• Fri, 20 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اشون کے ریٹائرمنٹ کے اعلان سے حیران ہوں‘‘

Updated: December 20, 2024, 1:37 PM IST | Abhishek Tripathi | Mumbai

ٹیم انڈیا کے سابق گیندباز ہربھجن سنگھ نے انقلاب کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے اشون کو شاندار گیندباز قرار دیا اور کہا کہ ہمیں ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔

Harbhajan Singh (right) with R Ashwin. Photo: INN
ہربھجن سنگھ(دائیں)آر اشون کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کےسابق آف اسپنر ہربھجن سنگھ بھی اشون کے انٹرنیشنل کرکٹ سے اچانک ریٹائرمنٹ پر حیران ہیں۔ ہربھجن کا کہنا ہے کہ اشون کیلئے یہ فیصلہ لینا آسان نہیں تھا لیکن ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے۔  انقلاب نے ہربھجن سنگھ سے اشون کے ریٹائرمنٹ اور بارڈر گاوسکر ٹرافی کے حوالے سے  گفتگو کی جو اس طرح ہے 
 سوال:روی چندرن اشون نے اچانک بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا۔ کیا آپ اس کے فیصلے سے حیران ہوئے؟
 جواب: میں ان کے فیصلے سے حیران ہوں۔ سیریز کے درمیان اتنا بڑا فیصلہ آنا یقیناً حیران کن ہے۔ شاید ہم انہیں سڈنی اور میلبورن میں کھیلتے ہوئے دیکھنے کی توقع کر رہے تھے۔ کیونکہ وہاں اسپن گیندبازوں کا کردار بہت اہم ہوتا لیکن ہمیں ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔ وہ بہت بڑے گیند باز ہیں۔ میں ان کی کامیابیوں کو سلام کرتا ہوں۔ وہ میچ جیتنے والے گیند باز رہے ہیں اور ہندوستان کیلئے کئی میچ جیتے ہیں۔ میں ان کے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ 
سوال: آپ نے بھی جب ریٹائر کا اعلان کیا تھا تب بھی سب حیران رہ گئے تھے۔ ایک کھلاڑی کے طور پر یہ فیصلہ کتنا مشکل ہے؟
 جواب:جب میں ریٹائر ہوا تو میں ٹیم سے باہر تھا۔ لیکن یہ فیصلہ ہر کھلاڑی کیلئے بہت مشکل  ہوتاہے ۔ ٹیم میں رہتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کتنا مشکل ہوگا، یہ صرف آر اشون جانتے ہیں یا وہ کھلاڑی جو ٹیم میں رہتے ہوئے ریٹائر ہوچکے ہیں۔جہاں تک مجھے معلومات ملی ہے ہندوستانی ٹیم کو اگلے سال اکتوبر میں گھر پر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنی ہے اور اس سے پہلے اسے انگلینڈ کے ساتھ ۵؍ میچ کھیلنا ہے۔ جب آپ کے اتنے اچھے ریکارڈ ہوں، اتنی وکٹیں آپ کے نام ہوں اور جب آپ غیر ملکی دوروں پر پلیئنگ الیون میں شامل نہ ہوں تو کھلاڑی کے ذہن میں کہیں نہ کہیں یہ خیال آتا ہے کہ مجھے اور کیا ثابت کرنا ہے۔  شاید اشون کے ذہن میں یہ بات ہو کہ اب ان کی جگہ واشنگٹن سندر کو ترجیح دی جائے گی۔ انگلینڈ میں ۵؍ میچ کھیلے جانے ہیں، جہاں صرف ۲؍ اسپنرز جائیں گے، وہ اسپنرز کون ہوں گے، ذہن میں بہت سی باتیں چل رہی ہوں گی۔ میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ یہ فیصلہ ان کے لئے اتنا آسان نہیں رہا ہوگا۔ 
