Inquilab Logo

تمغوں کے معاملے میں ہندوستانیوں کو برطانوی سرزمین راس آئی ہے

Updated: July 28, 2022, 1:25 PM IST | Agency | New Delhi

آج سے برمنگھم میں دولت مشترکہ کھیلو ںکا آغاز۔ اس بار کھیلوں میں شوٹنگ کو شامل نہیں کیا گیا جس سے ہندوستان کے تمغوں کی تعداد کم ہوسکتی ہے اس کے باوجود ہندوستانی ایتھلیٹ مقابلوں کے لئے پُر عزم

 The Commonwealth Games torch can be seen in various countries where it is received in a warm manner..Picture:INN
مختلف ممالک میں کامن ویلتھ گیمز کی مشعل کو دیکھا جاسکتاہے جہاں اس کا استقبال پُر تپاک انداز میں کیا گیا تھا۔ ۔ تصویر: آئی این این

برطانوی سرزمین پر جب بھی کامن ویلتھ گیمز کا انعقاد ہوا ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنا بہترین قدم آگے بڑھایا ہے اورتوقع ہے کہ شوٹنگ کے کھیل کو شامل نہ کئے  جانے کے باوجود ۲۸؍ جولائی سے برمنگھم میں شروع ہونے والے گیمز میں نئے کھلاڑی ہوں گے۔  ہندوستان نے اب تک برطانوی سرزمین پر دولت مشترکہ کھیلوں میں ۵؍ بار شرکت کی ہے اور گلاسگو۲۰۱۴ء کے علاوہ ہر بار اپنی سابقہ ​​کارکردگی سے بہتر نتائج حاصل کئے ہیں۔خیال رہےکہ اس بار ان کھیلوں میں شوٹنگ کے گیمز کو شامل نہیںکیا گیا ہے جس میں ہندوستان زیادہ سے زیادہ تمغے اپنے نام کرتاہے۔  ہندوستان نے پہلی بار۱۹۳۴ءمیں کامن ویلتھ گیمز میں حصہ لیا جو لندن میں منعقد ہوئے تھے۔ ہندوستان نے تب صرف ۲؍گیمز میں حصہ لیا، ایتھلیٹکس اور ریسلنگ۔ ریسلر راشد انور نے۷۴؍ کلوگرام میں کانسہ کا تمغہ جیت کر ہندوستان کو ان کھیلوں کا پہلا تمغہ دلایا۔ کارڈف، ویلز میں۱۹۵۸ء کے کھیلوں میں ہندوستان پہلی بار ۲؍گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہا تھا۔ ہندوستان کو سونے کے تمغے فلائنگ سکھ ملکھا سنگھ اور پہلوان لیلا رام نے  دئیے۔ پہلوان لکشمی کانت پانڈے نے چاندی کا تمغہ جیتا۔ ہندوستان نے اس سے پہلے سڈنی (۱۹۳۸ء) اور وینکوور (۱۹۵۴ء) میں کوئی تمغہ نہیں جیتا تھا۔ اس کے بعد برطانیہ میں۱۹۷۰ء میں اسکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرا میں کامن ویلتھ گیمز کا انعقاد کیا گیا جس میں ہندوستان نے۱۲؍ تمغے جیتے تھے۔ ان میں ۵؍ گولڈ میڈل شامل ہیں۔ ہندوستان نے کشتی میں اپنے پانچوں طلائی اور تینوں چاندی کے تمغے جیتے۔ ہندوستان کی طرف سے اس کے بعد پہلوان وید پرکاش، سدیش کمار، ادے چند، مختیار سنگھ اور ہریش چندر بیراجدار نے گولڈ میڈل جیتے۔ کامن ویلتھ گیمز ۱۹۸۶ء میں ایڈنبرا میں منعقد ہوئے تھے جس میں ہندوستان نے حصہ نہیں لیا تھا۔ اس کے بعد۲۰۰۲ء میں مانچسٹر میں برطانوی سرزمین پر کامن ویلتھ گیمز ہوئے اور اس وقت تک ہندوستان نے اپنی بہترین کارکردگی پیش کی۔ مانچسٹر ۲۰۰۲ء میں، ہندوستان۳۰؍ گولڈ میڈلز سمیت کل ۶۹؍تمغے جیتنے میں کامیاب رہا۔ اس کے بعد ہندوستان آسٹریلیا، میزبان انگلینڈ اور کینیڈا کے بعد چوتھے نمبر پر رہا۔ ہندوستان نے مانچسٹر میں شوٹنگ میں۱۴؍گولڈ میڈل جیتے لیکن اس کھیل کو برمنگھم ۲۰۲۲ء میں شامل نہیں کیا گیا جس سے ہندوستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔ مانچسٹر میں ہی ہندوستانی خواتین کی ہاکی ٹیم نے فائنل میں انگلینڈ کو ۲۔۳؍گول سے شکست دے کر طلائی تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی۔ ہندوستان نے پہلی بار۲۰۱۰ء میں نئی ​​دہلی میں کامن ویلتھ گیمز کی میزبانی کی جس میں۳۸؍ طلائی تمغوں سمیت۱۰۱؍تمغے جیتے، لیکن۴؍ سال بعد گلاسگو گیمز میں اسی کارکردگی کو دُہرانے میں ناکام رہے۔ گلاسگو۲۰۱۴ء میں ہندوستان نے۱۵؍ طلائی تمغوں سمیت۶۴؍ تمغے جیتے اور۵؍ویں نمبر پر رہا۔ اس کے بعد ہندوستان نے ریسلنگ میں ۵؍گولڈ میڈل، شوٹنگ میں ۴، ویٹ لفٹنگ میں ۳؍ اور بیڈمنٹن، ایتھلیٹکس اور اسکواش میں ایک ایک گولڈ میڈل حاصل کیا۔ کامن ویلتھ گیمز۲۸؍ جولائی سے برمنگھم میں شروع ہو رہے ہیں۔ اس میں ہندوستان کے کل۲۱۵؍ کھلاڑی۱۹؍ کھیلوں کے۱۴۱؍ مقابلوں میں حصہ لیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK