ہندوستانی کھلاڑی نے چین کے ڈِنگ لرین سے پہلی بازی ہارنے کے بعد مسلسل اپنا کھیل بہترکیا۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 2:03 PM IST | Inquilab News Network | Singapore
ہندوستانی کھلاڑی نے چین کے ڈِنگ لرین سے پہلی بازی ہارنے کے بعد مسلسل اپنا کھیل بہترکیا۔
عالمی شطرنج چمپئن شپ میں سب سے کم عمر چیلنجر ہندوستانی گرینڈ ماسٹر ڈی گوکیش کیلئے مہم کا آغاز توقع کے مطابق نہیں تھا۔ گوکیش موجودہ چمپئن ڈِنگ لرین کے خلاف پہلا گیم ہار گئے تھے لیکن انہوں نے دوسرا گیم ڈرا کرا دیا اور پھر تیسرا گیم جیت کر اسکوربرابر کر دیا۔ کلاسیکی شطرنج میں لیرن پر گوکیش کی یہ پہلی فتح تھی۔ اب ایک دن کے آرام کے بعد جب یہ دونوں کھلاڑی جمعہ کو چوتھے گیم میں آمنے سامنے ہوں گے تو یقینی طور پر گوکیش کا حوصلہ بلند رہے گا۔
کلاسک ٹائم کنٹرول کے تحت کھیلی جانے والی چمپئن شپ میں ابھی ۱۱؍میچ باقی ہیں۔ پہلے گیم میں ہارنے کے بعد گوکیش نے واضح طور پر اپنے کھیل کی سطح کو بڑھایا اور بہتر تیاری دکھائی۔ لرین کو تیسرے گیم میں چال گننے میں غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔ اس عرصے کے دوران انہوں نے کافی وقت لیا جس کی وجہ سے ان کے لئے معاملات پیچیدہ ہو گئے۔ ۱۳؍ویں چال تک گوکیش کو ایک گھنٹے کی برتری حاصل تھی اور انہوں نے صرف ۴؍ منٹ گزارے تھے۔ دوسری طرف لرین نے ایک گھنٹہ اور ۶؍ منٹ گزارے تھے۔ کھیل کے پہلے ۱۲۰؍منٹوں میں سے ۴۰؍ چال تک کیلئے کوئی وقت نہیں بڑھایا جاتا۔ لرین درمیان میں میچ کی پیچیدگی سے متاثر ہوئے اور گوکیش نے شاندار چال سے ان پر دباؤ بڑھا دیا۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اسکور برابر ہونے پر لرین جارحانہ انداز کے بجائے زیادہ محتاط انداز اپنائیں گے اور تیسرے گیم میں ہونے والی غلطیوں سے سبق حاصل کریں گے۔ اعتماد سے بھرپور، گوکیش اپنی ذہنی برتری کو برقرار رکھنے اور چینی کھلاڑی کو واپسی کا موقع نہ دینے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ ہندوستانی کھلاڑی سفید مہروں کے ساتھ بہتر کھیلتے نظر آتے ہیں اور اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہے تو لرین دباؤ میں آجائیں گے۔ تاہم لرین کی واپسی کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے انہیں کم نہیں سمجھا جا سکتا جیسا کہ انہوں نے نیپومنیچائی کے خلاف کیا ہے۔