بھارت بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ سیریز روہت اینڈ کمپنی کے پاس جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیت کر تاریخ رقم کرنے کا موقع، میزبان ٹیم بھی اپنا ریکارڈ برقرار رکھنے کی کوشش کرےگی۔
EPAPER
Updated: December 26, 2023, 11:24 AM IST | Agency | Centurion
بھارت بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ سیریز روہت اینڈ کمپنی کے پاس جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز جیت کر تاریخ رقم کرنے کا موقع، میزبان ٹیم بھی اپنا ریکارڈ برقرار رکھنے کی کوشش کرےگی۔
عالمی کپ کے فائنل میں ۳۶؍روز قبل شکست کی مایوسی کو بھلاتے ہوئے ہندوستانی ٹیم جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز جیتنے کیلئے اپنے ۳۱؍سالہ انتظار کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز منگل سے شروع ہوگی۔یہ ۱۹۹۲ء کے بعد سے جنوبی افریقہ میں ہندوستان کی نویں ٹیسٹ سیریز ہوگی لیکن اب تک وہ اس ملک میں ایک بھی سیریز نہیں جیت سکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ کی طرح موجودہ سیریز کو بھی روہت شرما کی قیادت والی ٹیم کیلئے’ `آخری قلعہ‘ کہا جا رہا ہے۔ حالانکہ سپر اسپورٹ پارک میں ہونے والے میچ کے پہلے ۲؍ دنوں میں شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
سنچورین کی وکٹ تیز رفتار اور ناہموار باؤنس پیش کرتی ہے جس سے قریبی مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ میں روہت شرما کو کپل دیو اور مہندر سنگھ دھونی کی برابری کرنے کا موقع ملا تھا لیکن فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کی وجہ سے وہ ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان نہیں بن سکے۔ اب ان کے پاس جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز جیتنے والے پہلے ہندوستانی کپتان بننے کا موقع ہے اور وہ اسے ہاتھ سےجانے نہیں دیں گے۔
محمد اظہر الدین (۱۹۹۲ء)، سچن تینڈولکر (۱۹۹۶ء) اور سورو گنگولی (۲۰۰۱ء) کی کپتانی میں ہندوستان جنوبی افریقہ میں سیریز جیتنے میں ناکام رہے ہیں ۔ راہل دراوڑ (۰۷۔۲۰۰۶ء)، دھونی (۱۱۔۲۰۱۰ء اور ۱۴۔۲۰۱۳ء) اور وراٹ کوہلی (۱۹۔۲۰۱۸ء اور ۲۲۔۲۰۲۱ء) نے ٹیسٹ میچ جیتے ہیں لیکن کوئی بھی ٹیم سیریز نہیں جیت سکی ہے۔ ہندوستان کے کچھ اسٹار کھلاڑیوں کے لئے یہ جنوبی افریقہ کا آخری دورہ ہو سکتا ہے اور وہ یقینی طور پر اسے یادگار بنانے کیلئے بے چین ہوں گے۔
ٹیمبا باوما کی قیادت میں جنوبی افریقہ کے پاس کچھ اچھے تیز گیند باز ہیں جو ہندوستان کے نوجوان بلے بازوں کیلئے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں ۔ افتتاحی بلے باز یشسوی جیسوال کا اصل امتحان کگیسو ربادا، لونگی اینگیڈی، مارکو جانسن اور جیرالڈ کوٹزی جیسے گیند بازوں کے سامنے ہوگا۔ اسی طرح برصغیر کی پچوں پر خود کو ثابت کرنے والے شبھمن گل اور شریاس ایر جیسے بلے بازوں کو مزید مشکل حالات میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
شارٹ پچ گیند کو ایر کی کمزوری سمجھا جاتا رہا ہے اور اس پر قابو پانے کیلئے انہیں کچھ خاص کرنا پڑے گا۔ ہیڈ کوچ راہل دراوڑ نہیں چاہتے کہ جیسوال اور گل اپنا انداز بدلیں بلکہ چاہتے ہیں کہ وہ حالات کے مطابق بلے بازی کریں ۔ دراوڑ نے کہا’’ہم کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس انداز میں کھیلیں جس میں وہ آرام دہ محسوس کریں لیکن انہیں حالات کو بھی ذہن میں رکھنا ہوگا۔ انہیں جنوبی افریقہ میں کھیلتے ہوئے کچھ تبدیلی کرنی ہو گی۔‘‘
تاہم ہندوستان کی کارکردگی کا انحصار ۳؍ عوامل پر ہوگا۔ پہلا، کپتان روہت شرما ہک اور پُل شاٹ کو کتنی اچھی طرح سے چلاتے ہیں ، دوسرا وراٹ کوہلی کتنی دیر تک آف اسٹمپ سے باہر جانے والی گیندوں کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور تیسرا، ٹیم محمد سمیع کی غیر موجودگی کو کیسے پورا کرتی ہے۔ سمیع کی جگہ مکیش کمار یا پرسدھ کرشنا میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے پاس ٹیمبا باوما، اس سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے اسٹائلش بلے باز ایڈن مارکرم، نوجوان ٹونی ڈی جورزی اور کیگن پیٹرسن کی شکل میں اچھے بلے باز موجود ہیں جو ہندوستانی گیند بازوں کو پریشان کر سکتے ہیں ۔ کے ایل راہل اس میچ میں وکٹ کیپر کی ذمہ داری نبھائیں گے۔