کامیابی حاصل کی
EPAPER
Updated: January 28, 2023, 11:46 AM IST | Melbourne
جوکووچ نے مردوں کے سنگلز کے سیمی فائنل میں ٹومی پال کو شکست دےدی۔ ستسپاس نے خاچانوو کے خلاف ۴؍سیٹوں میں کامیابی حاصل کی
سربیا کے نوواک جوکووچ اور یونان کے اسٹیفانوس ستسپاس نے جمعہ کو اپنے اپنے سیمی فائنل میچ جیت کر آسٹریلین اوپن ۲۰۲۳ء کے فائنل میں جگہ بنالی۔ ستسپاس نے راڈلیور ایرینا میں ۳؍ گھنٹے۲۱؍ منٹ کے سنسنی خیز مقابلے میں کیرن خاچانوو کے خلاف۶۔۷، ۶۔۴، ۶۔۷، ۳۔۶؍ سے جیت کے ساتھ پہلی بار آسٹریلیا اوپن فائنل تک رسائی کی۔ان کا مقابلہ جوکووچ جیسے سخت حریف سے ہونے والاہے۔
جوکووچ نے اپنا۱۰؍ واں آسٹریلین اوپن اور۲۲؍ واں گرینڈ سلیم خطاب جیتنے کے لئے امریکہ کے ٹومی پال کو سیدھے سیٹوں میں۵۔۷، ۲۔۶، ۱۔۶؍ سے شکست دی۔ عالمی نمبروَن بننے کی دہلیز پر کھڑے ستسپاس مسلسل سیدھے سیٹوں میں ۵؍ویں کامیابی کر سکتے تھے لیکن تیسرے سیٹ میں خاچانوو کی زبردست مقابلہ کرتے ہوئے میچ کو دلچسپ بنا دیا۔ خاچانوو نے تیسرے سیٹ میں۴۔۵؍ سے پیچھے رہنے کے بعد ستسپاس کی میچ جیتنے کی کوشش کو مسترد کر دیا، میچ کو چوتھے سیٹ میں لے جانے کے لئے مسلسل ۴؍ ٹائی بریکر پوائنٹس حاصل کر لئے۔ تاہم یونان کے اسٹار کھلاڑی اسٹیفانوس ستسپاس نے چوتھے سیٹ میں ابتدائی۰۔۳؍ کی برتری حاصل کرنے کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
ستسپاس نے میچ کے بعد کہا’’میں نے سوچا کہ میں نے یہاں تک پہنچنے کے لئے کتنی محنت کی ہے اور اس میں ابھی بھی تھوڑی محنت لگے گی۔ جب میں اسے حاصل کرنے کے بہت قریب تھا، ان لمحات میں اگر آپ خودسپردگی کردیتے ہیں تو آپ کو آخر کار پھل ملتا ہے۔‘‘
ستسپاس کے پاس آسٹریلیا اوپن کا فائنل جیت کر عالمی نمبر ایک بننے کا موقع ہے، حالانکہ ان کا مقابلہ جوکووچ سے ہوگا، جو ہیمسٹرنگ کے تناؤ کے باوجود پورے ٹورنامنٹ میں تقریباً بے داغ نظر آئے ہیں۔ ستسپاس اور جوکووچ اس سے قبل۱۲؍ بار آمنے سامنے ہو چکے ہیں جن میں سے۱۰؍ بار سربیا کے کھلاڑی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ اتوار کو راڈ لیور ایرینا میں فائنل میں دونوں کھلاڑی۱۳؍ویں بار آمنے سامنے ہوں گے۔
میچ کے بعد نوواک جوکووچ نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں جگہ بنالی ہے اور امید کرتاہوں کہ اتوارکو میں یہاں اپنا ۱۰؍ واں خطاب جیت جاؤں گا۔ انہوںنے مزید کہاکہ اس ٹورنامنٹ میں مجھے اپنی چوٹ کا خیال بھی رکھنا تھا اس کے باوجود میں نے اچھا ٹینس کھیلتے ہوئے حریف کھلاڑیوں کو پیچھے کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ ستسپاس کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وہ اچھے کھلاڑی ہیں اور ان میں بھی گرینڈ سلیم جیتنے کی صلاحیت ہے۔ فائنل میں مجھے لگتاہے کہ وہ مجھے زبردست ٹکر دے سکتے ہیں۔ اس کے باوجود میں اتنی آسانی سے ہار نہیں مانوں گا اور خطاب جیتوں گا۔