Updated: December 08, 2024, 1:47 PM IST
|
Agency
| Bengaluru
نوجوان مڈفیلڈر حنا بانو بھلے ہی بحالی اور میچ فٹنیس چیلنج کی وجہ سے جونیئر ویمنز ایشیا کپ۲۰۲۴ء کی ٹیم سے باہر ہوگئی ہوں، لیکن وہ اگلے سال۱۲؍ جنوری سے رانچی میں شروع ہونے والی ویمنز ہاکی انڈیا لیگ ۲۵۔۲۰۲۴ء میں خاندان کے سامنے اپنی چھاپ چھوڑنے کے لئے بے قرار ہیں۔
حنا بانو۔ تصویر: آئی این این
نوجوان مڈفیلڈر حنا بانو بھلے ہی بحالی اور میچ فٹنیس چیلنج کی وجہ سے جونیئر ویمنز ایشیا کپ۲۰۲۴ء کی ٹیم سے باہر ہوگئی ہوں، لیکن وہ اگلے سال۱۲؍ جنوری سے رانچی میں شروع ہونے والی ویمنز ہاکی انڈیا لیگ ۲۵۔۲۰۲۴ء میں خاندان کے سامنے اپنی چھاپ چھوڑنے کے لئے بے قرار ہیں۔ ہاکی انڈیا لیگ۱۲؍ سے۲۶؍ جنوری تک رانچی میں کھیلی جائے گی۔ لکھنؤ میں پیدا ہونے والی۲۰؍ سالہ مڈفیلڈر بانو کا سفر متاثر کن سے کم نہیں ہے۔ خاندانی مزاحمت اور سماجی دباؤ پر قابو پاتے ہوئے انہوں نے اپنی شرائط پر ہاکی میں جگہ بنائی ہے۔حنا نے کہا کہ پیچھے مڑ کر دیکھا جائے تو یہ سفر آسان نہیں تھا۔ میں بہت چھوٹی تھی جب میرے والد کا انتقال ہو گیا اور تب سے ہم اپنے دادا دادی کے گھر رہ رہے ہیں۔ میرے دادا، اجاگر علی، فوج کے جوانوں کے لیے حجام کا کام کرتے تھے۔ انہوں نے ہر چیز کی دیکھ بھال کی ہے۔حنا نے ابتدا میں ایتھلیٹکس سے شروعات کی، لیکن جب وہ تیسری جماعت میں تھیں، تب انہوں نے اپنے اسکول کے کوچ ابھیشیک کے مشورے پر ہاکی کا رخ کیا تاہم، خاندانی دباؤ کی وجہ سے انہیں ۳؍ سال کے لئے کھیلنا بند کرنا پڑا، اس دوران وہ چھپ کر ٹریننگ لیتی تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ’’میرا تعلق ایک قدامت پسند خاندان سے ہے جو کھیلوں کے حق میں نہیں رہا، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے۔ میں نے دو تین سال تک کھیلنا بند کردیا اور پھر خاموشی سے اسکول میں دوبارہ ٹریننگ شروع کی۔ آخر کار، مجھے ایس اے آئی لکھنؤ کے لیے منتخب کر لیا گیا۔ اسکول کے پرنسپل نے میرے خاندان سے ملاقات کی اور انہیں یقین دلانا کہ سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا، وہ ایک اہم موڑ تھا۔ میں نے لکھنؤ میں نیلم کپور میڈم کے تحت تربیت حاصل کی، جن کی مدد سے مجھے قومی سطح پر کھیلنے میں مدد ملی، جس سے مزید مواقع کھلے۔