غزہ جنگ کے دوران اسرائیل نے فلسطین میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی رو سے ممنوعہ ڈرون ’’کواڈکاپٹر‘‘ کا استعمال کرکے ایک ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے جس میں ۳۵۰؍ خواتین اور۱۵۰؍ بچے شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: October 09, 2024, 10:35 PM IST | Gaza
غزہ جنگ کے دوران اسرائیل نے فلسطین میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی رو سے ممنوعہ ڈرون ’’کواڈکاپٹر‘‘ کا استعمال کرکے ایک ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے جس میں ۳۵۰؍ خواتین اور۱۵۰؍ بچے شامل ہیں۔
۲۱؍ مئی کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر حملے تیز کردیئے تھے۔ اس دوران ایک ۵۲؍ سالہ معمر فلسطینی خاتون ہاتھوں میں امن کی نشانی سفید جھنڈا اٹھائے اپنے خاندان کی رہبری کرتے ہوئے قریب کے مکان میں پناہ کی خاطر جا رہی تھی، جیسے ہی وہ سڑک پر پہنچتی ہیں، اسی وقت ایک اسرائیلی ڈرون نمودار ہوتا ہے۔ ڈرون سے فائرنگ ہوتی ہے اور گولی معمر خاتون کے سر میں لگ جاتی ہے۔ اسی لمحے وہ لہولہان ہو کر زمین پر گر پڑتی ہیں۔ ان کے بھائی نے یہ سارا ماجرا ’’یورو میڈ‘‘ کو بتایا۔
یہ بھی پڑھئے: ہند رجب فاؤنڈیشن نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کے مظالم کا پردہ فاش کیا
دراصل ان کا قتل ریموٹ کنٹرول سے چلنے والے ’’کوائڈ کاپٹر‘‘ سے کیا گیا تھا جس میں جدید قسم کے انتہائی مہلک ہتھیار نصب کئے گئے ہیں۔ ان ڈرونز کواسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر نصب کر رکھا ہے۔ حالانکہ بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق ان کا استعمال صرف جنگ میں کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی مشتبہ کے خلاف، یا پیش بندی کے طور پر اسے استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔ حال ہی میں اسرائیل کے فوجی افسروں کو ایکس پر اس پوسٹ کے خلاف تنقید کا نشانہ بننا پڑا جس میں ایک ویڈیو کے ذریعے یہ بتانے کی کوشش کی گئی تھی کہ غزہ میں کوئی بھی معصوم نہیں ہے۔ واضح رہے کہ غزہ پر حملوں کے بعد سے ہی اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف اس قسم کے ڈرون کا استعمال کررہا ہے۔ تب سے آج تک غزہ میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ سے باہر نکلنے والے پناہ گزینون پر ڈرون حملوں کی خبریں آرہی ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس کا یہ اقدام حماس کو دوبارہ یکجا ہونے سے روکنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔ اسرائیل ان ڈرو نز کا استعمال اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے کیلئے کرتا ہے۔ ساتھ ہی وہ اس کا استعمال نفسیاتی ہتھیار کے طور پر بھی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: حزب اللہ اپنی صفوں کو منظم کرنے میں کامیاب، اسرائیل کو للکارا
ایک اعشاریہ چھ میٹر لمبا اور چار پروپیلر سے لیس ڈرون اپنے ہدف کو افقی اور عمودی دونوں طرح سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اسرائیل اس کا استعمال فلسطینیوں کی جاسوسی کیلئے کرتا تھا، بعد میں اسے گھنی آبادی میں حملہ کرنے کیلئے ہتھیاروں سے لیس کیا گیا۔ یورو میڈ کے مطابق اسرائیل خصوصاً ان فلسطینیوں کو نشانہ بناتا ہے جو اس کے فوجیوں کی روانگی کے بعد اپنے گھر کا معائنہ کرنے پہنچتے ہیں۔ خطے میں موجود ایک سرجن نبیل رانا نے ۲۰ ؍ اگست کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اسرائیل عام فلسطین کو ڈرون سے نشانہ بنا رہا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق کوائڈ کاپٹر کے ذریعے اسرائیل نے ایک ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا ہے جس میں ۳۵۰؍ خواتین اور ۱۵۰؍ بچے شامل ہیں۔