• Wed, 30 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان اور نیوزی لینڈ مدمقابل

Updated: October 16, 2024, 12:57 PM IST | Agency | Bengaluru

آج سے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز۔ اگلی نسل کے ستارے یشسوی جیسوال اورشبھمن گل پر سبھی کی نظر۔ دونوں نوجوان روہت اور وراٹ کی وراثت کو آگے لے جائیں گے۔

Yeshsavi Jaiswal. Photo: INN
یشسوی جیسوال۔ تصویر : آئی این این

ہندوستانی کرکٹ کے اگلی نسل کے ستارے یشسوی جیسوال اور شبھمن گل بدھ سے نیوزی لینڈ کے خلاف شروع ہونے والے ۳؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں اپنے شاندار فارم کو آگے بڑھانے کیلئے  کوشاں ہوں گے۔ ورات کوہلی اور کپتان روہت شرما اپنے کریئر کے آخری مراحل میں ہیں اور گل اور جیسوال پر ان کی وراثت کو آگے لے جانے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
 گل نے پچھلی ۱۰؍اننگز میں ۳؍ سنچریاں اور ۲؍ نصف سنچریاں بنائی ہیں جبکہ جیسوال نے پچھلی ۸؍ اننگز میں ایک ڈبل سنچری اور ۵؍ نصف سنچریاں بنائی ہیں۔ اب ان کیلئے ضروری ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اس رفتار کو برقرار رکھیں اور آنے والے سخت چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے  بنیاد تیار کریں۔ گل نے تیز گیند بازوں کی جانب سے آنے والی گیندوں کا سامنا کرنے کے مسئلے پر قابو پالیا ہے لیکن انہیں ایسی گیندوں پر وکٹ گنوانے سے بچنا ہوگا۔ چنئی میں بنگلہ دیش کے تیز گیند باز حسن محمود نے انہیں کافی پریشان کیا اور پویلین بھی بھیج دیا۔
 اس کے ساتھ ہی جیسوال بھی تیز گیند بازوں کو جارحانہ شاٹس کھیلنے کی کوشش میں ۳؍ بار آؤٹ ہو چکے ہیں۔ اب تک وہ۲۰؍ اننگز  میں ۱۲؍  مرتبہ اپنی وکٹ تیز گیند بازوں کو دے چکے ہیں۔ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز سے قبل انہیں تیز گیندبازوں کے خلاف اپنا ریکارڈ بہتر کرنا ہو گا۔ نیوزی لینڈ کے پاس میٹ ہنری، کین ولیمسن اورورک اور ٹم ساؤدی کی شکل میں جارحانہ تیز گیند باز بھی موجود ہیں۔ ایسے میں گل اور جیسوال پر ذمہ داری اور بڑھ جائے گی کیونکہ وراٹ اور روہت بہترین فارم میں نہیں ہیں۔
 روہت نے اس سال۱۵؍ ٹیسٹ اننگز میں ۲؍ سنچریاں اور ایک نصف سنچری بنائی لیکن بقیہ ۱۳؍ اننگز میں وہ صرف۴۹۷؍ رن ہی بنا سکے۔ کوہلی، جو ۹۰۰۰؍ ٹیسٹ رن سے ۵۳؍ رن دور ہیں، اس سال ۶؍ اننگز میں ایک بھی نصف سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف۴۶؍ اور بنگلہ دیش کے خلاف۴۷؍ رن کی اننگز کھیلی۔ انہیں نیوزی لینڈ کے بائیں ہاتھ کے اسپنرس اعزاز پٹیل اور راچن رویندر کے خلاف احتیاط کے ساتھ کھیلنا ہو گا جنہوں نے ماضی میں بھی انہیں پریشان کیا ہے۔
 ہندوستان کو درپیش مسائل بڑے نہیں ہیں لیکن نیوزی لینڈ کو بولنگ اور بیٹنگ دونوں میں بہت سے مسائل کا سامنا ہے۔ اسپنرس کے سامنے بلے بازوں کی ناقص کارکردگی کے باعث کیوی ٹیم کو سری لنکا کے ہاتھوں۰۔۲؍ سے شکست ہوئی۔ اب ان کیلئے  ہندوستان  کے روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجا جیسے خطرناک اسپنرس کا سامنا کرنا ایک سخت چیلنج ہوگا۔ ایم چناسوامی اسٹیڈیم کی پچ اسپنرس کیلئے  سازگار ہے اور ایسی صورت حال میں ہندوستانی اسپنرس تباہی مچا سکتے ہیں۔  جسپریت بمراہ بھی فارم میں ہیں جنہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف ۲؍ ٹیسٹ میچوں میں۱۱؍ وکٹ حاصل کئے۔ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کو پانچویں گیند باز کے بارے میں فیصلہ کرنے سے پہلے بہت سوچنا ہوگا۔ اگر کمبی نیشن کو پچھلی سیریز کی طرح رکھا جائے تو آکاش دیپ تیسرے تیز گیند باز کے طور پر بمراہ اور محمد سراج کو سپورٹ کر سکتے ہیں۔ ہندوستان بائیں ہاتھ کے کلائی اسپنر کلدیپ یادو یا بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل کو بھی میدان میں اتار سکتا ہے، جو نچلے آرڈر میں بھی کارآمد بلے باز ہیں۔ یہاں موسم صاف نہ ہونے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے جس کی وجہ سے کھیل کے آغاز میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
  ہندوستان: روہت شرما (کپتان)، یشسوی جیسوال، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، کے ایل راہل، رویندر جڈیجا، روی چندرن اشون، جسپریت بمراہ، آکاش دیپ، کلدیپ یادو۔ نیوزی لینڈ: ٹام لاتھم، ڈیون کونوے، ول ینگ، راچن رویندر، ڈیرل مشیل، ٹام بلنڈل (وکٹ کیپر)، گلین فلپس، مشیل سینٹنر، ٹم ساؤدی (کپتان)، اعجاز پٹیل، میٹ ہنری۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK