• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستانی پیلے کے نام سے مشہور فٹبالرمحمد حبیب کا انتقال

Updated: August 17, 2023, 11:04 AM IST | Hyderabad

محمد حبیب نے۱۹۷۷ء میں ایڈن گارڈنس میں بارش سے متاثرہ میچ میں پیلے کی ٹیم کاسموس کلب کیخلاف گول کیا تھا۔ میچ۲۔۲؍گول سے برابر رہاتھا

Mohammad Habib competing with Pele (file photo)
محمد حبیب ،پیلے کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ۔(فائل فوٹو)

ہندوستانی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم فٹبالر محمد حبیب، جنہیں `انڈین پیلے کہا جاتا ہے، منگل کی رات  انتقال کر گئے۔ ان کی عمر۷۴؍ برس تھی۔۱۹۷۰ء کی دہائی میں ٹیم کی قیادت کرنے والے لیجنڈری فٹبالر کافی عرصے سے الزائمر اور پارکنسنز سینڈروم میں مبتلا تھے۔ محمد حبیب نے اپنے شہر حیدرآباد میں منگل کو آخری سانس لی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ اور ۳؍ بیٹیاں ہیں۔ محمد حبیب   ہندوستان کے واحد فٹبال کھلاڑی ہیں جنہوں نے لیجنڈری فٹبالر پیلے کے خلاف گول کیاتھا۔
 ۱۷؍جولائی ۱۹۴۹ء کو حیدرآباد، آندھرا پردیش میں پیدا ہونے والے محمد حبیب نے ۷۵۔۱۹۶۵ء ایک دہائی تک فٹبال میں ہندوستان کی نمائندگی کی تھی۔ وہ سنہری  دور کا حصہ تھا جس میں ٹیم انڈیا نے  بنکاک میں۱۹۷۰ء کے ایشین گیمز میں کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔
 وہ اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے۱۹۷۰ء میں مرڈیکا ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی اور۱۹۷۱ء میں سنگاپور میں پیسٹا سکن کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔۱۹۶۷ء میں کوالالمپور میں مرڈیکا کپ میں تھائی لینڈ کے خلاف آغاز کرنے کے بعد انہوں نے۳۵؍ بین الاقوامی میچوں میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے ۱۱؍ گول کئے تھے۔
 محمد حبیب اپنے چست فٹ ورک کیلئے مشہور تھے اور ۱۷؍سال پر محیط گھریلو کریئر میں  انہوں نے کولکاتا کے تینوں بڑے کلبوں کی نمائندگی کی تھی۔جن میں پہلا فٹبال کلب   ایسٹ  بنگال (۶۸۔۱۹۶۶ء، ۷۴۔۱۹۷۰ء، اور  ۸۰۔۱۹۷۹ء)، موہن بگان(۶۹۔۱۹۶۸، ۷۸۔۱۹۷۶ء اور ۸۴۔۱۹۸۲ء) اور محمڈن اسپورٹنگ کلب (۱۹۷۵؍ اور ۱۹۷۹ء) تھے۔
 محمد حبیب کے کریئر کا سب سے شاندار لمحہ ۱۹۷۷ء میں رہا تھا جب انہوں نے ایک دوستانہ میچ میں اپنی ٹیم موہن بگان کیلئے کھیلتے ہوئے پیلے کی ٹیم کاسموس کلب کے خلاف گول کیا۔ اس ٹیم میں پیلے، کارلوس البرٹو، جارجیو سی جیسے مضبوط کھلاڑی تھے۔ بارش سے متاثرہ  اس میچ میں ان کے گول کی وجہ سے میچ۲۔۲؍سے ڈرا ہوگیا۔ اس کے بعد فٹبال کے سنسنی خیز کھلاڑی پیلے نے بھی حبیب کی تعریف کی تھی۔
 حیدرآبادی فارورڈ جنہیں کولکاتا میں `بڑے میاں کے نام سے جانا جاتا تھا، بہت سے لوگوں نے   انہیں ہندوستانی پیلے کے لقب بھی دیا تھا۔ انہیں۱۹۸۰ء میں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ حبیب نے گھریلو مقابلوں میں بنگال کی نمائندگی کی اور۱۹۶۹ء میں سنتوش ٹرافی جیتنے میں اس کی مدد کی۔ یہی نہیں، وہ۱۱؍ گول کے ساتھ اس ایڈیشن کے ٹاپ اسکورر بن کر ابھرے۔
 محمد حبیب کو ملک کا `پہلا پیشہ ور فٹ بالر مانا جاتا ہے۔ کولکاتا منتقل ہونے کے بعدانہوں نے وہاں کے مشہور کلبوں کیلئے کھیلا،۱۹۷۰ء اور ۱۹۷۴ء میں ایسٹ بنگال کے ساتھ آئی ایف اے شیلڈ اور ایسٹ بنگال (۸۱۔۱۹۸۰ء) اور موہن بگان (۷۹۔۱۹۷۸ء) دونوں کے ساتھ فیڈریشن کپ جیتاتھا۔
 محمد حبیب کو۲۰۱۶ء میں ایسٹ بنگال بھارت گورو ایوارڈ اور۲۰۱۸ء میں حکومت مغربی بنگال کی طرف سے `پہلے پروفیشنل فٹبالر کے طور پر بنگا وبھوشن ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ ایک کھلاڑی کے طور پر ریٹائرڈ ہونے کے بعدمحمد حبیب ٹاٹا فٹبال اکیڈمی (ٹی ایف اے) کے کوچ بن گئے تھے  اور مغربی بنگال کے ہلدیہ میں انڈین فٹبال اسوسی ایشن اکیڈمی کے ہیڈ کوچ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK