ہاکی کے کھیل کو کسی زمانے میں صرف مردوں ہی کھیل سمجھا جاتا تھا لیکن اب اس کھیل میں خواتین نےبھی اپنے جوہر دکھانے شروع کردیئے ہیں۔
EPAPER
Updated: March 15, 2025, 11:57 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai
ہاکی کے کھیل کو کسی زمانے میں صرف مردوں ہی کھیل سمجھا جاتا تھا لیکن اب اس کھیل میں خواتین نےبھی اپنے جوہر دکھانے شروع کردیئے ہیں۔
ہاکی کے کھیل کو کسی زمانے میں صرف مردوں ہی کھیل سمجھا جاتا تھا لیکن اب اس کھیل میں خواتین نےبھی اپنے جوہر دکھانے شروع کردیئے ہیں۔ ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم میں کئی ایسے نام موجود ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنے ملک کا نام روشن کیا ہے بلکہ مرد ہاکی کھلاڑیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہندستان کی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ہیلن میری انوسینٹ ایک ممتازہندوستانی فیلڈ ہاکی کھلاڑی ہیں جو بنیادی طور پر قومی خواتین کی ہاکی ٹیم میں گول کیپر کےطور پر فیلڈ میں نظر آتی ہیں۔ میری نے یہ کھیل اس وقت شروع کیا جب وہ ساتویں جماعت کی طالب علم تھیں۔ ایک زمانے میں انہوں نے اسکول میں اس کھیل میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے بہت نام کمایا۔ اس کے لیے وہ اپنے کزن سے متاثر ہوئیں جنہوں نے ہاکی ٹیم بنائی تھی۔ اس کے بعد سے میری نے ایک کے بعد ایک کئی میچ کھیلے۔ ہاکی میں ان کی قابلیت کو دیکھ کر کچھ عرصے بعدہندستانی ہاکی کے قومی کوچ آنجہانی ایم کے کوشک کی نظر ان پر پڑی۔ انہوں نے میری کو ہاکی کی بہترین تربیت دی اور انہیں ہاکی کا ماہر بنا دیا۔
ہیلن میری انوسینٹ ۱۴؍مارچ ۱۹۷۷ء کو کیرالہ میں پیدا ہوئیں۔ ہیلن میری کو بچپن سے ہی سخت محنت کرتےدیکھاگیاہے۔ انہوں نے مسلسل اپنی فٹنس پر دھیان دیا۔ اوربہتر کارکردگی پر توجہ کو مرکوز رکھا۔ وہ بہتر طریقے سے آگے بڑھنےکیلئےلگی رہیں۔ کیونکہ وہ اپنے خواب کے حصول کے بہت قریب تھیں ۔
یہاں ان کے کریئرکی کچھ خاص کامیابیاں ہیں جو انہوں نے اپنی شاندار پرفارمینس کے ذریعہ حاصل کیں۔ انہوں نےبنکاک میں منعقدہ ۱۹۹۸ءکے ایشیائی کھیلوں میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ نئی دہلی میں منعقدہ ۱۹۹۹ءکےایشیا کپ میں دوسری پوزیشن حاصل کی۔ جوہانسبرگ میں منعقدہ ۲۰۰۲ءویمنز چمپئنز چیلنج میں ہندوستان کی کانسہ کا تمغہ جیتنے میں اہم کردارادا کیا۔ مانچسٹرمیں منعقدہ ۲۰۰۲ءکےکامن ویلتھ گیمزمیں سونے کا تمغہ جیتنے میں اہم رول نبھایا۔ حیدرآباد میں منعقدہ ۲۰۰۳ءکےافرو ایشین گیمزمیں سونے کا تمغہ جیتنے میں ٹیم کو اپنا اہم تعاون دیا۔ نئی دہلی میں منعقدہ ۲۰۰۴ء کےایشیا کپ میں ہندوستان کی طلائی تمغہ جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آسٹریلیاکےملبورن میں منعقدہ ۲۰۰۶ءکےکامن ویلتھ گیمز میں ہندوستان کیلئے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ ۲۰۰۶ءمیں ہیلن میری نے خواتین کے ہاکی ورلڈکپ میں ۱۱؍ویں پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے اپنےپیشہ ورانہ کریئر کے دوران ہندوستان کے لیے ۱۹۹۶ء میں نئی دہلی میں منعقدہ اندرا گاندھی گولڈ کپ کھیلا۔ اس کے بعد ہرارےمیں منعقدہ ورلڈ کپ کوالیفائر جہاں ہندوستان ۱۹۹۶ء میں چوتھے نمبر پر رہا، میری نےاپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ۱۹۹۸ءمیں اتریچٹ میں منعقدہ کھیلوں میں بھی میری کی بہترین کارکردگی دیکھی گئی۔
سابق گول کیپر ہیلن میری نے ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم میں بڑے ٹورنامنٹس میں شاندار کارکردگی کے ساتھ عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کی ہے۔ انہوں نےکھیل میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتےہوئے ٹیم انڈیا کو ہمیشہ مقابلہ کرنے کیلئے آمادہ کیا۔ ان کی کوشش رہی کہ ہر کھیل کے بعد آنے والے وقت میں اپنے کھیل کو بہتر بنا سکیں۔ ہاکی کو فروغ دینے کیلئے ہیلن میری نے ایک محرک کےطور پر بھی کام کیاہے۔ انہیں ان کی بہترین خدمات کیلئے ارجن ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