سوال:آپ نے اشون کے ساتھ کافی کرکٹ کھیلی ہے۔ میں نے آپ دونوں کو میدان میں ایک ساتھ بہت دیکھا ہے، لیکن انٹرنیٹ میڈیا پر آپ کے درمیان تلخی کی خبریں آرہی ہیں۔ آپ اس پر کیا کہیں گے؟
جواب: نہیں، ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ میں انٹرنیٹ میڈیا پر چیزوں کو صرف اتنا پڑھتا یا دیکھتا ہوں جتنا مجھے ضرورت ہے۔ اگر اشون اور میرے درمیان ایسا کچھ ہوتا تو میں سب سے پہلے ان کے پاس جاتا اور چیزوں کو واضح کرتا۔ ہمارے درمیان ایسا کچھ نہیں تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ کیونکہ جو کچھ اشون کی قسمت میں ہے، وہ ملے گا اور جو میرے نصیب میں ہے مجھے ملے گا۔ آر اشون  ایک حیرت انگیز گیندباز ہیں اور میں ان کی کامیابیوں سے بہت خوش ہوں۔ اب لوگ انٹرنیٹ میڈیا پر کچھ بھی الٹی سیدھی  باتیں لکھیں تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔ میں تھوڑا  بے باک ہوں اور جب میں کچھ کہتا ہوں تو اس پر ہلچل مچ جاتی ہے۔ مجھے کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
 سوال:جب آپ کھیل رہے ہوتے ہیں تو آپ کو بہت نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی میں کتنی تبدیلی آتی ہے؟
 جواب: کرکٹ چھوڑنے کے بعد سب سے بڑا چیلنج خود کو فٹ رکھنا ہے۔ جب ہم کھیل رہے ہیں، ہم مسلسل دورے پرہوتے ہیں،ہر روز مشق کرتے ہیں اور بھاگتے دوڑتے رہتے ہیں۔ آپ اپنی فٹنس کو اہمیت دیتے ہیں لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے ذاتی کاموں میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ فٹنس جو پہلے اولین ترجیح ہوا کرتتی تھی ریٹائرمنٹ کے بعد بالکل آخر میں چلی جاتی ہے۔ انسان تھوڑا سست ہو جاتا ہے۔ اس لئے سب سے بڑا چیلنج فٹنس برقرار رکھنا ہوتا ہے۔
 سوال:بارڈر۔گاوسکر ٹرافی اب ایک ایک سے برابر ہے۔ آپ ٹیم  انڈیاکی اب تک کی کارکردگی کا تجزیہ کس طرح کریں گے؟  
جواب:سیریز اب تک کافی دلچسپ رہی ہے۔ ہم نے آسٹریلیا کے گڑھ پرتھ میں جیت درج کی جس کے بعد آسٹریلیائی ٹیم نے ایڈیلیڈ میں واپسی کی۔ گابا میں آسٹریلوی ٹیم بہت آگے نکل گئی تھی لیکن تمام چیلنجز کے باوجود ہندوستانی ٹیم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ کے ایل راہل نے بہت اچھا کھیلا۔ جڈیجہ نے شاندار بلے بازی کی۔ وہ ہمیشہ رن بناتے  ہیں لیکن پتہ نہیں کیوں انہیں ٹیم سے باہر رکھتے ہیں۔ راہل اور جڈیجہ کی شراکت نے ٹیم کو آگے بڑھایا۔ اس کے بعد آکاش دیپ اور بمراہ نے فالو آن کو بچایا۔ آکاش دیپ نے تو سب کو حیران کر دیا۔ نمبر ۱۱؍ پر بلے بازی کےلئے آنا اور رن بنانا وہ بھی بے خوف ہو کر، شاندار تھا۔ فالو آن بچانے میں یہ ہندوستان کی بڑی فتح تھی۔ اس سے ٹیم کا پورا موڈ ہی بدل گیا۔ ہندوستانی ٹیم نے جو اعتماد حاصل کیا ہے وہ سڈنی اور میلبورن میں بہت کارآمد ثابت ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK