آئی سی سی نے پاکستان کےسامنے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز رکھی ہے جس کے تحت ہندوستان کے میچ یو اے ای میں اور فائنل دبئی میں ہوگا ، پاکستان کو تجویز منظور نہیں۔
EPAPER
Updated: November 13, 2024, 11:19 AM IST | New Delhi
آئی سی سی نے پاکستان کےسامنے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز رکھی ہے جس کے تحت ہندوستان کے میچ یو اے ای میں اور فائنل دبئی میں ہوگا ، پاکستان کو تجویز منظور نہیں۔
آئندہ سال آئی سی سی چمپئن ٹرافی کیلئے ہندوستان کے پاکستان جانے سے انکار کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کی چمپئن ٹرافی کی میزبانی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ ہندوستان کے انکار کے بعد آئی سی سی نے ہائبرڈ ماڈل میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حوالے سے پاکستان سے جواب طلب کیا تھا۔ پی سی بی نے اتوار کو تصدیق کی تھی کہ اسے آئی سی سی کی جانب سے ای میل موصول ہوا ہے کہ ہندوستانی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی۔
ہندوستان کے میچ یو اے ای میں ہوں گے!
ذرائع نے بتایا کہ اگر پی سی بی چمپئن ٹرافی کے تمام میچوں کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹتا تو یہ یقینی ہے کہ ہندوستان کے میچ یو اے ای میں اور فائنل دبئی میں ہوگا۔ ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بتایا ہے کہ اس کے لیے ہائبرڈ ماڈل قابل قبول ہے بشرطیکہ فائنل دبئی میں ہو، پاکستان میں نہیں ۔ پی سی بی نے بی سی سی آئی کے اس فیصلے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے پی سی بی سے پوچھا ہے کہ کیا اس کو ہائبرڈ ماڈل کو قابل قبول ہے جس کے تحت ہندوستان کے میچ اور فائنل دبئی میں کھیلا جائے۔ آئی سی سی نے یہ بھی کہا کہ اس کے تحت اسے میزبانی کی پوری فیس اور زیادہ تر میچ ملیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پی سی بی کی جانب سے ٹورنامنٹ کی میزبانی سے انکار کی صورت میں پورا ٹورنامنٹ جنوبی افریقہ میں منعقد کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے کہا تھا کہ وہ چمپئن ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے آئی سی سی سے وضاحت طلب کرے گا کیونکہ صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی ٹیم ٹورنامنٹ کے لیے نہیں آئے گی لیکن ہائبرڈ ماڈل کی تجویز پر کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے ۔ پی سی بی کے باخبر ذرائع نے بتایا تھا کہ ہائبرڈ ماڈل پر چمپئن ٹرافی کے انعقاد کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ پچھلے سال ایشیا کپ میں ہائبرڈ ماڈل اپنایا گیا تھا جب ہندوستان کے میچ سری لنکا اور باقی سبھی میچز پاکستان میں ہوئے تھے۔
پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھا
اس دوران پی سی بی نےبی سی سی آئی کی جانب سے پاکستان میں چمپئن ٹرافی کھیلنے سے انکار کے حوالے سے اپنی حکومت کے مؤقف سے آگاہ کردیا۔ پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے ہندوستانی ٹیم کے پاکستان نہ آنے کی ٹھوس وجوہات پوچھی ہیں۔ خط کے متن میں لکھا ہے کہ دیگر ٹیمیں پاکستان آسکتی ہیں تو ہندوستان کو کیا مسئلہ ہے۔ پی سی بی نے خط میں واضح کیا ہے کہ چمپئن ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں ہے۔ بورڈ نے بتایا کہ ہندوستان کے بغیر بھی پاکستان چمپئن ٹرافی کروا سکتا ہے۔ خط کے متن کے مطابق پی سی بی نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ ہندو ستان کی جگہ کسی ا ورٹیم کو بلایا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی حکومت نے پی سی بی سے رابطہ کیا تھا اور ہندوستان سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز سے آگاہ کیا تھا جب کہ ہندوستانی ٹیم کے انکار کی صورت میں کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے کی بھی تجویز دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت نے بورڈ سے کہا ہےکہ ہندوستان اگر پاکستان نہیں آیا تو پاکستان آئندہ کسی آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) ایونٹ میں ہندوستان کے خلاف نہیں کھیلے گا۔
قانون کیا کہتا ہے ؟
چمپئن ٹرافی کا پہلا ایڈیشن ۱۹۹۸ء میں ہوا تھا، اسے منی ورلڈکپ بھی کہا جاتا ہے، ایونٹ میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں سرفہرست۸؍ ٹیمیں شرکت کرتی ہیں، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ قانون کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم کسی بھی وجہ سے شیڈول آئی سی سی ایونٹ کھیلنے سے انکار کر دیتی ہے تو آئی سی سی کسی ملک کو میزبان ملک کا دورہ کرنے کیلئے مجبور نہیں کر سکتا۔ تاہم، قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ سرفہرست ۸؍ میں سے کسی بھی ٹیم کے انکار کی صورت میں درجہ بندی میں موجود نویں نمبر کی ٹیم کو مدعو کرے جو قانون کے مطابق خود بخود اس ایونٹ کھیلنے کی اہل ہوجاتی ہے۔ آئی سی سی ون ڈے رینکنگ ۲۰۲۳ءمیں نویں نمبر پر سری لنکا کی ٹیم موجود تھی، یعنی ہندوستان اگر انکار کردیتا ہے تو سری لنکا کو مدعو کیا جاسکتا ہے لیکن کہا جارہا ہےکہ یہ فیصلہ آئی سی سی کیلئے اتنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ بی سی سی آئی آئی سی سی کو ریوینیو دینے والا سب سے بڑا بورڈ ہے۔